
سجدہ تلاوت واجب ہونے کی کیا حکمت ہے؟
سوال: آیاتِ سجدہ پر سجدہ تلاوت کرنے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟ اس کی حکمت کیا ہے؟
اخبار وغیرہ میں آیت سجدہ پڑھی تو کیا حکم ہے؟
سوال: اخبار یا رسائل وغیرہ میں آیت سجدہ ہو تو اس کو پڑھنے سے سجدہ تلاوت واجب ہوگا یا نہیں؟
قرآن کو بے وضو چُھونا صرف حنفیوں کے نزدیک ناجائز ہے؟ دیگر ائمہ کا کیا مؤقف ہے؟
جواب: تلاوت کرنا،جائز ہے۔(شرح سنن ابی داؤد للعینی،کتاب الطھارۃ،باب الجنب یقرء ،جلد1،صفحہ 510،مطبوعہ ریاض) رد المحتار میں ہے :”المس یحرم بالحدث ولو اصغر ...
کیا آیتِ سجدہ کی ریکارڈنگ سننے یا لکھنے سے سجدہ تلاوت لازم ہوجاتا ہے؟
سوال: آڈیو،ویڈیوکیسٹ،ٹی وی یاموبائل سے ریکارڈڈآیت ِ سجدہ سننے سے، سننے والے پرسجدۂ تلاوت واجب ہوجاتا ہے یانہیں؟نیز آیتِ سجدہ لکھنے یا کمپوز کرنےسے بھی کیا سجدۂ تلاوت واجب ہو جاتاہے یا نہیں ؟
آیت سجدہ لکھنے سے سجدہ تلاوت کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں تعویذات دیتاہوں ،ایک تعویذ ایسا ہے جس میں آیاتِ سجدہ لکھی جاتی ہیں ۔ کیا اس تعویذ میں آیاتِ سجدہ لکھنے سے مجھ پر سجدۂ تلاوت کرنا واجب ہوگا؟
امام کا قراءت بھول کر آگے سے پڑھنا اور دوسری رکعت میں پیچھے سے پڑھنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مسجد کے امام صاحب نماز پڑھاتے ہوئے آیات بھول جاتے ہیں، تو قرآن پاک میں کسی بھی دوسرے مقام بلکہ کئی پارے آگے سے قراءت شروع کر دیتے ہیں اور پھر اگلی رکعت میں دوبارہ پیچھے وہیں سے قراءت شروع کر دیتے ہیں ، جہاں سے بھولے تھے اور وہ نمازوں میں بار بار اس طرح کر رہے ہیں۔ کئی بار ان کے بھولنے پر مقتدیوں کو بھی سمجھ آ جاتی ہے کہ امام صاحب نے پہلے سے جاری آیات کو چھوڑ کر کہیں اورسے تلاوت شروع کر دی ہے۔ اس بارے میں امام صاحب سے بات کی جائے، تو وہ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھی نماز ہو جاتی ہے، اس میں مسئلہ نہیں ہے۔ آپ اس بارے میں درست شرعی مسئلے کے متعلق ہماری رہنمائی فرما دیں۔
تیز رفتار سے قرآن پاک پڑھنا کیسا ؟
جواب: تلاوت میں ایسی غلطیاں کرنا لَحنِ جَلی میں داخل اور حرام ہے اور ان غلطیوں سے بچنا فرض ہے ۔ اس تفصیل کے بعد پوچھی گئی صورت کا جواب یہ ہے کہ قُرّاء ...
نماز میں سجدہ تلاوت کے بعد پھر وہی آیت پڑھی تو دوبارہ سجدہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں امام مسجد ہوں اور جہری نمازوں میں بالاستیعاب قرآن کریم کی تلاوت کر رہا ہوں، آج فجر کی نماز میں یہ معاملہ پیش آیا کہ میں نے پہلی رکعت میں آیت سجدہ تلاوت کی، پھر اسی وقت سجدہ تلاوت بھی کروا دیا، جب سجدہ سے اٹھا، تو دوبارہ اسی رکعت میں آیت سجدہ سے تلاوت شروع کر دی، اس کا سجدہ نہیں کروایا اور ایسے ہی نماز مکمل کر دی، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا مجھ پر دوبارہ سجدہِ تلاوت کی ادائیگی لازم تھی یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیں۔
سنت مؤکدہ کی چاروں رکعتوں میں سورتوں میں ترتیب ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر چار رکعت سنت مؤکدہ ظہر کی پڑھ رہے ہوں تو کیا چاروں رکعتوں میں تلاوت کی ترتیب کا خیال رکھنا ہوگا یا پہلی دو اور پھر دوسری دو رکعتوں میں ترتیب رکھنی ہوگی؟
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
سوال: امام صاحب نے نماز فجرکی پہلی رکعت میں 29 ویں پارے سے سورہ قلم کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں اٹھائیسویں پارے سے تلاوت شروع کردی اور پوری ایک آیت پڑھ دی کہ پیچھے سے ایک مقتدی نے بلند آواز سے ”قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ“پڑھتے ہوئے امام کو لقمہ دیا یہ سمجھتے ہوئے کہ نماز میں الٹا قرآن نہیں پڑھ سکتے، امام صاحب نے اس کا لقمہ قبول کرلیا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟