
والد صاحب نے زمین بیچ کر رقم بیٹے کو دے دی، تو حج کس پر فرض ہوگا ؟
سوال: میرے والد محترم نے آج سے 5 سال قبل اپنی آبائی زمین کو بیچا جس کے عوض ان کے پاس تقریبا 50 لاکھ کی رقم آئی۔ انہوں نے وہ رقم مجھے اپنا گھر خریدنے کے لئے دے دی ،کیونکہ کہ ہم کرائےکے گھر میں رہتے تھے۔ چنانچہ میں نے اپنی کمپنی جس میں میں کام کرتا ہوں ان سے کچھ رقم قرض لے کر ان پیسوں میں ملا کر ایک گھر خرید لیا جس میں میرے والدین اور میں نے رہنا شروع کر دیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ میرے والد نے جب زمین فروخت کی تو ان کے پاس اتنی رقم آئی کہ وہ حج کر سکتے تھے تو کیا ان پر حج کرنا فرض ہوا ۔ جب کہ انہوں نے وہ رقم ڈائریکٹ مجھے دے دی کہ میں ان پیسوں سے مکان خرید لوں اور کرایوں سے بچا جائے۔ تو اس کچھ عرصہ میں وہ رقم میری ملکیت میں رہی اور بعد میں اس رقم سے میں نے گھر خرید لیا جو کہ میرے نام پر ہے اور اس میں کچھ رقم بطورِ قرض میں نے اپنی کمپنی سے لی۔ تو کیا حج مجھ پر فرض ہوا یا میرے والد پر۔ اگر میرے والد پر ہوا تو اب وہ اس دنیا میں نہیں ہیں، تو کیا ان کی جگہ حج بدل ادا کرنا ہو گا اور وہ ادا ہو جائے گا۔اور اگرمجھ پر فرض ہوا تو ، میرے لئے کیا حکم ہے؟
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: رقم دینے سے عاجز آجائیں، تو بلڈر کا نقصان نہ ہو ۔یہ اووَر بکنگ (Overbooking)کرنا کسی طور پر بھی درست نہیں کہ عقد استصناع کی بنیاد ایک حقیقی ورکنگ کام...
آن لائن خریداری پر ملنے والے ڈسکاؤنٹ کوپن (Coupon) کی شرعی حیثیت اور متعلقہ مسائل
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل مختلف آن لائن پلیٹ فارمز (جیسے دراز Daraz، ٹیمو Temuوغیرہ)پر شاپنگ کرنے کی صورت میں مختلف اوقات میں مختلف اقسام کے ڈِسکاؤنٹ کوپنز (Coupons) ملتے ہیں ۔ کوپن کی ایک صورت یہ ہوتی ہے کہ آن لائن پلیٹ فارم کی طرف سے آفرہوتی ہے اگر آپ ہمارے پلیٹ فارم سے ایک مخصوص رقم تک کی خریداری کرتے ہیں، تو آپ کو ایک مقررہ رقم کا کوپن ملے گا ،جس سے آپ اگلی خریداری پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرسکتے ہیں ، کوپن کی ایکسپائری ڈیٹ سے پہلے اگر تین دن کے اندر اندرہم سے دوبارہ کوئی خریداری کریں گے، تو اس کوپن پر لکھا ہوا کوڈ استعمال کرنے پر آپ کو اس خریداری پر ڈسکاؤنٹ مل جائے گا۔کوپن کی ایکسپائری ڈیٹ کبھی تین دن اور کبھی ایک ہفتہ بھی ہوتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ میری فیملی میں سے کوئی فرد مجھے کہتا ہے کہ آپ مجھے فلاں چیز فلاں آن لائن پلیٹ فارم سے منگوادیں، میں قیمت دیکھ کر اسےبتا دیتا ہوں کہ یہ چیز اتنے یورو کی مل رہی ہے۔ مثال کے طور پر اس چیز کی قیمت 30 یورو ہے ،تو جب میں وہ چیز 30 یورو کی خریدتا ہوں، تو اس خریداری پر کمپنی 10 یورو کا کوپن دیتی ہے۔اس کوپن کو میں رکھ لیتا ہوں اور پھر جب اپنی کوئی چیز خریدتا ہوں ،تو اس کوپن سےاس چیز کی قیمت پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرلیتا ہوں۔میرا سوال یہ ہے کہ آیا یہ کوپن جوکہ میری آئی ڈی پر دیا جاتا ہے، میرا اسے اپنے لیے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟
کام سے پہلےاجرت دینے کی شرط پراس میں کمی کروانا
سوال: ہم کپڑا ڈائنگ(یعنی رنگ) کرواتے ہیں ،اس کا مارکیٹ ریٹ مثلاً :ایک کپڑےکا دس(10) روپےہے ، ہم اس سے کہتے ہیں کہ آپ ہمیں نو(09)روپے فی کپڑا لگائیں ، ہم آپ کو اجرت ایڈوانس دیں گے، تو اس کا شرعی حکم کیاہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام ان مسائل کے بارے میں کہ(1)لائف انشورنس کی شرعی حیثیت کیاہے؟ (2)اوربتائیے کہ سیدی اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کااس کے بارے میں کیامؤقف ہے ؟ اگران کامؤقف عدمِ جوازکاہے ، توپھراحکام شریعت میں اسے جائزقراردیناکس بناپرہے؟ (3)لائف انشورنس کے علاوہ جنرل انشورنس جس میں ایک آدمی یاکمپنی اپنی جائدادگاڑی یامال کے تحفظ کیلئے کسی کمپنی کومخصوص مدّت کیلئے رقم دے ، توانشورنس کمپنی اس رقم کے عوض اس آدمی یاکمپنی کی جائداد،مال اورگاڑی وغیرہ کے تحفظ کی یقین دہانی کراتی ہے کہ اگراس مخصوص مدّت میں جائداد،گاڑی یامال کوانشورنس پالیسی میں درج خطرات میں سے کوئی بھی خطرہ لاحق ہوگیاتوانشورنس کمپنی اس آدمی یاکمپنی کواس کامعاوضہ اداکرے گی ، توکیایہ کاروبارجائزہے ؟ اوراگرناجائزہے ، توقرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیے کہ کیوں ناجائزہے ؟ تفصیلاً بیان کردیں۔ سائل:محمدبلال(فیصل آباد)
این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم
سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
کسی کام کے ہونے کی منت مانی تو ایڈوانس میں منت پوری کی جا سکتی ہے یا نہیں؟
سوال: یوں منت مانی کہ اگر بہن کی شادی ہوجائے تو 100 لوگوں کو بریانی کھلاؤں گا، تو کیا بہن کی شادی ہونے سے پہلے ایڈوانس میں کھلا سکتے ہیں؟
آڑھتی کا مالک کی اجازت کے بغیر کمیشن سے زائد رقم رکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زیدآڑھت کاکام کرتا ہے ،اس کے پاس لوگ اپنے باغات کے آم بیچنےکے لئےبھیجتے ہیں،تو وه آم فروخت کروانےپرعرف کے مطابق كميشن ليتا ہے ،اور اس کےساتھ مزید کچھ رقم آم کے مالکان کو بتائےبغیر اس کام کے لئے رکھ لیتا ہے کہ جن لوگوں کوآم فروخت کیے ہیں، ان آم کی پیٹیوں میں سےجوآم خراب نکلے ،ان کےبدلے ان کو یہ رقم دوں گا اور اگر آم خراب نہ نکلے تو یہ رقم اگلے سال جن لوگوں کے آم خراب نکلیں گے،ان کو دوں گا،اپنی ذات پر اس کو خرچ نہیں کروں گا، مثلاً زید 5لاکھ میں آم بیچتا ہے، 25 ہزار کمیشن رکھتا ہے اور 50 ہزار اضافی رکھ لیتا ہے،اور 4لاکھ 25 ہزار مالکان کو دیتا ہے اور ان کو یہ بیان کرتا ہے کہ آپ کے پھل اتنے (4لاکھ ،25 ہزار)میں ہی فروخت ہوئے ہیں، زید کا ایسا کرنا کیسا؟
کیا مکمل قیمت ادا کرنے سے پہلے پلاٹ آگے بیچ کر نفع کمانا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص سے پلاٹ خریدتا ہوں۔ خرید و فروخت مکمل ہوجانے پر مالک کو کچھ رقم ایڈوانس بھی دے دیتا ہوں، مکمل قیمت ادا نہیں کی ہوتی کہ وہ پلاٹ میں آگے بیچ دیتا ہوں اور وہاں سے مجھے اچھا خاصہ نفع ہوجاتا ہے۔ اِس نفع کے ساتھ پہلے والے مالک کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اس کے ساتھ میری خریداری والا معاملہ مکمل ہوچکا ہوتا ہے، جس کا باقاعدہ ایگریمنٹ بھی بنا ہوتا ہے اور پلاٹ آگے سیل کرنے سے اس کی طرف سے مجھے کوئی پابندی بھی نہیں ہوتی۔ مجھے صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ اس پلاٹ کی رقم میں نے مکمل ادا نہیں کی ہوتی، میری بہت تھوڑی رقم لگی ہوتی ہے، تو یوں پوری پیمنٹ ادا کرنے سے پہلے وہ پلاٹ آگے بیچنا اور اس سے حاصل ہونے والا نفع میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟