
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
کونڈوں کا ختم اور کونڈوں کی حقیقت کیا ہے؟
جواب: نماز عید کے بعد معانقہ کے عدم جواز پربطور دلیل پیش کی ہوئی ایک عبارت ، جو اس بات پر مشتمل تھی کہ’’ نمازکے بعد مصافحہ کرنا سنت ِروافض ہے‘‘ کا جواب دیتے...
مقتدی سے واجب ترک ہو جائے تو سجدہ سہو کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر مقتدی سے امام کی اقتدامیں بھولے سے کوئی واجب چھوٹ جائے ،جبکہ امام سےکوئی واجب نہ چھوٹا ہو، تو اب وہ مقتدی سجدہ سہو کس طرح کرے گا؟ اس کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔
مسافر15دن کی نیت کرنے کے بعداس سے پہلے اپنے گھرچلاجائے
سوال: زید شرعی سفر کر کے ایک جگہ پہنچا اور وہاں 15 دن کی نیت کر لی، لیکن اسےاچانک گھر سے کال آگئی کہ 3 دن میں گھر پہنچو ۔تو کیا بقیہ تین دن وہ قصر نماز ادا کرے گا یا پوری ادا کرے گا؟
چالیسویں پر کپڑے اور چیزیں دینے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ چند دن قبل ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ۔ سنا ہے کہ مرحوم کے چالیسویں پر مرحوم کی طرف سے ایک کپڑوں کا جوڑا ، ایک جوتوں کا جوڑا ، ایک عدد ٹوپی ، ایک جائے نماز صدقہ کیا جاتا ہے اور عموماً مسجد کے مؤذن ، خادم وغیرہ کو یہ چیزیں دی جاتی ہیں ۔ آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ چیزیں مرحوم کی طرف سے دینا شرعا ضروری ہے اور کیا مسجد کے مؤذن ، خادم کو ہی دی جاسکتی ہیں ، کسی اور کو نہیں ؟ اگر کوئی شخص ان چیزوں کے علاوہ پیسے دینا چاہے اور مؤذن خادم کے علاوہ کسی اور غریب کو دے ، تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہوگا ؟تفصیل سے بیان فرما دیں۔
جواب: واجب ہونے پر ایمان۔ 11۔ اللہ پاک سے خوف کھانے کے وجوب پر ایمان۔ 12۔ اللہ پاک سے امیدرکھنے کے وجوب پر ایمان۔ 13۔ اللہ پاک پر اعتماد و توکل کرنے کے و...
قربانی کے دنوں میں عقیقے کا ایک مسئلہ
جواب: واجب اور اس کا بلاعذر ترک ناجائز و گناہ ہے لہٰذا یہ دوجدا چیزیں ہیں، ان میں سے ایک کی ادائیگی دوسرے پر ہرگز موقوف نہیں۔ ہاں دو قربانیاں کرنے کی ایک صو...
دورکعت نفل میں مختلف نوافل کی نیت کرنا
جواب: نماز میں)دو نفل کی نیت کی جیسے سنت فجر اور تحیۃ المسجد تو وہ ان دونوں کی طرف سے ہوجائے گی۔(درمختار،جلد1،صفحہ440،دار الفکر،بیروت) وَاللہُ اَعْلَمُ عَز...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
جواب: نمازپڑھتے ہوئے جسم حقیقی کے ساتھ دیکھا۔ (2)دیدار کرنے والا آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی صرف روح اقدس کو دیکھتا ہے،جو صورت مرئیہ(یعنی انسانی پیکر...