
میّت کے ترکہ سے گزشتہ سالوں کی زکوۃ ادا کرنا
سوال: ابھی کچھ عرصہ قبل میری بیوی کا انتقال ہوا ہے، اس نے اپنی فرض زکوٰۃ ادا نہیں کی تھی۔معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحومہ کے چھوڑے ہوئے زیورات اور سامان سے زکوٰۃ نکالنے کے بعد پھر ترکہ تقسیم کیا جائے گا یا پھر اس کی کیا صورت بنے گی؟ جبکہ مرحومہ بیوی نے زکوٰۃ ادا کرنے کی وصیت بھی نہیں کی تھی۔
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters)موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں؟
بغیر احرام جس میقات سے گزرے اسی میقات سے احرام باندھنے سے دم ساقط ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے جاننے والے حج کے ليے گئے ہیں۔ پہلے مدينہ شريف گئے تھے، وہاں سے مکہ شريف جانا تھا، ليکن گروپ میں موجود ايک عورت کو ماہواری شروع ہو گئی، جس کی وجہ سے اس نے مکہ شريف جاتے ہوئے احرام کی نیت نہیں کی اور میقات سے احرام کے بغیر گزر گئی۔ مکہ شریف پہنچ کر معلوم ہوا کہ اس حالت میں بھی میقات سے احرام کی نيت ضروری ہے۔ پھر کسی نے بتايا کہ ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم لازم نہيں رہتا، تو اس نے طائف جا کر احرام کی نيت کر لی۔ سوال يہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں کسی بھی ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم ساقط ہو جاتا ہے يا پھر جس ميقات سے احرام کے بغیر گزرے ہوں، خاص اسی ميقات پر جانے سے دم ساقط ہوتا ہے؟ سائل: مقصود (صدر، کراچی)
آٹھ ذوالحجہ کو طواف زیارت کرنے کا حکم
جواب: بغیر حج مکمل نہیں ہوتا۔ طوافِ زیارت کے چار پھیرے رکن ہیں یعنی ان کے بغیر طوافِ زیارت ادا نہ ہوگا۔ بقیہ تین پھیرے واجب ہیں۔ طوافِ زیارت کے کم از کم چار...
ڈرائیور کی حالت میں حج کیا ہو تو اب مالدار ہونے کے بعد فرض حج کا حکم
سوال: میرے والد مرحوم اور والدہ نے حج کیا ہوا ہے، لیکن جب انہوں نے حج کیا تھا اس وقت ان پر حج فرض نہیں تھا، میرے والد قافلہ کے ساتھ بطورِ ڈرائیور حج پر گئے تھے اور والدہ ان کے ساتھ تھیں۔ اب میری والدہ کے پاس اتنی رقم موجود ہے جس سے حج فرض ہوجاتا ہے، تو کیا اس صورت میں میری والدہ پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا؟
بیماری کے سبب منت کے روزے نہ رکھ سکیں تو فدیہ دینا جائز ہے؟
جواب: وصیت کر نابھی شرعاً لازم نہیں اور اگر روزے رکھنا کا موقع ملا تھا پھر بھی روزے نہ رکھے تو اب وصیت کرنا شرعاً لازم ہوگا۔ شرط پائی جانے کی صورت میں ...
ترکے سے پہلے میت کا قرض ادا کریں گے یا وراثت تقسیم؟
جواب: وصیت اور وراثت پر مقدم رکھنے کا حکم ہے، بلکہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق میت کا ترکہ اگر مکمل ہی دین میں مستغرق ( یعنی گھرا ہوا) ہو، جیسا کہ صورتِ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنا فرض حج ادا کر لیا ہے ،اب وہ نفل حج کرنا چاہتاہے،توکیانفلی حج کرنا افضل ہے یاکسی حاجت مند کی حاجت روائی کرناافضل ہے؟
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟