
گزشتہ سالوں کی نماز روزوں کا فدیہ دینا ہو تو کس سال کی قیمت کا اعتبار ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ مرحوم کے روزوں کا فدیہ ادا کرنا ہے، تو جس سال میں روزے قضا ہوئے تھے، اُس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے، اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا؟
کیا بہو کو صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے؟
سوال: کیا ساس بہو کو صدقہ فطر دے سکتی ہے، جبکہ بہو مستحق بھی ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائل: رضا بلال(via،میل)
جس پر دَم لازم ہو اور وہ دَم دینے پر قادر نہ ہو، تو کیا حکم ہے
جواب: صدقہ دینا یا محض توبہ کر لینا کافی نہیں، کیونکہ یہ جرم اختیاری ہے اور جرمِ اختیاری کے ارتکاب پر جہاں دم واجب ہو ، وہاں دم دینا ہی لازم ہوتا ہے ، اس ک...
عورت کے لیے مخصوص ایام میں قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنے کا حکم
جواب: مسائل سے لاعلم ہونا کوئی شرعی عذر نہیں، لہذا مسئلے سے لاعلمی کی بنا پر ترجمہ پڑھنے کی صورت میں عورت شرعاً گنہگار ہوگی اوراِس گناہ سے توبہ کرنا بھی ا...
ماں کے پیٹ میں موجود بچے کا صدقۂ فطر دینا ہوگا یا نہیں؟
سوال: جو بچہ ابھی پیدا نہیں ہوا ماں کے پیٹ میں ہے، تو رمضان المبارک میں صدقۂ فطر ادا کرنے کی صورت میں کیا اس کا بھی صدقۂ فطر ادا کرنا پڑے گا ؟
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: صدقہ و خیرات کردیا جائے، یہ کسی صورت قربانی کے قائم مقام نہیں ہوسکتا، لہذا قربانی کے بجائے غریب کی مدد کرنے کو ہی قربانی قراردینا، دراصل شرعی احکامات ...
قربانی کے جانور کا دودھ استعمال کرنا
جواب: صدقہ کریں ، نیز اگر اس سے پہلے اس قربانی کے جانور کا دودھ دوہ چکے ہیں ، تو اُسےہی یااگر اُسے بیچ دیا یا استعمال کر لیا ہے ، تو اُس کی قیمت شرعی ف...
پچھلے سال کی قربانی میں جانور خرید کر زندہ صدقہ کرے یا پھر ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کرے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ صاحبِ نصاب اور مقیم شخص نے قربانی نہیں کی جبکہ اس نے قربانی کے لیے کوئی جانور بھی نہیں خریدا تھا۔ اب ایام قربانی گزرجانے کے بعد اس کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا وہ صاحبِ نصاب جانور خرید کر صدقہ کر دے یا اسے ذبح کر کے اس کا گوشت کو صدقہ کر دے؟ کس طرح سے وہ برئی الذمہ ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔ سائل: توصیف
گزشتہ سالوں کے روزوں کا فدیہ دینے میں کس سال کی قیمت کا اعتبار ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ 20 سال پہلے ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔ والد صاحب کے کچھ روزے زندگی میں چھوٹ گئے تھے ، اُن روزوں کا فدیہ ہم اب دینا چاہتے ہیں،حیلہ وغیرہ نہیں کرنا ، پوری پوری رقم ادا کرنی ہے ۔ جس کے لیے آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ فدیہ ادا کرنے میں کس سال کے صدقہ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال والد صاحب کے روزے قضا ہوئے تھے ، اس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے ، تو اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟