
سفر کا آغاز کس دن سے کیا جائے؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ شرعی سفر کا آغاز کس دن سے کیا جائے؟
جواب: بغیر کوئی بھی ممبر نہیں بن سکتااور بعض اوقات کمیشن حاصل کرنے کے لیے بھی ہرماہ یا ہر سال کچھ خریداری کرنا شرط ہوتا ہے۔ • ایسی کمپنیوں کے طریقہ ک...
رمضان میں غیر روزہ دار مسافر دن میں مقیم ہو جائے تو اس کے متعلق حکم
جواب: سفر کے سبب اسے روزہ نہ رکھنے کی جو رخصت حاصل تھی وہ بھی باقی نہ رہی، اب اگر وہ ضحوی کبریٰ سے پہلے مقیم ہوا ہےاور صبح صادق سے اب تک منافی روزہ کوئی کا...
مسبوق مقیم نے مسافر کی اقتدا کی تو نماز کیسے مکمل کرے ؟
جواب: بغیر قراءت کے ادا کرے گا ،جس میں وہ لاحق ہے اور اس کے بعد وہ رکعتیں پڑھے گا جس میں مسبوق ہے ۔صورت مسئولہ میں کہ مقیم نے ایک رکعت گزرنے کے بعد مسافر کی...
متبوع کی نیت کا اعتبار ہے، نیز تنخواہ دار اوردِہاڑی دار ملازم کےحکم میں فرق
جواب: بغیر علم کے ، تو اس کو ہر طرح سے ایک بڑا ضرر لاحق ہوگا اپنے علاوہ کی طرف سے ، اور وہ شرعاً مدفوع ہے ۔ (ردالمحتار،جلد 2،صفحہ 744، مطبوعہ کوئٹہ) یہ...
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
ایک شہر میں پندرہ راتوں سے زیادہ کی نیت ہے لیکن دن کہیں اور گزارے گا ،تو نماز کا حکم
جواب: سفر سے کم فاصلہ ہو۔اگرچہ یہ نیت ابتداءِ اقامت بلکہ ابتداءِ سفر سے ہی ہو کہ کسی اور شہر میں دن گزارنے کی نیت تسلسل سے مانع نہیں، ہاں اگر یہ نیت کہ ...
92 کلو میٹر کی مسافت پر 15 دن سے زیادہ ٹھرنا ہو تو راستے کی نمازوں کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص 92 کلو میٹر یا اس سے زیادہ دور کسی جگہ جارہا ہو اور وہاں اس نے پندرہ دن ٹھہرنا بھی ہو تو کیا ایسی صورت میں وہ دورانِ سفر نمازوں میں قصر کرے گا یا نہیں؟جیسے کوئی شخص مکہ معظمہ یا مدینہ منورہ یا بغداد شریف جارہا ہو اور وہاں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت اپنے گھر سے کرلی ہو، تو اب وہاں پہنچنے تک نمازیں کیسے پڑھے گا؟
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
سوال: دو مستقل شہرجو اب مل گئے ہیں، اگرایک کا شہری دوسرے شہر کی جانب سے سفرِ شرعی کا آغاز کرے، تو کیا قصر کرنے کے لیے اسے دوسرا شہر بھی پار کرنا ہوگا یااپنے شہر کی آبادی سے نکلتے ہی وہ قصر کرے گا، جبکہ ابھی وہ متصل شہر میں ہے؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟