
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
دو سجدوں کے درمیان کتنی دیر بیٹھنا ضروری ہے؟
جواب: رکوع اور سجدے سے سراٹھانا۔ 2. دوسری چیز ہے رکوع اور سجدے سےسراٹھا کر سیدھا کھڑا ہونا یا سیدھا بیٹھنا جسے قومہ اورجلسہ کہتے ہیں۔ 3. تیسری چیز ہے قومہ...
نمازِعید کی زائد تکبیریں بھول کر رکوع میں چلے گئے،توکیا حکم ہے ؟
سوال: تکبیرات عیدین کے معاملے میں بہارشریعت میں ایک مقام پر یہ بیان فرمایا گیا ہے کہ:”امام تکبیرات عیدین بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو لوٹ آئے۔“(بھارشریعت، جلد1،حصہ4،صفحہ714،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی)جبکہ دوسرے مقام پریہ بیان فرمایا ہے کہ :”امام تکبیرکہنا بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو قیام کی طرف نہ لوٹے،نہ رکوع میں تکبیرکہے۔“ان دونوں میں کون سا مسئلہ راجح ہے ؟ کس پرعمل کیا جائے ؟ وضاحت فرما دیں۔
چکن گُنیا کا مریض نمازکیسے ادا کرے؟
جواب: رکوع اور سجدے کے لیے اشارے سے نماز ادا کرسکتا ہے،چاہے تو زمین پر بیٹھے یا کرسی پر بیٹھ کر پڑھے،دونوں طرح سے اجازت ہے،البتہ اشارے سے نماز کی ادائیگی می...
مقتدی کے دعائے قنوت مکمل پڑھنے سے پہلے امام رکوع میں چلا جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان المبارك میں تراویح کے بعد وتر کی جماعت کروائی جاتی ہے۔ امام کے ساتھ وتر کی ادائیگی میں بعض اوقات دعائے قنوت ابھی مکمل نہیں پڑھی ہوتی کہ امام صاحب رکوع میں چلے جاتے ہیں، ایسے میں مقتدی کیلئے کیا حکم ہے؟ کیامقتدی بقیہ دعائے قنوت چھوڑ کر امام کے ساتھ رکوع کرلے،یا پھر تشہد کی طرح دعائے قنوت پوری پڑھے اور پھر رکوع میں جائے؟ کیونکہ دعائے قنوت بھی تشہد کی طرح واجب ہے۔ رہنمائی فرمادیں۔
دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلے جانے سے نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ اگرکوئی شخص وتر پڑھ رہاتھااوربھولے سے دعائے قنوت پڑھنے کی بجائےوہ رکوع میں چلاگیا اور پھردوبارہ دعائےقنوت پڑھنےکےلئےواپس پلٹ آیااور دعائےقنوت پڑھ کردوبارہ رکوع کیااورنماز کےآخر میں سجدۂسہو کرلیا،تو اُس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ نوٹ:دوبارہ رکوع اس لئے کیاکہ وہ یہی سمجھتا تھا کہ مجھے دوبارہ رکوع کرنا چاہیے ۔ سائل:محمد حسن رضا(اسلام آباد)
نمازی سورۃ الفاتحہ کےبعد سورت ملانا بھول جائے اور نماز پوری کرلے، تو نماز کا حکم
جواب: رکوع میں چلا جائے تو اس کے لیے حکمِ شرع یہ ہے کہ اُسی رکعت کے سجدے سے پہلے پہلے یاد آنے پر فوراً واپس ہو ۔ اور سورت ملائےیا کم از کم واجب مقدار قراء...
وتر کی جماعت میں تیسری رکعت میں شامل ہوا ، تو دعائے قنوت کا حکم
سوال: رمضان المبارک میں وتر جماعت کے ساتھ ادا کیے جاتے ہیں ، تو اگر کوئی شخص وتر کی تیسری رکعت میں جماعت کے ساتھ شریک ہواور اس نے امام کے ساتھ دعائےقنوت بھی پڑھ لی ہو، تووہ بقیہ نماز کس طرح ادا کرے گا؟ کیا اس میں دوبارہ دعائے قنوت پڑھے گا؟نیز اگر تیسری رکعت میں امام صاحب کے ساتھ رکوع میں شامل ہوا،تو ایسی صورت میں اس کے متعلق کیا حکم ہوگا؟
امام رکوع میں ہو,تو آنے والا شخص تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھے یا نہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امام رکوع میں ہو ، تو آنے والا شخص تکبیرِ تحریمہ کہہ کر پہلے ہاتھ باندھے اور پھر امام کے ساتھ رکوع میں ملے ، یا ہاتھ باندھے بغیر رکوع میں چلا جائے؟ سائل:محمد فیضان(روبی پلازہ،کراچی)
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔