
وترکی تیسری رکعت میں ثنا کا حکم
جواب: سجدہ سہو یا نماز کے اعادے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وتر کی تمام رکعات میں قراءت تو واجب ہے،لیکن قراءت کا قیام سےمتصل ہونا (یعنی...
ثناء سے پہلے تعوذ و تسمیہ پڑھ لیں تو اب ثناء پڑھیں یا نہیں ؟
جواب: سجدہ سہو وغیرہ لازم نہیں ہو گا اور اس کی نماز بھی ہو جائے گی نیز یہ بھی یاد رہے کہ ثنا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، بلا عذر اس کے چھوڑنے کی عادت بنانا گناہ ہے...
مسبوق پانچویں رکعت کے لیے امام کے ساتھ کھڑا ہوگیا، تومسبوق کی نماز کا حکم
سوال: میں عشاء کی نماز میں ایک رکعت چھوٹ جانے کے سبب مسبوق ہوگیا ،امام صاحب کے ساتھ تین رکعت باجماعت ادا کیں ،امام صاحب چوتھی رکعت پر قعدہ کرنے کے بعد پھر کھڑے ہوگئےاور دو رکعت مزید پڑھادیں اور آخر میں سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلی۔ان آخری دو رکعتوں میں، میں بھی مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے امام صاحب کے ساتھ شامل ہوگیا ۔نماز مکمل کرنے کے بعد کسی سے معلوم کیا ،تو اس نے بتایا کہ آپ کی نماز نہیں ہوئی ۔برائے کرم رہنمائی فرمائیں کہ میری نماز ہوئی یا نہیں ؟
نمازمیں سورہ فاتحہ اوراُس کے ساتھ تین آیتیں پڑھنا فرض ہے یا واجب ؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہوگا اورسجدہ سہو سے نماز مکمل ہوجائے گی اور قصداترک کیاہے تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی اوراس کادوبارہ پڑھنا واجب ہوگا ،اوربلا عذر ایسا کرنے...
وتر میں دعائے قنوت کے کچھ الفاظ بھولے سے رہ جائیں تو کیا حکم ہے
سوال: میں نے دعائے قنوت یاد کی ہے، مگر جب میں وترکی نماز ادا کرتا ہوں، تو اکثر اس میں سے یہ الفاظ(و نسجد و الیک نسعی)بھول جاتا ہوں، میں بہت کوشش کرتا ہوں ،لیکن پھر بھی یہ الفاظ رہ جاتے ہیں۔معلوم یہ کرنا ہے کہ ان الفاظ کے بھول جانے پر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا ویسے ہی نماز ہو جائے گی؟
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
جواب: سجدہ سہو بالکل واجب نہیں ہوتا ۔ (درِ مختارمع رد المحتار، کتاب الصلاۃ، ج 02، ص 182، مطبوعہ کوئٹہ) بہار ِ شریعت میں ہے :” جس بات سے دل بٹے اور دفع ک...
صلاۃ التسبیح کی آخری دو رکعت میں سورۃ ملانا ضروری ہے؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہوگا، جبکہ قصداً اس واجب کو ترک کرنے کی صورت میں وہ نماز ہی واجب الاعادہ ہوگی۔ سنن و نوافل کی تمام رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ...
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیر دیا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میں ظہر کی جماعت میں دوسری رکعت میں شامل ہوا ، نماز کے دوران امام سے سہو واقع ہوا، جس کی وجہ سے امام نے سجدہ سہو کرنا تھا، تو جب امام نے آخر میں سجدہ سہو کے لیے سلام پھیرا، تو میں نے بھی بھولےسے سلام پھیردیا اور بالکل امام کے سلام سے متصل سلام نہیں پھیرا، بلکہ تھوڑا تاخیر سے پھیرا ، بعد میں اپنی نماز میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا ، تو کیا میری نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: (1)اگر کسی شخص کے کئی سجدہ تلاوت ادا کرنے سے رہ گئے ہوں،تو کیا اُن تمام سجدوں کی تلافی کے لیےصرف ایک سجدہ کرلینا کافی ہوجائے گا،یا جتنے سجدے واجب ہوئے ہیں، اُتنے ہی ادا کرنے ہوں گے؟ (2) اگر طالبِ علم سبق پڑھتے ہوئے،بار بار آیتِ سجدہ کی تکرار کرے،تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟کیا اسے ایک سجدہ کرنا ہی کافی ہوگا یا جتنی بار آیت پڑھی ہے،ان سب کی تعداد کے برابر سجدے کرنے ہوں گے؟ (3) آیتِ سجدہ کی تلاوت سےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لیےاپنے کانوں تک آواز پہنچنا شرط ہے یا نہیں؟