
کن اوقات میں قضا نماز پڑھنا جائز نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کن اوقات میں قضا نمازیں پڑھنا جائز نہیں ہے؟ سائل:غلام ربانی عطاری (کوٹلی، آزاد کشمیر)
میت کے کھانے کا حکم۔نیز دسویں چالیسویں وغیرہ کے کھانے کا حکم؟
جواب: جائز و ممنوع اور بدعت سیئہ و قبیحہ ہے،چاہے وہ اس کے گھر کے افراد کی طرف سے ہویا محلہ و برادری کے افراد کی طرف سے ہوکہ دعوت خوشی کے موقع پر ہوتی ہے، م...
ماتھے پر ٹیکا یا تِلک لگانے اور راکھی بندھوانے کا حکم
جواب: لگاناکفر ہے، لہٰذا جس مسلمان نے ایسا کیا وہ فوراً اپنے اس فعل سے توبہ کرے اور کلمہ پڑھ کر تجدید ایمان کرے اور شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے اگرچ...
ڈیبِٹ کارڈ کے ڈِسکاؤنٹ کا شرعی حکم؟
جواب: جائز ہے۔اول اس لئے کہ یہ خود بائع کی طرف سے ثمن میں کمی ہے ۔ بائع کو ثمن میں کمی کرنے کا شرعاً اختیار ہے اور وہ ثمن میں جتنی کمی کرے گا وہ کمی اصل عقد...
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب: جائز ہو سکے، حاصل کرنے میں نماز کا مکمل وقت نکل جائے گااور اس کے پاس کوئی دوسرا کپڑا بھی موجود نہیں ،جسے جلدی سے پہن کر نماز وقت میں ادا کر سکے اور ...
احرام کی حالت میں مرد کے لیے پٹی والی چپل پہننے کا حکم ؟
جواب: جائز نہیں ، کیونکہ احرام کی حالت میں جوتے کے ذریعے قدم کے درمیان والی ابھری ہڈی کو اور اس سے اوپر والےسارے حصے کوکسی بھی جانب سے چھپانے کی اجازت نہی...
سجدہ میں پاؤں کی کتنی انگلیاں زمین پر لگانا ضروری ہے؟
سوال: سجدے میں پاؤں کی کتنی انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگانا ضروری ہے ؟
آن لائن آرڈر پر مٹکے اور گملے تیار کر کے بیچنے کا حکم
سوال: اگر کوئی عورت گھر میں گملے اور مٹکوں پر ڈیزائن اور پینٹنگ کرکے online delivery کے ذریعہ بیچے، کبھی کھاد مٹی خرید کر اس میں پھول لگا کر گملے کو بیچے، گملے اور پینٹس اس کے پاس پہلے سے ہوں، لیکن تیار کرنے والی کچھ چیزیں آرڈر لینے کے بعد لینی پڑیں، جب کوئی آرڈر آئے تو قیمت وغیرہ پہلے سے طے کرلی جائے، پھر پروڈکٹ تیار کرکے بیچے، تو اس طرح سے کاروبار کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
اچھی کوالٹی والے چاول ، نارمل کوالٹی والے چاولوں کے بدلے بیچنا
سوال: چاول کی فصل اُگانے کے لیے اچھی کوالٹی کا بیج استعمال کیا جاتا ہے۔کئی دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ زمیندار کے پاس نارمل چاول تو ہوتے ہیں،لیکن بیج کے لیے نہیں ہوتے،تو وہ کسی دوسرے زمیندار یا دُکاندار سے کہتا ہے کہ آپ مجھ سے نارمل چاول لے لیں اور مجھے بیج کے لیے اچھی کوالٹی کے چاول دے دیں،پھر وہ دونوں کمی بیشی کے ساتھ چاولوں کا تبادلہ کر لیتے ہیں،مثلاً: اگر اچھی کوالٹی کے چاول ایک من (40 کلو)ہوں،تو اس کے مقابلہ میں نارمل کوالٹی والے چاول ڈیڑھ من(60کلو)دینے پڑتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں ؟اگر درست نہیں،تو اس کی جائز صورت کیا ہو سکتی ہے،کیونکہ زمینداروں میں یہ طریقہ کافی رائج ہے اور انہیں اس کی حاجت بھی ہوتی ہے؟