
وراثت میں چھوڑے ہوئے کاروبار میں ورثاء کی اجازت کے بغیر نفع کمانا کیسا اور اس پر حق کس کا ہے ؟
جواب: مشترکہ کاروبارسے بغیران کی اجازت سے کمایا ، توان دونوں بھائیوں کے حصے کے بدلے جتنانفع آئے وہ ان کے لیے جائزہے اور دوسروں کے حصے کانفع ان کے حق میں مل...
جواب: مشترکہ کے ساتھ کسی کا نام رکھناجائز ہےاور ہمارے حق میں وہ معنی مراد لیاجائے گا، جواﷲ تعالیٰ کے حق میں مراد نہیں لیاجاتا۔ (درمختار،کتاب الکراھیۃ،فصل ...
کیا دعوت ولیمہ وسیع پیمانے پر کرنا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی اتنی استطاعت نہ ہو کہ وہ باقاعدہ وسیع پیمانے پر ولیمہ کرے لہٰذا وہ شبِ زفاف کے بعد گھر میں ہی کھانا پکا کر سسرال کے کچھ افراد کو بلا کر دعوتِ ولیمہ کرلے ، تو کیا اس کا ولیمہ ہوجائے گا؟ راہنمائی فرمادیں۔
وراثت میں کوئی وارث اپنا حصہ چھوڑنا چاہے ،تو کیا چھوڑ سکتا ہے ؟
جواب: مشترکہ صالح تقسیم کا ہبہ قبل تقسیم ہر گز صحیح نہیں اور اگر یوں ہی مشاعاً یعنی بے تقسیم موہوب لہ کو قبضہ بھی دے دیا جائے ،تاہم وہ شے بدستور ملک واہب پر...
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
جواب: مشترکہ صورت بنا کر یوں بیان کیا گیا:’’ لو طاف راكبا أو محمولا أو سعى بين الصفا والمروة راكبا أو محمولا إن كان ذلك من عذر يجوز ولا يلزمه شيء، وإن كا...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
ولیمہ بڑے پیمانے پر نہ کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کسی شخص کی اتنی استطاعت نہ ہو کہ وہ باقاعدہ وسیع پیمانے پر ولیمہ کرے،لہذا وہ شب زفاف کے بعد گھر میں ہی کھانا پکا کرسسرال کے کچھ افراد کو بلا کر دعوتِ ولیمہ کرلے، تو کیا اس کا ولیمہ ہوجائے گا؟ رہنمائی فرمادیں۔
کیا عدتِ وفات والی خاتون ایک ہی کمرے میں رہے گی؟
جواب: مشترکہ ہے جیسے کئی مکانوں پر مشتمل کوئی اپارٹمنٹ ہو جس کا صحن ایک ہی ہو تو اس مشترکہ صحن میں بھی آنے کی اجازت نہ ہوگی کیونکہ اب اس صحن کی حیثیت ایک ر...
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کی دوکان ہے، جس میں تقریباً ڈیڑھ، دو لاکھ روپے کا مال موجود ہے، بکر نے زید کو دو لاکھ روپے دئیے کہ میرے یہ پیسے اپنے کاروبار میں لگا لو، ہم مشترکہ کام کرتے ہیں اور طے یہ کیا کہ ہر ماہ نفع کا نہیں، بلکہ جو بھی ٹوٹل سیل ہوگی، اس کا 2 فیصد مجھے دیتے رہنا ، باقی تمام معاملات تمہارے ذمہ ہوں گے، تو زید نے اس سے پیسے لے کر کام میں شامل کر لیے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید و بکر کا باہم یہ معاہدہ کرنا کیسا ہے؟ نوٹ: بکر نے زید کی دوکان میں سے کوئی مخصوص حصہ (Share) نہیں خریدا اور نہ ہی کسی خاص پروڈکٹ میں شرکت کی ہے، بلکہ چلتے کاروبار میں پیسوں کے ذریعے شرکت کی ہے۔