
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
مقیم نمازی نےوضو کر کے چمڑے کے موزے پہنے اور وضو کیا، ابھی ان پر مسح کا وقت باقی تھا کہ وہ شرعی مسافر بن گیا، تو کیا اب وہ انہی موزوں پر مزیددو دن تک مسح کر سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مقیم شخص نے طہارت حاصل کر کے موزے پہن لیے اور ایک دن پورا ہونے سے پہلے شرعی مسافر بن گیا تو اس کے حق میں مدتِ مسح، مسافر والی ہو جائے گی، یعنی اب وہ شخص ابتدائے حدث سے لے کر تین دن، تین راتوں تک موزوں پر مسح کر سکتا ہے، ابتدائے حدث سے کچھ وقت مثلاً ایک دن سفر سے پہلے گزر چکا ہے، مزید دو دن اب سفر میں مسح کر سکتا ہے۔
بہار شریعت میں ہے: ”مقیم کو ایک دن رات پورا نہ ہوا تھا کہ سفر کیا، تو اب ابتدائے حدث سے تین دن، تین راتوں تک مسح کر سکتا ہے اور مسافر نے اقامت کی نیت کر لی، تو اگر ایک دن رات پورا کر چکا ہے، مسح جاتا رہا اور پاؤں دھونا فرض ہو گیا اور نماز میں تھا تو نماز جاتی رہی اور اگر چوبیس گھنٹے پورے نہ ہوئے، تو جتنا باقی ہے، پورا کر لے۔ “ (بھار شریعت، جلد1، حصہ 2، صفحہ 365، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2129
تاریخ اجراء: 01 رجب المرجب1446 ھ/02جنوری 2520 ء