
رسید اپنے نام پر بنوانا قبضہ شمار ہوگا؟
سوال: زید میرے پاس آتا ہے اسے فریزر یا موٹر سائیکل لینی ہے ، وہ مجھ سے اس کے لئے قرض مانگتا ہے ۔ میں زید سے کہتا ہوں کہ میں آپ کو مارکیٹ سے فریزر نقد لے کر دیتا ہوں،آپ کو جو قسطیں (Installment) اور نفع (Profit) مارکیٹ میں دینا ہے وہ مجھے دے دینا، وہ اس پر راضی ہو کر میرے ساتھ مارکیٹ جاتا ہے، میں اسے نقد میں فریزر یا موٹرسائیکل خرید کر دے دیتا ہوں، اس صورت میں شرعی حکم کیاہوگا؟ اور جو قبضہ کرنے کا کہا جاتا ہے تو اس قبضہ کرنے سے کیا مراد ہے؟کیا مجھے وہ موٹرسائیکل ایک دو دن کیلئے گھر لے جا کر پھر زید کو دینی ہوگی؟یا یہ مراد ہے کہ مجھے اپنے ہی نام کی رسید بنانی چاہیے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم R.O پلانٹ لگانا چاہتے ہیں، اس کا طریقۂ کار یہ ہوگا کہ ہم پانی کے ٹینکر خریدیں گے، پھر پانی کو فلٹر کر کے گیلن اور بوتلوں میں بھر کر بیچیں گے، کیا یہ کام کرنا ہمارے لئے جائز ہے؟
بڑی مکڑی و بچھو کی خرید وفروخت کا حکم
سوال: بڑی مکڑی اور بچھو کی خریدوفروخت کرنا کیسا ہے؟
سوال: جس کے ہاں اولاد نہ ہو وہ ہسپتال سے بچہ لے کر پال سکتا ہے یا نہیں جن کے ماں باپ کا معلوم نہ ہوقابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ ڈاکٹر حضرات ایسے بچوں کو بیچتے بھی ہیں، اگر بیٹا ہو، تو پچاس ہزار اور بیٹی ہو،تو تیس ہزار۔ جن کے ہاں اولاد نہیں ہوتی تو وہ یہ رقم دے کر خرید لیتے ہیں، اس عمل کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ کے مہنگا ہوجانے کی صورت میں زکوٰۃ کا حکم
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ زید نے ایک پلاٹ 5 لاکھ روپے کا تجارت کی نیت سے خریدا اور اس کی رقم پانچ سال میں ادا کرنی ہے۔ ایک سال گزرنے پر اس کی مارکیٹ ویلیو7لاکھ ہو گئی،توکیا اس پر زکوٰۃ فرض ہو گی اور ہو گی ،تو کتنی ہو گی؟ نوٹ:سائل نے وضاحت کی ہے کہ پلاٹ متعین ہےاورصرف رجسٹری زید کے نام نہیں ہوئی ،البتہ جب ایجاب و قبول ہوا،توبائع و مشتری اسی پلاٹ پر موجود تھےاوربائع و مشتری(بیچنے خریدنے والے)دونوں کے درمیان یہ طے پایا تھاکہ یہ زمین آپ کی ہے اور میں نے آپ کو اتنے کی بیچی اورزید نے قبول بھی کرلیا تھااور بائع کی طرف سےاسی وقت یہ اختیارات بھی دے دئیے گئے تھے کہ اب آپ اس پر اپنا مکان وغیرہ بنا سکتے ہیں یااس کےعلاوہ جو چاہیں کر سکتے ہیں حتی کہ آپ کو یہ زمین بیچنے کا بھی اختیار ہے۔
چیز بیچنے کے بعد سیلر کا قیمت میں کمی کرنا کیسا ؟
سوال: میں نے عبد الرحمٰن کو 91 لاکھ روپےکی دکان بیچی ۔ 30 لاکھ روپے عبد الرحمٰن نے کیش دیے ، باقی 61 لاکھ روپے کے متعلق طے یہ پایا کہ عبد الرحمٰن تین مہینے میں ادا کرے گا۔ لیکن تین مہینے بعد عبد الرحمٰن سے 61 لاکھ روپے نہ ہوسکے جس پراس نے سودا کینسل کرنے کا کہا ۔ میں نے سودا کینسل کرنے سے منع کردیا، جس پر عبد الرحمٰن نے دکان خریدنے کے لیےپارٹی تلاش کرنا شروع کردی اور ساتھ ہی مجھےبھی کہا کہ آپ بھی پارٹی تلاش کریں۔ میں نے بھی پارٹی تلاش کرنا شروع کردی ، سب سے زیادہ پیسے جو پارٹی دے رہی تھی وہ 76 لاکھ روپے ہیں،عبد الرحمٰن وہ دکان اس پارٹی کو بیچنا چاہتا ہے اور ساتھ ہی مجھے کہہ رہا ہے کہ آپ مجھے پانچ لاکھ روپے کی رعایت دے دیں تاکہ میرا نقصان کچھ کم ہوجائے ۔میرے لیے اس صورت میں اسے رعایت دیناکیسا ہے ؟
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قربانی کے لیے جانور خرید کراپنےعلاقے میں لائے ،تو وہ ایک آدمی کو پسند آگیا ۔ وہ کہتا ہے کہ یہ جانور مجھے بیچ دو اور آپ اپنے لیے دوسرا جانور خرید لواوراس آدمی کوجانوربیچنے سےہمیں نفع بھی مل رہا ہے،کیا ہم وہ جانوراسے بیچ سکتے ہیں ؟ نوٹ :وہ جانور غنی نے قربانی کے لیے خریدا تھا۔