
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: کرایہ پر دونوں صورتوں میں اجازت ہے اور وہ صورت اختیار کی جائے ، جس سے مسجد کے لیے زیادہ نفع ہو ۔ اور سب سے بہتر صورت یہ ہے کہ اب الگ سےمسجد میں ربیع...
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں
جواب: کرایہ بھی آپ ادا کریں،تو اس صورت میں جیسے ہی مال گاڑی میں لوڈ ہو گا،وہ آپ کے قبضہ میں آجائے گا،کیونکہ گاڑی کا ڈرائیور آپ کا اجیر یعنی ملازم ہو گااور ...
کرائے پر لی ہوئی دکان آگے کرائے پر دینے کا حکم
جواب: کرایہ پر دینا جائز ہے اور ہماری بیان کی گئی صورت میں بھی فریق دوم نے دُکان میں ریک بنوائے، سفیدی کروائی اور اس میں سیلنگ پیلنگ کا کام کروایا، تو فریق...
ملازم کو زکوۃ دینا تاکہ وہ اسی کے پاس کام کرتا رہے، کیسا؟
سوال: میری کاسمیٹکس کی دوکان ہےاور میں صاحبِ نصاب بھی ہوں، اس دوکان میں میرا ایک ملازم ہے جس کو میں ماہانہ تنخواہ دیتا ہوں ، یہ ملازم مالی حوالے سے کمزور ہے، اس لئے میں اس کو تنخواہ سے ہٹ کر کچھ رقم وقتاً فوقتاًبطور ایڈوانس زکاۃ بھی دے دیتا ہوں، نیت میری یہی ہوتی ہے کہ میرا فرض ادا ہوجائے ، اس کی مالی امداد ہوجائے اور یہ میری دوکان چھوڑ کر بھی نہ جائےاور یہیں کام کرتا رہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس طرح کی نیت کرنے سے میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید ایک غریب آدمی ہے اورپرزے بناکر گزر بسر کرتا ہے ۔ اس کی دکان میں جو مال پڑا ہے وہ تقریبا سات ہزار روپے تک کا ہے ۔ ماہانہ دس ہزار روپے کماتا ہے جو کہ اس کی ضروریات میں خرچ ہوجاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اسے مرحوم والد کی میراث میں سے دوکمروں پر مشتمل مکان بھی بطور حصہ ملا ہے،چونکہ زید غیر شادی شدہ ہے اس لیے اس نے وہ مکان کرایہ پر دیا ہوا ہے ، ماہانہ 3000 کرایہ وصول ہوتا ہے لیکن وہ بھی اس کی ضروریات میں خرچ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس سونا ، چاندی وغیرہ کچھ نہیں ہے ۔ کیا ایسی صورت میں زید کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ سائل:محمد رضوان عطاری (ممتاز کالونی، حیدرآباد )
کیا اپنے ملازم کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: میری کاسمیٹکس کی دکان ہےاور میں صاحبِ نصاب بھی ہوں، اس دکان میں میرا ایک ملازم ہے، جس کو میں ماہانہ تنخواہ دیتا ہوں ، یہ ملازم مالی حوالے سے کمزور ہے، اس لیے میں اس کو تنخواہ سے ہٹ کر کچھ رقم وقتاً فوقتاًبطور ایڈوانس زکوٰۃ بھی دے دیتا ہوں، نیت میری یہی ہوتی ہے کہ میرا فرض ادا ہوجائے ، اس کی مالی امداد ہوجائے اور یہ میری دکان چھوڑ کر بھی نہ جائےاور یہیں کام کرتا رہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس طرح کی نیت کرنے سے میری زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
جواب: کرایہ شروع ہی میں طے کر لیا جائے ۔٭اور کتنے وقت کیلئے کرائے پر دینا ہے ،وہ وقت بھی متعین کردیا جائے۔ ٭اور اس کرایہ داری کے معاملے میں کسی قسم کی...