
مسجد سے باہر متصل جگہ میں عورتیں نماز پڑھنے جا سکتی ہیں؟
سوال: میں نے ایک فتویٰ پڑھا ہے ، جس میں عورتوں کو مسجد میں نماز کی ادائیگی سے منع کیا گیا ہے اور وجہ یہ لکھی ہے کہ حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں عورتوں کو مسجد سے منع کر دیا تھا ، میرا سوال یہ ہے کہ اگر ہم اپنے گاؤں میں عورتو ں کو مسجدکے اندر نہ بلائیں ، بلکہ مسجد کے باہر متصل کسی جگہ پر وہ امام صاحب کی اقتدا کر کے نماز پڑھ لیں ،تو پھر تو کوئی حرج نہیں ؟ یوں وہ مسجد میں بھی نہیں آئیں گی اور جماعت سے نماز بھی ادا کر لیں گی ۔
امام کو غلط لقمہ دینے والے مقتدی کی نماز کا حکم؟
سوال: امام صاحب جب تیسری رکعت مکمل کر کے چوتھی کے لیے کھڑے ہو رہے تھے، تو ایک مقتدی نے اس تیسری رکعت کو چوتھی سمجھ کر لقمہ دیا۔ لیکن امام صاحب نے لقمہ نہیں لیا۔ بلکہ چوتھی کے لیے کھڑے ہو گئے۔ رہنمائی فرمائیں کہ اس مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے؟
صاحبِ ترتیب نے قضا نہ پڑھی اور اگلی نماز شروع کردی تو کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب شخص کی فجر قضا ہو گئی، صاحبِ ترتیب شخص، ظہر کی نماز الگ سے پڑھ رہا تھا، دورانِ نماز ابھی ایک رکعت ہی پڑھی تھی کہ یاد آیا کہ فجر کی قضا نماز ابھی تک باقی ہے۔ پوچھنا یہ ہے صاحبِ ترتیب شخص جو ظہر کی نماز پڑھ رہا ہے، ظہر کی نماز پوری کرے یا نماز توڑ دے؟ ظہر کی نماز کا وقت ختم ہونے میں کافی وقت باقی ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
عورت اذان سے پہلے نماز پڑھ سکتی ہے؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ: (1)کیا اسلامی بہن کی نماز ادا ہوجانے کے لیے اذان سننا شرط ہوتی ہے ؟ یعنی اگر وہ نماز کا وقت شروع ہوجاتے ہی اذان سے پہلے اپنی نماز مکمل کرلے ،تو کیا نماز ہوجائے گی یا اس کو دوبارہ ادا کرنا ہوگی ؟ (2)جب تک جمعہ کے دن جمعہ کی نماز مسجد میں ختم نہ ہوجائے عورتیں گھروں میں ظہر کی نماز نہ پڑھیں، اگر پڑھیں گی تو ان کی نماز نہیں ہوگی!کیا یہ بات درست ہے ؟ (3) مَردوں کو فجر آخری وقت میں اور عورتوں کومغرب آخری وقت میں پڑھنی چاہیے۔کیا یہ بات درست ہے؟
تحری کرکے پڑھی گئی نماز کو کیا بعد میں دہرانا بھی ہوگا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص ایسی کسی جگہ ہو کہ جہاں قبلے کی سمت اسے معلوم نہ ہوسکے اور نہ ہی وہاں قابلِ اعتماد لوگ موجود ہوں کہ جن سے قبلہ کی سمت کا پتہ چل سکے۔ تو ایسی صورت حال میں جہاں اس کا دل جمے کہ اس طرف قبلہ ہوگا اس سمت وہ رخ کرکے نماز ادا کرلے تو کیا اس کی وہ نماز درست ادا ہوگی یا پھر گھر جاکر اسے وہ نماز لوٹانا ہوگی؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
سوال: دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "اسلامی بہنوں کی نماز "کے صفحہ نمبر 119 اور 120 پر مذکور ہے: ”(مکروہِ تحریمی نمبر 4 تا 6) پیشاب /پاخانہ/ ریح کی شدت ہونا ۔ اگر نماز شروع کرنے سے پہلے ہی شدت ہو تو وقت میں وسعت ہونے کی صورت میں نماز شروع کرنا ہی ممنوع و گناہ ہے ۔ہاں اگر ایسا ہے کہ فراغت اور وضو کے بعد نماز کا وقت ختم ہو جائے گا تو نماز پڑھ لیجئے ۔“ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ وقت کی تنگی کے سبب جب اس حالت میں نماز ادا کر لی جائے تو کیا اس نماز کا اعادہ بھی واجب ہوگا؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
ہر فرض نماز کے ساتھ قضا نماز پڑھنے کا حکم
سوال: کیا قضا نماز فرض نماز کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ مثلاً فجر کی فرض نماز کے ساتھ قضا شدہ فرض نماز بھی پڑھ لیں؟
کیا سخت سردی کی وجہ سے وضو و غسل کی جگہ تیمم کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل سردی کا موسم ہے۔بعض علاقوں میں سردی کی شدت کے ساتھ برف باری بھی ہو رہی ہے،ہماراعلاقہ بھی کئی ماہ تک مسلسل شدید سردی اور برف باری کی لپیٹ میں رہتا ہے اور ٹمپریچر بھی مائنس میں چلا جاتا ہے،بسا اوقات نماز کے لئے وضو یافرض غسل کرنے میں کافی آزمائش ہوجاتی ہے،کیونکہ پانی بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور اسے گرم کرنے کا کوئی بندوبست بھی نہیں ہوپاتا،تو ایسی صورت میں تیمم کی اجازت ہے یا نہیں؟ہمارے ہاں کچھ لوگوں کاذہن بن چکا ہے اور مزید کا بھی بنتا جارہا ہے کہ سردی کی شدت میں تیمم کی اجازت ہونی چاہیے۔میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر سخت سردی ہو،تو کس کیفیت میں تیمم کی اجازت ہے اور کس میں نہیں؟نیز اگر کوئی شخص سردی کی شدت کی وجہ سے تیمم کر لے،تو وہ دوسروں کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
کیا عصر کی نماز کے بعد نفل کی قضا پڑھ سکتےہیں ؟
سوال: وہ نفل نماز جسے مکروہ وقت میں شروع کرکے فاسد کردیا ہو، اس کی قضا عصر کی نماز کے بعد کرنے سے وہ قضا ذمے سے ادا ہوجائے گی؟