شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
جواب: مسافر بھی نہیں ہوتا۔ نمازِ قصر کے لیے متصلاً شرعی مسافت ضروری ہے ، جس میں قصداً کسی کام کے لیے رکنا نہ ہو ، چنانچہ اس کی صراحت کرتے ہوئے امامِ...
92 کلو میٹر کی مسافت پر 15 دن سے زیادہ ٹھرنا ہو تو راستے کی نمازوں کا حکم
جواب: مسافر ہوجائے گا اوردوسرے شہر کی آبادی میں داخل ہونے تک مسافر ہی رہے گا،لہذااس دوران یعنی اپنےشہر کی آبادی سے باہر ہونے کے بعد سےدوسرے شہر کی شرعی...
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
جواب: مسافر نہیں ہوجائے گا،کیونکہ نیت کے معتبر ہونے کے لئے اس کافعل سے ملا ہوا ہونا ضروری ہے اور فعل اس وقت تک متحقق نہیں ہوگا، جب تک وہ نیت ِسفر کے ساتھ اپ...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی کی نماز کا طریقہ
سوال: امام صاحب شرعی مسافرتھے جس کی وجہ سےانہوں نے چاررکعت والی نمازمیں قصرکرنی تھی،ایک رکعت ہوچکی تھی کہ ایک مقیم شخص نے ان کی اقتدا کی، ایک رکعت امام صاحب کے ساتھ پڑھی ،قعدہ کیا،امام صاحب نے سلام پھیردیا،اب مقیم مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے بعداپنی بقیہ رکعتیں کیسے اداکرے گا،اس کاطریقہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں۔
مسافر جس سمت میں جا رہا ہے اسی سمت میں شہر کی حد ختم ہونے کا اعتبار ہے
سوال: زید شہر کے شمال کی جانب رہتا ہے اور شمال کی جانب اگر وہ مسافت سفر کے لیے جائے، تو ایک کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کے بعد شہر کی حد ختم ہوجاتی ہے ،اور اگر وہ جنوب کی طرف سفر کو جائے، تو 7 کلومیٹر طے کرنے کے بعدشہر کی حدختم ہوجاتی ہے،اب اگر زید جنوب کی طرف ہی سفر کو جائے ،تو کیا وہ 7کلومیٹر طے کرنے کے بعد ہی مسافربنے گا یا پھر ایک کلومیٹر طے کرنے کے بعدوہ مسافر ہوجائے گا، اگرچہ شہر کی حدود میں ہو؟
مقیم موزوں پر مسح کی مدت پوری ہونے سے پہلے مسافر ہوگیا تو حکم
سوال: مقیم نمازی نےوضو کر کے چمڑے کے موزے پہنے اور وضو کیا، ابھی ان پر مسح کا وقت باقی تھا کہ وہ شرعی مسافر بن گیا، تو کیا اب وہ انہی موزوں پر مزیددو دن تک مسح کر سکتا ہے؟
شوہر کی 15 دن سے زیادہ رہنے کی نیت ہو اور بیوی کی کم، تو بیوی قصرکرے گی یا نہیں ؟
جواب: مسافر رہے گی،لہذا قصر نماز ادا کرے گی،اور اپنے شوہر کے اتباع میں پوری نماز ہرگز نہیں پڑھے گی،نیچے درج ذیل تفصیل پڑھنے سے اس مسئلے کا جواب بخوبی...
مسافر92 کلو میٹر سے پہلے ہی واپسی کا ارادہ کر لے تو مسافر نہیں رہتا، مقیم ہوجاتا ہے
سوال: میرا گھر چکوال میں ہے، عید کی چھٹیوں کے بعد بسلسلہ ملازمت لاہور جانے کے لئے شام تقریبا 5 بجے جب اڈے پر پہنچا ،تو معلوم ہوا کہ سواریاں زیادہ ہونے کی وجہ سے ساری گاڑیاں وقت سے پہلے ہی چلی گئی ہیں ،مزید معلومات کرنے پرمعلوم ہوا کہ اب صبح ہی گاڑی ملے گی ،لیکن میری کوشش تھی کہ میں آج ہی واپس اپنی ڈیوٹی پر پہنچ جاؤں، لہٰذا میں بلکسر انٹر چینج پر چلا گیا ،جوتقریبا 25 کلومیٹر چکوال سے دور ہے، وہاں تقریبا 1 گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد بھی گاڑی نہ ملی، تو میں واپس چکوال اپنے گھر کی طرف چل پڑا ۔ اس وقت تقریبا ًساڑھے چھ ہو چکے تھے اور عصر کے وقت میں تقریباً آدھا گھنٹہ باقی تھا، اب اگر میں چکوال جا کر نماز پڑھتا، تو قضا ہونے کا غالب گمان تھا اس لئے میں نے واپسی آتے ہوئے راستے میں عصر کی نماز دو رکعت ادا کی ۔ جس پر میرا اور میرے دوست کا اختلاف ہو گیا، میرا کہنا تھا کہ میں مسافر ہوں اس لئے دو رکعت پڑھوں گا، جبکہ دوست کا کہنا تھا کہ آپ نے 92 کلو میٹر سفر نہیں کیا اس لئے آپ مقیم ہیں۔اب پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ اس صورت حال میں میرے لیے دو رکعت پڑھنا لازم تھا یا چاررکعت ؟