
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک حدیث مبارک ہے کہ جس کا مفہوم ہے: قیامت والے دن میری امت میں سے 70 ہزار افراد بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے اور وہ دم وغیرہ نہیں کرتے ہوں گےاور بدشگونی نہیں لیتے ہوں گےاور اپنے رب تعالیٰ پر ہی بھروسہ کرتے ہوں گے۔(بخاری وغیرہ )اس حدیث مبارک کے ضمن میں میرے درج ذیل سوالات ہیں: (1)تعویذات و دم وغیرہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (2)اگراجازت ہے، تو ذکر کردہ حدیث مبارک کا کیا مطلب ہو گا، کیونکہ اس سے تو تعویذات کی ممانعت ثابت ہو رہی ہے؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
سادگی کسے کہتے ہیں؟ سادگی سے متعلق اسلامی تعلیمات کیا ہیں ؟
سوال: سادگی کی شرعی اعتبار سے کیا تعریف ہے؟کھانے پینے،پہننے،مکان، گاڑی، سامان، وغیرہ جملہ اُمور میں سادگی کی تفصیل کیا ہے؟ نیز کیا ہر حال میں سادگی ہی سنت ہے یا اس کے علاوہ بھی سنت ہے،مثلاً: عید کے موقع پر اچھے کپڑے پہننا یا وُفود کی آمد پر نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بہت مہنگا لباس پہننا سادگی کی تعریف میں آئے گا یا یہ کہا جائے گا کہ ایسے مواقع پر سادگی کے علاوہ دوسرا طریقہ سنت ہے؟ شرعی رہنمائی کر دیجیے۔
بیچنے کی نیت سے پلاٹ لیا، پھر نیت بدل گئی توکیا مالِ تجارت رہے گا؟
جواب: زکوۃ لازم ہوگی ، لیکن اگر بعد میں تجارت کے علاوہ کوئی اور نیت مثلا ً: خود رہائش رکھنےوغیرہ کی نیت کر لے ، تو پھر وہ مالِ تجارت نہیں رہے گا اور اس کی...
حضور صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم کا جنازہ کس نے پڑھایا ؟
جواب: پر نہ ہوئی ،جیسا کہ ہمارے ہاں پڑھی جاتی ہے،بلکہ لوگ گروہ در گروہ آتے جاتے اور درودو سلام اور دعائیں پڑھتے جاتے،جبکہ اکثر علمائے کرام نے اسی معروف ...
آمدنی کا ایک فیصد کارِ خیر میں خرچ کرنے کی نیت کی، تو اس رقم کو بطورِ زکوۃ دینا
سوال: اگر کسی نے یہ نیت کی کہ میں اپنے کاروبار سے ہونے والی آمدنی کا ایک فیصد کارخیر میں خرچ کروں گا، لیکن زبان سے کوئی لفظ ادا نہیں کیا، تو کیا وہ اس رقم سے صدقہ دے سکتے ہے یا اس رقم کو بطورِ زکوٰۃ دے سکتا ہے؟
دوکان کے لئے دئیے گئے ایڈوانس پر زکوٰۃکا حکم
جواب: رقم قرض کی حیثیت رکھتی ہے اور قرض کی رقم پر سال بہ سال زکوٰۃ فرض ہوتی رہتی ہے ، البتہ ادائیگی فی الحال فرض نہیں ہو گی، ہاں جوں ہی کم از کم نصاب کا پان...
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
جواب: پر ایک روزہ رکھنا ضروری ہو گیاہے۔ نیز پوچھی گئی صورت میں ہندہ کی کیفیت کے پیش نظر کافی تفصیل ہے،جو مختلف احکامات کے ساتھ چند پیراگراف میں درج ذیل ہے: ...
مکان کی پیمنٹ ذمہ پر لازم ہو، تو زکوٰۃ کس طرح نکالی جائے گی؟
سوال: میرے والد صاحب نے اپنا گھر فروخت کر دیا ہے اور اس کی مکمل قیمت وصول کر لی ہے، قیمت وصول کرنے کے بعد والد صاحب نےنئے گھر کا سودا کر کے، اس کا بیعانہ بھی دے دیا ہے، لیکن ابھی تک نہ تو مکان پر قبضہ لیا ہےاور نہ ہی رجسٹری کروائی ہے، مکان پر قبضہ اور بقیہ رقم کی ادائیگی کا وقت رمضان المبارک کے بعد کا طے ہوا ہے۔ میرے والد صاحبِ نصاب بھی ہیں اور ان کا نصاب کا سال 27 رمضان المبارک کو مکمل ہوتا ہے، تو اب جو رقم مکان بیچ کر حاصل ہوئی تھی وہ والد صاحب نے رمضان المبارک کے بعد دوسرے مکان کی قیمت کے طور پر ادا کرنی ہے، تو کیا سال پورا ہونے کے وقت اس رقم پر بھی زکوٰۃ لازم ہوگی؟