
سنت موکدہ اور سنت غیر موکدہ کی جگہ قضا نمازیں پڑھنا
جواب: عذرِ شرعی چھوڑنا اساءت (برا) ہے اور چھوڑنے کی عادت بنا لینا گناہ ہے۔صدر الشریعہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”قضا نَمازی...
عمرہ میں بالوں کی تقصیر مدینہ جا کر کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: بلاعذرِ شرعی جان بوجھ کر حرم میں تقصیر نہ کی،تو اس صورت میں دَم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ توبہ کرنا بھی لازم ہوگا۔ الدر المنتقی میں ہے:”اما المعتمر...
التحیات کے علاوہ اذان و اقامت وغیرہ میں کلمہ شہادت پر انگلی اٹھانا کیسا؟
جواب: بلا شبہ جب ہمارے تمام اصحاب احناف سے منقول ہونے والی روایات اس کے سنت ہونے پر متفق ہیں اور اسی طرح جب اہل کوفہ و اہل مدینہ سے یہی مروی ہے اور اخب...
تھکن کی وجہ سے کسی کو رمی کے لئے نائب بنانا
جواب: بلا عذرِ شرعی مرد حضرات مستورات کی طرف سے بھی رمی نہیں کر سکتے اگرچہ ان کی اجازت سے ہی کیوں نہ ہو۔“(ستائیس واجباتِ حج، صفحہ 107۔108، مکتبۃ المدینہ، کر...
عمرے کا طواف کرنے کے بعد سعی سے پہلے ملتزم کا بوسہ لینا
جواب: بلاعذر سعی میں تاخیر مکروہ ہے۔ہاں اگر تاخیر کسی عذر کی وجہ سے ہو مثلاً تھک چکا ہے آرام کرکے سعی کرنا چاہتا ہے تو حرج نہیں۔ نیز اگر کوئی بغیر عذر کے بھ...
سوال: نماز کی پہلی رکعت میں سورہ ماعون پڑھی،پھر دوسری رکعت میں بھول کر سورہ قریش پڑھ لی،تو سجدہ سہو واجب ہو گایا سجدہ سہو کے بغیر بھی نماز درست ہوگی ؟
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ چند افراد کا گجرات سے لاہور جانے کا پروگرام ہے، مگر راستے میں گجرانوالہ کچھ علما و مشائخ سے ملاقات کے لیے رکنے کا بھی ارادہ ہے، یوں کہ پہلے گجرانوالہ جائیں گے، وہاں ملاقاتیں کریں گے، پھر آگے لاہور کے لیے نکلیں گے، اسی لیے گھر سے کچھ جلدی نکلیں گے، گجرات سے گجرانوالہ کا سفر تقریباً پچاس کلو میٹر ہے اور گجرانوالہ سے لاہور کا سفر تقریبا ساٹھ کلو میٹر ہے، اس طرح یہ ٹوٹل مسافت، شرعی مسافت یعنی 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے، سوال یہ ہے کہ لاہور جاتے ہوئے گجرانوالہ رکنا سفر شرعی میں اتصال کو منقطع کرے گا یا نہیں اور نماز قصر پڑھی جائے گی یا مکمل؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
امام وموذن کو ماہانہ یا سالانہ کتنی چھٹیاں کرنے کی اجازت ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امام و موذن کو ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر کتنی چھٹیاں کرنے کا حق حاصل ہے؟ اور ان کے علاوہ چھٹیاں کرنے پر کٹوتی ہوگی یا نہیں ؟ نیز اگر کوئی امام ماہانہ بنیاد پر معروف چھٹیاں نہ کرے اور پھر بعد میں ایک ساتھ وہ تمام چھٹیاں کرے مثلاً ایک ماہ میں دو چھٹیاں معروف ہیں اور امام وہ چھٹیاں نہ کرے بلکہ ایک ساتھ سال میں 22 چھٹیاں کرلے تو کیا اس کی اجازت ہوگی یا نہیں ؟ سائل :بلال (بیراج کالونی ، جامشورو )
نفل روزہ بارہ بجے سے پہلے توڑنے پر قضا کا کیا حکم ہے ؟
جواب: بلا عذرِ شرعی نفل روزہ توڑنا بھی ناجائز و گناہ ہے،البتہ اگر کوئی شرعی عذر پایا جائے ،توعذر کی بعض صورتوں میں نفل روزہ ضحوہ کبریٰ سے پہلے تک اور بعض ص...