
پیشاب سے نکلنے والی بھاپ کپڑوں یا بدن پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: سردی کے دنوں میں پیشاب سےبھاپ سی نکل رہی ہوتی ہے،یہ بھاپ اگر بدن یاکپڑوں تک پہنچ جائے،تو کیا بدن اور کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟
مرد کا سرخ لباس پہننا کیسا ہے ؟
جواب: کپڑے رنگے جاتے ہیں ، اس)سے رنگا ہوا سُرخ لباس پہننا ،ناجائز و ممنوع ہے،جبکہ خالص کُسُم سے رنگا ہو یا خالص سے تو نہ ہو ،بلکہ اس میں اور رنگوں کی بھی آم...
روزے میں میاں بیوی کے آپس میں مِلنے اور چھونے سے روزے کا حکم
جواب: کپڑے کے ساتھ بھی بدن کی گرمی محسوس ہوتی ہو، تو اس صورت میں میاں بیوی میں سے جس کو بھی انزال ہوجائے تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا، اگر دونوں کو انزال ...
درہم یا اس سے زائد انسانی پیشاب جسم یا کپڑے پر لگے تونمازاورپاک کرنےکاحکم
سوال: ایک درہم یا اس سے کم مقدار میں انسان کا پیشاب جسم پر لگا ہو،تو نماز پڑھنے کے حوالہ سے کیا حکم ہے؟اور اتنی مقدار میں اگر پیشاب کپڑے کو لگ جائے،تو اسے پاک کیسے کیا جائے گا؟
حالتِ احرام میں کپڑے یا ٹشو پیپر سے ناک صاف کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حالتِ احرام میں زکام ہونے کی صورت میں کیا کپڑے یا ٹشو پیپر سے ناک صاف کر سکتے ہیں؟ نیز چہرے سے کپڑے کے ذریعے پسینہ صاف کرنے کا کیا حکم ہے؟ سائلہ:بنتِ دلارے (لائنز ایریا، کراچی)
جیسا کھانا شوہر خود کھائے، کیا ویسا ہی بیوی کو کھلانا واجب ہے؟
جواب: کپڑے اور رہائش مہیا کرنا ہے۔(فتاوی تاتار خانیہ، جلد5، صفحہ358، ھند) بدائع الصنائع میں ہے: ”اذا کان الزوج معسرا ینفق علیھا ادنی ما یکفیھا من الطعام...
نبی کریم ﷺ کے عمامہ شریف کے رنگ اور لمبائی وغیرہ کی تفصیل
جواب: کپڑے زرد رنگ سے رنگتے تھے یہاں تک کہ عمامہ کو بھی۔(سنن ابی داؤد ،ج05،ص 169، دار الرسالة العالمية) سبل الہدی و الرشاد میں ہے :”عن عباد بن عبد اللہ ...
ناپاک کارپیٹ پر گیلا کپڑا یا پاؤں لگنے کا حکم
سوال: اگر کارپیٹ پر کوئی نجاست لگ جائے، جسے گیلے کپڑے سے صاف کرلیا جائے اور وہ کارپیٹ خشک ہوجائے، پھر اس پر کوئی گیلا پاؤں، یا گیلا برتن رکھ دے، یا کوئی گیلا کپڑا پہن کر اس پر بیٹھ جائے،تو ایسی صورت میں وہ پاؤں، برتن، اور کپڑا ناپاک ہوگا یا نہیں؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔