
حق مہرمیں مقررپلاٹ کے بدلے اس کی رقم دینے کاحکم
سوال: کسی عورت کا حق مہر، آج سے 20 سال پہلے، ایک پلاٹ رکھا گیا ،جس کی قیمت، اس وقت، 5 لاکھ تھی ۔ اب اس کی قیمت، 25 لاکھ ہے، تو اب اسے اس پلاٹ کے بدلے رقم دی جائے ،تو 5 لاکھ مہر دیا جائے گا یا 25 لاکھ ؟
بیچی ہوئی چیز کی مکمل قیمت وصول کرنے سے پہلے بیچنے والا شخص خرید سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا کپڑے کا کام ہے، اس میں خرید و فروخت کی ایک صورت اس طرح ہوتی ہے کہ مثلاً میں نے بکر کو دس لاکھ کا ایک ہزار کلو مال بیچا اور ادائیگی کیلئے 3 مہینے کی مدت مقرر ہوگئی، اب وہ مال لے کر چلاجاتا ہے اور وہ اس میں سے تھوڑا تھوڑا کرکے آگے مال بیچتا رہتا ہے اور مجھے رقم کی ادائیگی کرتا رہتا ہے، لیکن ادائیگی مکمل نہیں ہوئی ہوتی اور ادائیگی کی مدت بھی باقی ہوتی ہے، اسی دوران میرے پاس کوئی گاہک ایسا ہی مال لینے آتا ہے جس میں مجھے کافی اچھا پرافٹ ملنے کی امید ہوتی ہے تو میں اسی دوست سے باقی ماندہ مال پہلے والے ریٹ سے کم میں خریدلیتا ہوں اور اس گاہک کو بیچ دیتا ہوں اور اس کے بعد اپنے دوست سے جتنے میں خریدا تھا اتنی رقم اس دوست کو ادا کرتا ہوں۔ كيا یہ صورت شرعی اعتبار سے جائز ہے؟ اس صورت میں کم ریٹ میں بیچنے پر دوست پر کوئی جبر نہیں ہوتا، وہ اپنے مرضی سے دیتا ہے۔
جواب: رقم الحدیث: 5062، مطبوعہ المکتبۃ العصریہ، بیروت) سوتے وقت پڑھاجانے والا ایک اور وظیفہ سوتے وقت آیۃ الکرسی پڑھی جائے آیۃ الکرسی یہ ہے اَللّٰهُ لَاۤ...
صرف تراویح کے لیے داڑھی رکھنے اور بعد میں کٹوادینے والے حافظ کے پیچھے نماز
جواب: استعمال کرتے ہیں ، ان لوگوں کے قول وفعل کا اعتبار نہیں کیا جائے گا۔‘‘(وقارالفتاوی،جلد2،صفحہ 223،مطبوعہ بزم وقارالدین ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّو...
میرے بھائی میرے کاروبارمیں بلامعاہدہ شامل ہونے کے بعدکیا میرے شریک ہوگئے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے اپنے چچا کے ساتھ مل کر اپنی ذاتی رقم سے شراکت کی۔کچھ عرصہ کام کیا پھر 1994میں ہم الگ ہو گئے اور میں نے اپنا الگ ذاتی کپڑے کا کاروبار شروع کیا ،اس میں والد صاحب یا بھائیوں کی جانب سے کوئی رقم شامل نہیں کی گئی تھی۔پھر میرے بھائیوں میں سے جو بھی بڑا ہوتا گیااس کو میں کاروبار میں لگاتا گیا یعنی وہ بھی میرے کاروبار میں کام کرنے لگے لیکن بھائیوں کوکاروبار میں لگاتے وقت شرکت یا اجارہ کا کوئی معاہدہ نہ ہوا۔بس یہ تھا کہ گھر کے اخراجات مشترکہ طور پر میرے کاروبار سے ہوتے تھے اور بھائیوں پر بھی کوئی پابندی نہیں تھی،جو جس طرح چاہتا استعمال کرتا کوئی روک ٹوک نہیں تھی ۔اب پوچھنا یہ ہے کہ وہ کاروبار صرف میرا کہلائے گا یا میرے بھائیوں کا بھی اس میں حصہ ہے؟ نوٹ:بھائیوں کو کاروبار میں لگاتے وقت ان کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا تھا ،ان کی مرضی پر موقوف تھا جتنی دیر چاہیں کریں ،کوئی پابندی یا پوچھ گچھ نہیں تھی۔نیز سائل کے والد اور اس کے بھائی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کاروبار سائل نے اپنی ذاتی رقم سے شروع کیا،اس میں والد یا بھائیوں کی رقم شامل نہیں تھی۔لیکن بھائی کا بیان ہے کہ ہم اپنے آپ کو کاروبار میں شریک ہی سمجھتے تھے۔
جواب: استعمال کے اعتبار سے بھی مسلمانوں کی علامت سمجھی جاتی ہے ، اس لیے بہت عمدہ ہے کہ ہم اپنے نجی، سماجی اور معاشرتی معاملات میں حتی الامکان اس کا اعتبار ک...
اس شرط پر موبائل بیچنا کہ ایک ہفتے بعد واپس خرید لوں گا ، کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں موبائل کی خرید وفروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات کوئی کسٹمر آتا ہے اور مجبوری کی وجہ سے موبائل بیچتا ہے، لیکن وہ بیچنا نہیں چاہتا۔اس لیے وہ میرے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرتا ہے کہ آپ موبائل مجھ سے خرید کر ایک ہفتے کےلیے اپنے پاس رکھ لو۔ اگر میں ایک ہفتے تک واپس آگیا، تو کچھ اضافی رقم دے کر آپ سے موبائل واپس لے لوں گااور یہ اضافی رقم طے ہو جاتی ہے کہ دو ہزار یا تین ہزار اضافی رقم ہوگی اور اگر نہ آیا تو آپ کی مرضی، چاہے آپ موبائل بیچیں، یا خود استعمال کریں۔ اس کے بعد دونوں فریق اس معاہدے کے پابند ہوتے ہیں، اگر بالفرض مجھے کوئی دوسرا کسٹمر آ کر دس ہزار منافع کی بھی آفر کرتا ہے، تو میں وہ قبول نہیں کر سکتا ، بلکہ موبائل کےمالک کو ہی موبائل واپس کرنےکا پابند ہوتا ہوں اور اس سے نفع بھی وہی لوں گا جو ہمارا آپس میں طے ہو چکا ہو۔ مثال کے طور پر میں نے اس سے موبائل پچیس ہزار کا لیا ہو تو ہفتے بعد اس کو اٹھائیس ہزار کا بیچ دوں گا۔میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح کی خرید وفروخت کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟
جواب: استعمال مستحب ہے۔ ( تنویر الابصار،ج9،ص520،مطبوعہ پشاور) اورعلامہ ابنِ حجر مکی علیہ الرحمۃ کا اِسے بدعت قرار دینا بھی اِس کے ناجائز ہونے کی دلی...
بچوں کی شادی کے لئے رکھے ہوئے پلاٹ پر قربانی کا حکم
سوال: میں ہر سال قربانی کیا کرتا تھا، لیکن اس سال ذرا مجھ پر قرضہ چڑھا ہوا ہے، تو اتنی گنجائش نہیں کہ میں قربانی کا حصہ لے سکوں ،البتہ دو پلاٹ میرے پاس ہیں جو کہ میں نے اپنے بچوں کی شادی کے لیے رکھے ہیں،مگر کوئی جمع پونجی نہیں ہے،جب بچوں کی شادیاں ہوں گی ،تو ان پلاٹ کو بیچ کر شادی وغیرہ کے خرچے میں اس پلاٹ کی رقم صرف کروں گا ، اب کیا اس صورت میں مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟
زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا
جواب: رقم دے دیں یاسامان خرید کردے دیں، سامان کی صورت میں جتنا سامان دینا ہے اس کی جو مارکیٹ ویلیو ہوگی وہ زکوۃ میں شمار ہوگی، لانے لیجانے میں جو کرایہ وغیر...