
کیا مسلمان ہونے کے بعد اپنی مرضی سے کسی اسلامی حکم کو چھوڑ سکتے ہیں ؟
سوال: لبرل لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان ہونے کے بعد اسلام کے سارے احکام کو اپنانا ضروری نہیں ،جس میں انسان اپنے لیے تنگی محسوس کرے ، اسے چھوڑ بھی سکتا ہے کہ قرآن کہتا ہے کہ﴿ لَاۤ اِکْرَاہَ فِی الدِّیۡنِ﴾؟
جواب: طلاقه وعتاقه وبيعه وشراؤه“ترجمہ: جب گونگا لکھنے پر قادر ہو یا ایسے اشارے کر سکتا ہو کہ جو معروف ومعہود ہوں ،تو اُس کی کتابت یا اشارے، دونوں سے نکاح، ...
بیوی سے ہمبستری نہ کرنے کی قسم کھانا
جواب: طلاقِ بائن ہو جائے گی ، اس کے بعد رجوع کے لیے دوبارہ نکاح کرنا ہو گا ، پھر اگر دوبارہ نکاح کر لیا اور چارماہ تک صحبت نہ کی تو چار ماہ گزرنے پر دوسری ط...
دینی طبقہ سیکولر اور لبرل لوگوں کی مخالفت کیوں کرتا ہے؟
جواب: احکام شرعیہ پر عمل کرنے یا نہ کرنے میں وہ آزاد ہے؛ ایک انسان کو اختیار ہےکہ وہ جن عقائد کو اختیار کرنا چاہے،جس مذہب میں جانا چاہے اسے اجازت ہے کہ یہ...
نابالغ بچے کی تلاوتِ قرآن سننے کا حکم؟
جواب: طلاق پر جاری ہوتا ہے، لہٰذا بلوغت وغیرہ کسی بھی قید کےبغیر تلاوت سننے کے احکام یکساں ہوں گے ۔ (2) تلاوتِ قرآن کے وقت استماع و انصات کا حکم قر...
حاملہ عورت کو طلاق دینا کیسا ہے ؟
سوال: کیا حاملہ کو طلاق دینا گناہ ہے، کیا حاملہ کو طلاق دے سکتے ہیں؟
شوہر نے ایک طلاق دی تو کچھ دنوں بعد دوسری طلاق خود بخود ہو جائے گی ؟
سوال: شوہر نے اگر ایک طلاق دے دی،تو اب دوسری طلاق کتنی مدت کے بعد از خود واقع ہو گی؟
کیا میاں بیوی کے کچھ عرصہ دوررہنے سے طلاق ہوجاتی ہے ؟
سوال: میری بیوی مجھ سے چند سال سے دور ہے، میں واپسی چاہتا ہوں، لیکن وہ نہیں مانتی ،یہ مسئلہ میں نے پنچائت میں دائر کروایا، تو پنچائت کے بڑے کہتے ہیں کہ تین ماہ میاں بیوی نہ ملیں ،تو طلاق ہوجاتی ہے ۔آپ پہلے اس کا فتوی کہیں سے حاصل کرو،پھر ہم آگے فیصلہ کریں گے۔برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ یوں کچھ عرصہ دور رہنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے؟
میں تمہیں چھوڑ دوں گا۔۔۔۔۔۔کہنے سے طلاق واقع ہو جائے گی یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے اپنی بیوی سے لڑائی کے دوران یہ کہا کہ ’’میں تمہیں چھوڑ دوں گا ‘‘توکیا یوں کہنے سے کوئی طلاق کا معاملہ تو نہیں ہوا ،اس کے علاوہ میں نے کچھ بھی نہیں کہا ،رہنمائی فرمائیں؟ سائل:محمد فیصل (صدر کراچی)
طلاق کے بعد بچے کس کے پاس رہیں گے ؟
سوال: دار الافتاء اہلِ سنت دعوتِ اسلامی سے حاصل کردہ فتویٰ کے مطابق میری بیوی کو تین طلاقیں ہو چکی ہیں۔ اب صورتِ حال یہ ہے کہ ہمارے دو بیٹے بھی ہیں۔ایک کی عمر نو سال اور دوسرے کی دس سال ہے۔ شرعی اعتبار سے اُن بچوں کو رکھنے اور پالنے کا حق کس کے پاس ہے؟ شرعی حکم بیان فرما دیں۔