
اعتکاف کے دوران حیض آنے پر عورت کا مسجدِ بیت سے نکلنے کا حکم
جواب: حاجت نہیں ہے ، اس جگہ سےباہر نکل سکتی ہے۔ نیز مذکورہ صورت میں اعتکاف ٹوٹنے پر بعد میں ایک دن کی (بحالتِ روزہ ) قضا کرے ، پورے دس دن کی قضا واجب...
پیسے (Cash) نہ ہو تو قرض لے کر قربانی کرنے کا حکم
جواب: حاجت اصلیہ اور قرض کے علاوہ اتنا مال (سونا ، چاندی ، مال تجارت ، یاکسی بھی قسم کا سامان ،جائیداد یاکسی بھی قسم کا مال) قربانی کے ایام میں اتنا ملک...
دورکعت نفل میں مختلف نوافل کی نیت کرنا
سوال: دو رکعت نفل مختلف نیتوں (توبہ، برائے حاجت، شکرانہ)کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟
کیا کسی بچے کا ختنہ شدہ پیدا ہونا ممکن ہے؟
جواب: حاجت نہیں۔“(بہار شریعت ،جلد:3،صفحہ:589،مکتبۃ المدینہ،کراچی ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰل...
حج کے اخراجات کی رقم کوئی قرض مانگے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: حج فرض ہونے کا زمانہ آگیا، حاجی حج کو جارہے ہیں اورحج کے اخراجات کے مطابق حاجت سے زائد پیسے پاس موجود ہیں تو حج فرض ہوگیا لیکن اس وقت اگر بھائی قرض مانگے تو کیا اسے قرض دیں یا حج پر جائیں۔ اور صورت حال یہ ہے کہ اگر قرض نہ دیا تو بھائی اور والد دونوں ناراض ہوجائیں گے اور ساری باتیں سننی پڑیں گی۔
غسل کرکے نماز پڑھنے کے بعد منہ میں ریشے کا علم ہوا
جواب: حاجت ہے نہ سنت۔ہاں یہ ریشہ وغیرہ چھڑاکراس جگہ پانی بہانا ضروری ہے۔ چنانچہ نماز کے احکام میں ہے :’’غسل سے قبل دانتوں میں ریشے وغیرہ محسوس نہ ہوئے ا...
نجس جگہ کا یقینی علم نہ ہو تو غالب گمان کر کے کپڑے پاک کرنا
جواب: حاجت نہیں۔‘‘(بهار شریعت ملتقطاً،جلد1،صفحہ400، مکتبۃالمدینہ ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہ...
قضا نمازوں میں جمعہ کی نماز کا حساب کیسے لگایا جائے ؟
جواب: حاجت نہیں ہے، بلکہ وہ شخص بقیہ دنوں کی طرح جمعہ کے دن کی بھی ظہر کی ہی قضا کرے گا، اور اسی حساب سے قضا نمازوں کا حساب لگا کر ان کو ادا کیا جائے گا۔ ...
غسل میت والے مقام پرموم بتی جلانا
جواب: حاجت ہے، کہ وہاں روشنی کی ضرورت ہے، اس وجہ سے وہاں بقدر ضرورت،وقت ضرورت تک روشنی کا اہتمام کیا، تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَ...
ایک احرام سے دو عمرہ کرنے کا حکم؟
سوال: زید نے مسجدِ عائشہ سے ایک ساتھ دوعمروں کی نیت سے احرام باندھا۔ دو عمروں کی نیت کرتے ہوئے اس کاارادہ یہ تھا کہ ”وہ اسی نیت کے ساتھ دو عمرے کرے گا ، پہلا عمرہ کرنے کے بعد وہ حالتِ احرام میں ہی ہو گا اور اسی احرام سے دوسرا عمرہ کرے گا ، دوسرے عمرے کی نیت کے لئے مسجد عائشہ آنے کی حاجت نہیں ہوگی“ اس مذکورہ نیت و ارادے سے زید نے ایک عمرہ کے لئے طواف وسعی کرکے حلق کروایا اور خود کو حالت احرام میں سمجھتے ہوئے اس نے مسجد حرام سے ہی دوسرےعمرے کے لئے تلبیہ پڑھا ، اور طواف و سعی کرکے حلق کروایا۔ زید نے دو عمرے کرنے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا ہے ، کیا یہ درست ہے ؟ زید پر کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوا ؟ راہنمائی فرمادیں ۔