سرچ کریں

Displaying 61 to 70 out of 4058 results

61

رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟

جواب: ترجمہ:ابو مطیع ، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے شاگرد کا قول فرضیت کا ہے اور تین سے کم تسبیح کفایت نہیں کریں گی۔(البنایہ، ج 2، ص 249، طبع دار الکتب الع...

61
62

نماز عصر مغرب سے بیس منٹ پہلے (مکروہ وقت میں ) پڑھی تو کیا حکم ہے ؟

جواب: ترجمہ:اوراگرکسی نے ان تین اوقات میں اپنے اوپرلازم واجب یافرض یامنت کی نمازاداکی تووہ اس کولوٹائے گا،سوائے اس دن کی عصراورنمازجنازہ اور اس تلاوت کےسجد...

62
63

سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟

سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔

63
64

نبی کریم کونسا عمامہ شریف پینتے اور عمامہ کی لمبائی کیا تھی؟

جواب: ترجمہ: حضرت جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فتح مکہ والے دن مکہ میں اس حال میں داخل ہوئے کہ آپ کے سر اقدس پر ...

64
65

مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب

سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟

65
66

وتر کی تیسری رکعت میں سوره فاتحہ پڑھنے کے بعدرکوع کردیاتویاد آنے پر واپس لوٹنے کا حکم

سوال: اگر نماز وتر کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بھول کر رکوع میں مکمل طور پر پہنچ جائے اور رکوع میں یاد آنے پر رکوع سے واپس لوٹ کر سورہ کوثر پڑھ کر دعائے قنوت پڑھ کر رکوع کیا اور پھر سجدہ سہو بھی کیا تو کیا نماز وتر ہو گئی؟

66
67

وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سید الاستغفار پڑھ لیا تو کیا حکم ہے ؟

سوال: اگر کسی شخص نے وتر کی نماز میں تیسری رکعت میں دعائے قنوت کی جگہ سید الاستغفار(اَللّٰهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لَايَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ) پڑھ لیا تو کیا حکم ہے؟

67
68

مقتدی تشہد یا دعائےقنوت نہ پڑھے، تو اس کی نماز کا حکم

سوال: اگر مقتدی تشہد یا دعائے قنوت نہ پڑھے، تواس کی نماز ہوجائے گی؟

68
69

آیت سجدہ پھر اس کا ترجمہ پڑھنے سے کتنے سجدے لازم ہوں گے؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ اس کا ترجمہ بامحاورہ اور بامعنی بھی پڑھتے ہیں اور اس میں آیات سجدہ بھی آتی ہیں، اب ہم آیات بھی پڑھتے ہیں اور ترجمہ بھی تو کیا سجدہ دو مرتبہ واجب ہوگا؟

69
70

وتر کی تیسری رکعت میں سورت نہ ملانا اور تکبیر قنوت کے لئے ہاتھ نہ اٹھانا

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں وتر کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی اور سورت نہیں پڑھتی تھی اوردعائے قنوت سے پہلے اللہ اکبر کے لیے ہاتھ بھی نہیں اٹھاتی تھی میری یہ وتر کی نماز ہوگئی یا نہیں ؟کافی ٹائم اسی طرح ہی پڑھتی رہی۔

70