
غسل میں کلی ناک میں پانی چڑھانا بھول گئے تو پڑھی گئی نمازوں کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر فرض غسل میں فقط کلی کرنا یا ناک میں پانی ڈالنایا دونوں ہی بھول جائیں اور نماز پڑھنے کے بعد یاد آئے،تو اس نماز کا کیا حکم ہے ؟نیز اب نئے سرے سے غسل کرنا ضروری ہوگا یا جو فرض رہ گیا تھا،فقط اسے ادا کرنا کافی ہوگا؟اور اگر وضو کرنے کے بعدیہی صورت پیش آجائے،تو اب کیا حکم ہو گا؟
کیا سخت سردی کی وجہ سے وضو و غسل کی جگہ تیمم کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل سردی کا موسم ہے۔بعض علاقوں میں سردی کی شدت کے ساتھ برف باری بھی ہو رہی ہے،ہماراعلاقہ بھی کئی ماہ تک مسلسل شدید سردی اور برف باری کی لپیٹ میں رہتا ہے اور ٹمپریچر بھی مائنس میں چلا جاتا ہے،بسا اوقات نماز کے لئے وضو یافرض غسل کرنے میں کافی آزمائش ہوجاتی ہے،کیونکہ پانی بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور اسے گرم کرنے کا کوئی بندوبست بھی نہیں ہوپاتا،تو ایسی صورت میں تیمم کی اجازت ہے یا نہیں؟ہمارے ہاں کچھ لوگوں کاذہن بن چکا ہے اور مزید کا بھی بنتا جارہا ہے کہ سردی کی شدت میں تیمم کی اجازت ہونی چاہیے۔میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر سخت سردی ہو،تو کس کیفیت میں تیمم کی اجازت ہے اور کس میں نہیں؟نیز اگر کوئی شخص سردی کی شدت کی وجہ سے تیمم کر لے،تو وہ دوسروں کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل کس نے دیا تھا؟
سوال: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصالِ ظاہری کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل کس صحابی نے دیا تھا ؟
میت کو غسل دینے کے بعد نجاست نکلے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: میت کو دو بار غسل دینا کیسا ہے اور اگر پہلے غسل کے بعد اس سے نجاست ظاہر ہو، تو کیا پھر سے غسل دینا ہو گا؟
بچہ پیدا ہونے کے بعد نفاس نہ آئے تو نماز و جماع وغیرہ کے متعلق احکام
جواب: غسل کرنا لازم ہوگا۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں جبکہ عورت کو بچے کی پیدائش کے بعد بالکل خون نہیں آیا ،تو اس پر لازم ہے کہ غسل کرکےنمازیں شروع کردے اور غ...
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
سوال: اگر روزے کی حالت میں احتلام کی وجہ سے غسل فرض ہو جائےاورغسل کرنا ہو، تو دورانِ غسل ناک کے نرم حصےتک پانی پہنچانا ضروری ہےیا نہیں؟اسی طرح وضو میں ناک میں پانی چڑھانے کا کیا حکم ہے؟
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
احتلام والے کپڑے پہن کر غسل کرنا کیسا؟
سوال: جن کپڑوں میں احتلام ہوا، ان ہی کپڑوں کو پہنے ہوئے غسل کرلیا،تو کیا حکم ہے؟
ایلفی لگے ہونے کی صورت میں وضو و غسل کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص رپئیرنگ کا کام کرتا ہو اور اپنے کام میں ایلفی کا استعمال کرتا ہو ،ایلفی کے استعمال کے دوران کچھ ایلفی اس کے ہاتھوں پر بھی لگ جاتی ہو اوراس سے بچنا بہت مشکل ہو۔کیا ایسے شخص کے لئے وضو و غسل کے معاملے میں رخصت ہوگی یعنی اسے اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ ہاتھوں سے ایلفی ہٹائے بغیر ہی وضو وغسل کرلے تو اس کا وضو وغسل درست ہوکر نماز ہوجائے ،یا پھر اسے بہر حال ایلفی ہٹا کر ہی وضو و غسل کرنا ہوگا؟شرعی رہنمائی فرمادیں۔