
تہجدکی باجماعت نمازمیں قراءت کیسے کی جائے؟
سوال: تہجد کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی اور امام نے بلند آواز سے قراءت نہ کی تو نماز ہو جائے گی ؟
سجدہ سہو سے پہلے دو بار تشہد پڑھ لیا، تو نماز کا حکم؟
جواب: صفحہ461،دار الکتب العلمیہ)(امداد الفتاح،صفحہ509،مطبوعہ لاھور) حاشیۃ الطحطاوی علی الدر المختار میں اِن اقوال کو بیان کرنے کے بعد فرمایا:’’اکثر الت...
سوال: جو لوگ نمازِ جمعہ کے فقط دو فرض پڑھ کے چلے جاتے ہیں، نہ تو پہلے کی سنتیں پڑھتے ہیں اور نہ ہی بعد کی سنتیں پڑھتے ہیں۔ ان لوگوں کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟ کیا ان کا جمعہ ادا ہوجاتا ہے؟
دورانِ نماز اگر امام کا انتقال ہوجائے، تو اُس نماز کو کیسے مکمل کیا جائے گا؟
سوال: حال ہی میں ایک امام کی ویڈیو آئی ہے کہ جماعت کراتے ہوئے سجدہ میں ان کا انتقال ہو گیا ۔ اس تناظر میں سوال یہ ہے کہ اگر امام کا رکوع یا سجدے میں انتقال ہوجائے، تو اُس نماز کو کیسے مکمل کیا جائے گا؟
صاحب ترتیب پہلے قضانمازپڑھے یاجماعت میں شامل ہو
سوال: صاحب ترتیب کی ایک نماز فوت ہو گئی اور اگلی نماز کی جماعت کھڑی ہو گئی تو اب وہ پچھلی نماز پڑھے گا یا اگلی نماز کی جماعت میں شامل ہو جائے گا؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
کیا غوث پاک کہ نام پر جانور قربان کرنا جائز ہے؟
جواب: صفحہ283، لاھور) اور احکام القرآن کے الفاظ یہ ہیں : ’’ ولا خلاف بین المسلمین أن المراد بہ الذبیحۃ اذا أھل بھا لغیر اللہ عند الذبح ‘‘ ترجمہ: مسلم...
شرعی سفر کی حد کدھر سے شروع ہوگی؟
جواب: صفحہ138، حدیث 1547، دار طوق النجاۃ) علامہ کاسانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں : ” إذا نوى المسافر الإقامة خمسة عشر يوما في موضعين فإن كان مصرا واح...
کیا نمازِ عید تنہا ادا کی جا سکتی ہے ؟
مجیب: مولانا محمد آصف عطاری مدنی