
کلیئرنگ ایجنٹ سے متعلق ایک سوال کا جواب
جواب: دینا، غلط ڈاکومنٹس کے ذریعے مال کلیئر کروانا، دھوکا دینا وغیرہ۔ان تمام ناجائز کاموں سے بچنا ضروری ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ ا...
سری نمازمیں امام بلندآوازسے قراءت کرے توکب لقمہ دے
جواب: دینا جائز ہے اور اگر اکثر سورہ فاتحہ پڑھ لی ہے تو اب لقمہ دینا جائز نہیں ۔...
آن لائن خریداری پر ملنے والے ڈسکاؤنٹ کوپن (Coupon) کی شرعی حیثیت اور متعلقہ مسائل
جواب: دینا جائز ہے۔ چنانچہ خلاصۃالدلائلمیں ہے: ”و یجوز للبائع ان یزید فی المبیع، ویجوز ان یحط من الثمن“ ترجمہ:بائع کے لیے جائز ہے کہ وہ مبیع میں کچھ اضاف...
جواب: دینا بھی حرام ہے، حدیث پاک میں ہے:’’من اٰذی مسلماً، فقد اٰذانی، ومن اٰذانی، فقد اذی اللہ‘‘ ترجمہ : جس نے کسی مسلمان کو ایذا دی، اس نے مجھے ایذا دی اور...
بے جان چیزوں کو نظرِ بد لگنا اوراس کاعلاج
جواب: دینا یا کھیتوں میں لکڑی میں کپڑا لپیٹ کر گاڑ دینا تاکہ دیکھنے والی کی نظر پہلے اس پر پڑے اور بچوں اور کھیتی کو کسی کی نظر نہ لگے۔ ایسا کرنا منع نہیں ہ...
گزشتہ سالوں کے روزوں کا فدیہ دینے میں کس سال کی قیمت کا اعتبار ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ 20 سال پہلے ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔ والد صاحب کے کچھ روزے زندگی میں چھوٹ گئے تھے ، اُن روزوں کا فدیہ ہم اب دینا چاہتے ہیں،حیلہ وغیرہ نہیں کرنا ، پوری پوری رقم ادا کرنی ہے ۔ جس کے لیے آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ فدیہ ادا کرنے میں کس سال کے صدقہ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال والد صاحب کے روزے قضا ہوئے تھے ، اس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے ، تو اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: دینا شروع کی۔ آزادی کی جنگ میں مسلمانوں خاص طور سے علماء نے بڑا اہم کردار ادا کیا تھا۔ انگریزوں کو ہمیشہ اگر کوئی خوف اور ڈر تھا تو مسلمانوں کی طرف سے...
کسی کے ذاتی فعل کی وجہ سے علماءکے کردار پر انگلی اٹھانا
جواب: دینا ایسا ہی ہے جیسے کوئی بندہ غیر قانونی کام کرتا پھرے اور پکڑے جانے پر کہے کہ ہمارے ملک کی پولیس و کورٹ کا نظام درست نہیں۔لوگوں کا مال لوٹے،چوریاں...
ملازم کو نماز پڑھنے کے لیے کتنے ٹائم کی چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کپڑے کی دکان پر وقت کا اجیر ہے ۔ مالک پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملازم کوفرض نماز کے لیے چھٹی دے ، آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کتنے ٹائم کے لیے چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟ یعنی نماز میں اگر اوسطاً 15 ،20 منٹ لگتے ہوں اور وہ ملازم دعائے ثانی ہوجانے کے بھی 15 سے 20 منٹ بعد آتا ہو اور 40 ، 50 پچاس منٹ لگاتا ہو ، تو کیا ایسا کرنا اُس کے لیے جائز ہے ؟
کیا اولیاء اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے؟
جواب: دینا اور عوام مسلمانوں کو پریشانی میں ڈالنا ہے۔فقیہ محدث علامہ محقق عارف باللہ امام ابن حجر مکی قدس سرہ المکی کتاب افادت نصاب ”جوہر منظم“ میں حدیثوں س...