
اللہ کے 99 نام - اسماء الحسنی کی فضیلت
جواب: صلى الله عليه وسلم قال: إن لله تسعة وتسعين اسما، مائة إلا واحدا، من أحصاها دخل الجنة“ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،رسول اللہ صلی اللہ...
جواب: الله - أن التقاطر ليس بشرط ففي مسألة الثلج إذا توضأ به إن قطر قطرتان فصاعدا يجوز إجماعا وإن كان بخلافه فهو على قول أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى...
وضو کرتے ہوئے انگلیوں کو چوم کر سر کا مسح کرنے کا شرعی حکم
جواب: الله: هذا إذا لم يستعمله في عضو من أعضائه بأن أدخل يده في إناء حتى ابتلت، فأما إذا استعمله في عضو من أعضائه بأن غسل بعض أعضائه وبقي على كفه بلل لا يجو...
کون کون سے کاموں کا استخارہ کروایا جاسکتا ہے؟
جواب: صلى الله عليه وسلم يعلمنا الاستخارة في الأمور كلها، كما يعلمنا السورة من القرآن “ ترجمہ: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرمات...
میک اپ آرٹسٹ کا کورس اور کام کرنے کا حکم
جواب: صلۃ و المستوصلۃ و النامصۃ و المتنمّصۃ و الواشمۃ و المستوشمۃ من غیر داء" ترجمہ: بال ملانے والی اور ملوانے والی اور ابرو کے بال نوچنے والی اورنو چوانے و...
کیا کسی بزرگ نےعشاء کہ وضو سے فجر پڑھی ہے؟
جواب: صلا ًنیند ہی نہیں کرتے تھے ، ساری رات عبادتِ الہٰی میں مصروف رہنا دن میں کچھ آرام کر لینے سے مانع تو نہیں ، لہٰذاہو سکتا ہے دن وہ میں کچھ آرام فرمال...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)
جواب: صل اباحت ہے نیز کسی شے کی حلت و حرمت کے معاملے میں بازاری افواہوں کا اعتبار کرتے ہوئے احکام شرع کی بنیاد نہیں رکھی جا سکتی کہ افواہوں کا معیار یقینی ...
جمعہ کے خطبوں کے درمیان وقفہ کا ثبوت اور حکمت
جواب: صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم ہے، اتباع رسول علیہ الصلوۃ والسلام کے بعد مزید کسی حکمت کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ دو خطبوں کے درمیان بیٹھنا سرکار صلی ا...
جواب: صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانۂ اطہر میں کمیشن پر کام کیا جاتا تھااور اس کام کے کرنے والوں کو ” سماسرۃ “کہا جاتاتھا بلکہ نبی اکرم صلی اللہ ...