
کیا درود پاک پڑھنے سے قضا نماز معاف ہو جاتی ہے؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ حدیث مبارک میں ہے کہ جس نے جمعہ کے دن 80 مرتبہ درود شریف پڑھا، اس کے تمام گناہ معاف ہو جائیں گے اور بھی ایسے بہت فرامین ہیں ۔ تو کیا قضا نماز بھی معاف ہو جائے گی اور کیا اس کی قضا نہیں پڑھنا پڑے گی؟
نفل نماز کی پہلی رکعت بیٹھ کر اور دوسری کھڑے ہوکر پڑھنا کیسا؟
سوال: زید نے نفل کی ایک رکعت بیٹھ کر پڑھی اور دوسری رکعت میں بھولے سے کھڑا ہو گیا، تو اس صورت میں نماز کا کیا حکم ہوگا؟
نماز کی حالت میں کھانے کی چیز نگلنے کا حکم
سوال: نماز کے دوران اگر کوئی کھانے کاذرہ وغیرہ منہ میں آجائے تو اسے نگل سکتے ہیں ؟
اوابین کے لیے مغرب کی سنتوں کے علاوہ 6 نفل پڑھنے ہیں یا سنتوں کو شامل کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اوابین کے لیے مغرب کے فرض کے بعد دو سنت، دو نفل اور دو نفل پڑھیں، یا مغرب کی پوری نماز (تین فرض، دو سنت اور دو نفل) پڑھ کر پھر چھ نفل پڑھیں، کیا دونوں طریقے درست ہیں اور ان میں سے افضل کون سا ہے؟
کیا آذان و اقامت سع پہلے درود پڑھنا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں اذان و اقامت سے پہلے اور اذان کے بعد صلوٰۃ و سلام پڑھا جاتا ہے ۔بعض لوگ اس سے منع کرتے ہیں اور جب انہیں کہا جائے کہ شریعت کی طرف سے منع نہیں ،اس وجہ سے یہاں بھی پڑھ سکتے ہیں،تو آگے سے کہتے ہیں کہ اگر ہر جگہ اسی کو دلیل بناؤ گے ،تو پھرنمازمیں سجدے دو کیوں کرتے ہو؟زیادہ سے منع تو نہیں کیا گیا ،لہذا سجدے بھی زیادہ کیا کرو تاکہ تمہیں ثواب زیادہ ملے۔اس وجہ سے گاؤں کے کافی لوگ پریشان ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا درست نہیں ۔براہِ کرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں ،تاکہ لوگوں کو مطمئن کیا جا سکے۔
نماز کے دوران قراءت کرتے ہوئے جمع متکلم کی ضمیر نَا کا الف نہیں پڑھا، تو نماز کا حکم ؟
سوال: اگر کسی شخص نے نماز میں قراءت کے دوران سورہ اعراف کی آیت ﴿ وَ وٰعَدْنَا مُوْسٰى﴾ تلاوت کرتے ہوئے ﴿ وَ وٰعَدْنَا ﴾ کی ’’نا“ ضمیر کو بغیر الف کے﴿ وَ وٰعَدْنَ﴾ پڑھ دیا، تو اس کی نمازکا کیا حکم ہوگا ؟
نماز میں درود شریف کے بعد پڑھی جانے والی ایک دعا
سوال: نماز میں درود پاک کے بعد پڑھی جانے مختلف دعائیں
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
رمضان میں اذانِ مغرب اور نماز کے دوران 10 منٹ کا وقفہ کرنا کیسا ؟
سوال: ہمارے ہاں عام طور پر رمضان المبارک میں افطار کے وقت اذانِ مغرب دی جاتی ہے اور پھر دس منٹ کا وقفہ کیا جاتا ہے ، تاکہ عوام افطاری کر لے اور پھر نمازِ مغرب ادا کی جاتی ہے، کیا اذانِ مغرب اور نمازِ مغرب میں یہ دس منٹ کا وقفہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) کیا اسلامی ملک ہونے کی وجہ سے رمضان میں روزہ اذان کے ساتھ افطار کرنا لازمی ہے؟ اگر وقت پورا ہونے پر کوئی اشارہ مل جائے، مثلاً: مسجد میں اعلان ہو جائے کہ روزہ دار روزہ افطار کر لیں،تو اس سے بھی روزہ افطار کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ (3) اگر اذانِ مغرب اور نمازِ مغرب کے درمیان دس منٹ کے وقفہ کی قباحت سے بچنے کے لیے روزہ اعلان کے ساتھ افطار کرا دیا جائے اور پھر افطار کے دس منٹ بعد اذان دی جائے، پھر اذان کے فوراً بعد نماز ادا کر دی جائے، تو اس طریقہ کار کے بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلےکے بارے میں کہ زید کا کہنا ہے کہ نماز میں عورتیں بھی مردوں کی طرح سجدہ کریں گی ، کیونکہ حدیثِ پاک میں سجدے میں اعتدال کا حکم دیا گیا اور کتے کے بیٹھنے کی طرح کلائیاں بچھانے سے منع کیا گیا ہے ، کیا زید کا کہنا درست ہے ؟ اور عورتوں کے سجدہ کرنے کا درست طریقہ کیا ہے ؟ براہِ کرم تفصیل سے بیان فرمائیں ۔