
ایک رکعت میں دو رکوع اور تین سجدے کرنے کا کیا حکم ہے
جواب: پر اکتفا کرے ، اگردو رکوع یا تین سجدے کرے گا ، تو اس صورت میں ترکِ واجب ہوگا۔ پوچھی گئی صورت میں اگر کسی نے بھولے سے ایک رکعت میں دو رکوع یا تین سجدے...
عمرہ میں لازم ہونے والا دم ادا نہ کیا اور وطن واپس آگئے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: عمرہ میں لازم ہونے والا دم اگر ادا نہیں کیا اور پاکستان واپس آگئے، تو اب کیا حکم ہو گا اور اگر کوئی دم ادا ہی نہ کرے، تو اس پر کیا حکم ہو گا؟
قربانی کا گوشت زمین میں دبانا کیسا؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے گاؤں میں سات لوگ قربانی کی گائے میں شریک ہوتے ہیں اورقربانی کر کے اس کا گوشت زمین میں دبا دیتے ہیں تو کیا وہ گوشت کھانا چاہیے یا دبا سکتے ہیں ؟
کسی دوسرے ملک میں عقیقہ کروانااورعقیقے کے گوشت کی تقسیم کاری
جواب: قربانی کامعاملہ ہے ۔ (2) اورعقیقے کے جانور کے گوشت کو بھی قربانی کے جانورکے گوشت کی طرح تین حصوں میں تقسیم کیا جائےاور یہ مستحب ہے ،تین حصوں کی تف...
منیٰ پہنچ کر حج کے احرام کی نیت کرنا
جواب: پراپنے کسی کام سے جاناچاہتاہے تووہ بغیراحرام کے جاسکتاہے،اب وہ حلی کے حکم میں ہوگیاہے ،اب اگر وہاں سے وہ حج کاارادہ کرتاہے توحرم سے پہلے پہلے حج کااحر...
بُچی کے بال مونڈنا کیسا اور جو امام منڈواتا ہو ، اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ؟
جواب: پر نورسیدعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ’’ اعفوا ا للحی و اوفروا اللحی‘‘(داڑھیاں بڑھاؤاورزیادہ کرو۔ت)ہے،تواس کے کسی جز ءکامونڈنا،جائزنہیں،ل...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
بارہویں کی رمی سے پہلے طوافِ وداع کرنے کا حکم
سوال: ایک شخص نے دس ذو الحجۃ الحرام کو دسویں کی رمی و قربانی کی اور حلق کروا کر حالتِ احرام سے نکل گیا،پھر گیارہ ذو الحجۃ الحرام کو گیارہویں کی رمی کی اور اسی رات اس نے طواف زیارت کرلیا اور اس کے بعد حج کی سعی بھی کرلی،پھر چونکہ اسے ملازمت والی کمپنی کی طرف سے اسی دن یا اگلے دن واپس بلائے جانے کا امکان تھا تو اس نے اسی رات طواف زیارت و حج کی سعی کرنے کے بعد طواف وداع کی نیت سے ایک اور طواف کرلیا ،پھر وہ اپنے کیمپ واپس چلا گیا اور بارہویں تاریخ کو بارہویں کی رمی کی اور کمپنی کے بلانے پر واپس کمپنی چلا گیا،تو شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس شخص نے بارہویں کی رمی سے پہلے جو طواف وداع کیا تھا ،وہ درست ہوگیا یا نہیں؟
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟
کسی سے پڑھنے کے لیے کتاب لی، تو گم ہونے پر تاوان ہوگا؟
سوال: ایک شخص نےزید سے ایک کتاب کچھ دنوں کے لیے پڑھنے کے لیے مانگی، لیکن چند دنوں بعد اس شخص سے وہ کتاب گُم ہو گئی، تو کیا اس شخص پر شرعاًاس کتاب کا تاوان لازم ہوگا؟