
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کس جانور کی قربانی افضل ہے؟
جواب: جانور بھی نہیں خریدا، وہ فقیر اگر قربانی کرے تو نفل کہلائے گی۔ (فتاوی ہندیہ، ج 5، ص 291، دار الفکر، بیروت) اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرح...
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
سوال: حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔۔۔ (10)جگر (یعنی کلیجی)کا خون (11)تلی کا خون (12)گوشت کا خون کہ بعدِ ذبح گوشت میں سے نکلتا ہے (13)دل کا خون ۔۔ الخ“ (فتاویٰ رضویہ ج۲۰ ص ۲۴۰ ، ۲۴۱) یہاں چار طرح کے خون کا تذکرہ کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مکروہ تحریمی ہیں یا تنزیہی؟
ذوالحجہ کے 10 دنوں میں بال ناخن وغیرہ کاٹنے کا حکم؟
جواب: جانور ہو، تو جب ذوالحجہ کا چاند طلوع ہو جائے، وہ اپنے بالوں اور ناخنوں سے کچھ بھی نہ کاٹے، حتی کہ قربانی کر لے ۔ ‘‘(صحیح المسلم، کتاب الاضاحی، باب نھی...
بڑے جانور کی قربانی میں سات سے کم حصوں کا حکم
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اس بار بڑی عید کے موقع پر ہم تین بھائی مل کر اپنی طرف سے بڑے جانور کی قربانی کرنا چاہتے ہیں۔ تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک کے حصے میں جانور کے دوحصے اور کچھ زائد گوشت آئے گا۔ شرعی رہنمائی چاہیے تھی کہ کیا ہم تین بھائی یوں مل کر بڑے جانور کی قربانی کرسکتے ہیں یا بڑے جانور کی قربانی کے لیے سات افراد کا ہونا ضروری ہے؟
گولی سے مارا ہوا جانور حلال ہے یا حرام؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کسی حلال جانورکو چھری سے ذبح کی بجائےاس طرح گولی کے ذریعے مارا جائے کہ گولی چلانے سے پہلےتکبیر پڑھ لی جائے، تو کیا وہ جانور حلال ہوگا؟ سائل: محمد شاہد
کٹے اور بھینس کی قربانی کا شرعی حکم
جواب: جانوروں کے لیے’’بَہِیۡمَۃِ الْاَنْعَامِ ‘‘ کا لفظ ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:(وَ لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنۡسَکًا لِّیَذْکُرُوا اسْمَ اللہِ عَلٰی...
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟
بچوں کی شادی کے لئے رکھے ہوئے پلاٹ پر قربانی کا حکم
جواب: جانور اور خادم اور پہننے کے کپڑے ، ان کے سوا جو چیزیں ہوں ، وہ حاجت سے زائد ہیں۔“(بہارِشریعت،جلد3،حصہ15،صفحہ333،مکتبۃالمدینہ،کراچی) حاجت سے زائد م...
دو تھن والی بھینس کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟
جواب: جانور کا ہر اُس عیب سے پاک ہونا ضروری ہے جو قربانی ہونے میں رکاوٹ بنے۔فقہائے کرام نے جن عیوب کو مانع قربانی شمار کیا ہے اُنہی میں سے ایک عیب یہ بھی ہے...