
ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی سے گھر بنانے کے لیے سودی قرض لینا کیسا ؟
جواب: معاہدہ کرنا بھی حرام ہے ، لہٰذا اس اسکیم کے تحت قرض لینا جائز نہیں ، البتہ اگر کوئی شخص واقعی محتاج ہو یعنی اس کی وہ حاجت ایسی ہو کہ جسے شریعت بھی حاج...
کرایہ پر دیا ہوا مکان بیچ دینا
سوال: زید نے اپنامکان بکر کو ایک سال کے لیے کرائے پر دیا ہوا تھا۔ تقریباً چھ ماہ بعد زید کو ایک اچھا خریدار ملا ، توزید نے خریدار کو تفصیل بتاکر مکان بیچ دیا کہ یہ مکان کرائے پر چڑھا ہے اور ابھی چھ ماہ باقی ہیں ، لیکن اپنے کرائے دار بکر کو نہ بتایا کہ میں یہ مکان بیچ رہا ہوں۔ جب بکر کو معلوم ہوا ، تو کہنے لگا کہ میرا تو ایگریمنٹ ایک سال کا ہے ، سال مکمل ہونے سے پہلے میں مکان خالی نہیں کروں گا ، بلکہ سال مکمل ہونے پر مکان خالی کروں گا۔ سوال یہ ہے کہ بکر کا وہ مکان خالی نہ کرنے پر اصرار کرنا درست ہے یا نہیں ؟
میڈیکل کا لائسنس کرایہ پر دینے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے پا س میڈیکل کا لائسنس ہے۔ کیا میں اس لائسنس کو کرائے پر دے سکتاہوں؟
جواب: معاہدہ جس میں ایک جانب سے مال اوردوسری جانب سے کام کرکے نفع میں شرکت کی جاتی ہے۔ اس تعریف سے پتہ چلاکہ مضاربت میں تین چیزیں اہم ہیں : 1. رب المال (In...
سورہ توبہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھنے کی وجوہات
جواب: معاہدہ چھوڑتے، اعلان جنگ کرنے کے لیے خط لکھتے تو اس کے اول بسم اللہ نہیں لکھتے۔ اس قاعدے سے اس سورہ کے اول میں بسم اللہ نہیں لکھی کہ یہ سورت کفار سے م...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
کرائے دار مکان چھوڑ کر جاتے ہوئے اپنا سامان چھوڑ جاتے ہوں، تو حکم؟
سوال: بیرونِ ملک میں کسی نے اپنا گھر کرائے پر دیا ہو، تو لوگ جب بھی کرائے کا مکان چھوڑ کر وہاں سے جاتے ہوں، تو اپنا سامان چھوڑ کر جاتے ہوں تو ایسا سامان استعمال کرنے کا کیا حکم ہے مثلاً: بیگ، پردے وغیرہ اور اگر بیگ میں سے سونے کی چین ملی اوریہ بھی یاد نہ ہو کہ کس کرائے دار کا بیگ تھا اور اس بات کو تین سال ہو گئے ہوں، تو اب اس چین کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟
کرائے کے مکان یا دوکان کاایڈوانس لے کر استعمال کرنا کیسا ؟
سوال: کیامالک کرائے / رینٹ پر دئیے ہوئے گھر یا دوکان کا ایڈوانس لے کر استعمال کر سکتا ہےیا نہیں؟
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
قرض کے بدلے کاروبار میں کیسے شرکت کی جائے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)فریق اول نے ادویات کا کاروبار شروع کیا اور پھر پیسے کم ہونے کی وجہ سے جس کا پہلے ہی مقروض تھا ،اسے کاروبار میں شریک کرلیا اور قرض والی رقم اور کچھ ہزار نقد شامل کرلیے ،عقد شرکت یوں طے پایا کہ چھ ماہ کے لئے آپ کی رقم اس کا روبار میں شامل رہے گی اور چھ ماہ بعد آپ اپنی رقم جو کہ تین لاکھ بنتی ہے پوری کی پوری واپس لے لینا اور ماہانہ 20فیصد کے حساب سے نفع یا نقصان جوبھی رقم ہو وہ بھی لے لینا ،نفع نقصان کا مطلب یہ کہ اگر زیادہ نفع ہواتو زیادہ اور کم نفع ہواتو کم ملے گا،اور نقصان کی صورت میں بھی اس کی اصل رقم محفوظ ہی رہے گی ،اور یہ بھی طے ہوا کہ اگر آپ چاہیں گے تو انہیں شرائط پر چھ ماہ سے آگے بھی یہ معاہدہ چل سکتا ہے ،اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟یہ معاہدہ سوا مہینے تک چلا اور اس دوران کوئی نفع نہیں ہوا ۔ (2)اگر میں اس کو ختم کرکےاس قرض کے بدلے جو مجھ پر ہے کچھ مال اس دوسرے شخص کو بیچ دوں تو کیا اس سے شرکت ہوسکتی ہے ؟ وہ دوسرا شخص ساتھ کام نہیں کرے گا ۔