
تراویح میں امام نے مقتدی کا غلط لقمہ لے لیا
سوال: اگر تراویح میں امام نے مقتدی کا غلط لقمہ لے لیا تو کیا حکم ہوگا؟
کیا ایسا شخص جس کی داڑھی چھوٹی ہو وہ تراویح پڑھا سکتا ہے؟
سوال: کیا ایسا شخص جس کی داڑھی چھوٹی ہو وہ وہ تراویح کی نماز پڑھا سکتا ہے ؟
جواب: تراویح اورکسوف و استسقاء یعنی سور ج گہن اورطلب بارش کے لیے پڑھے جانے والے نوافل بھی بلا کراہت جائز ہیں ، جبکہ ان کے علاوہ دیگر نوافل بطورِتداعی جماعت ...
وطن اصلی میں سے گزر کر گھر جائے بغیر آگے مسافت شرعی سے کم سفر کیا تو قصر کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ سائل نے وطن اقامت سے وطن اصلی کی طرف سفر کیا لیکن جیسے ہی وہ اپنے شہر میں داخل ہوا اس نے آگے سفر کیا ،اپنے گھر نہیں گیا ۔ جس جگہ سفر کیا وہ گھر سے یعنی وطن اصلی سے شرعی سفر نہیں بنتا، جہاں سائل نے سفر کیا اپنے شہر سے آگے وہاں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟ رہنمائی فرما دیں۔
تراویح سے پہلے بھول کر وتر کی نیت کر لی، تو کیا حکم ہوگا؟
سوال: اگر عشاء کی نماز میں دوسنتیں پڑھنے کے بعد بھولے سےتین رکعات وتر کی نیت کرلی، تو کیا کرنا چاہیے، نیت توڑکر پہلے تراویح پڑھے یا وتر جاری رکھے اور بعد میں تراویح پڑھے؟
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: تراویح کے موقع پر اور ربیع الاول میں بعد وعظ شیرینی تقسیم کی جاوے اور واعظ صاحب کو اور تراویح خواں حافظ صاحب کو کچھ رقم اس میں دی جائے اور رمضان المبا...
سسرال میں نمازمکمل یا قصر پڑھنی ہوگی؟
جواب: سفر۔‘‘بیشک مکہ حضورعلیہ الصلاۃ والسلام کاوطن اصلی تھاپھرجب حضورعلیہ الصلاۃ و السلام نےاپنے اہل وعیال کےساتھ مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی اوراسے اپنی جائے ...
کیا مرد کے لیے سسرال اور بیوی کے لیے میکا وطن اصلی ہیں؟
جواب: سفر‘‘بیشک مکہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام کاوطن اصلی تھاپھرجب حضورعلیہ الصلاۃ و السلام نےاپنے اہل وعیال کےساتھ مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی اوراسے اپنی جائے ...
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
سوال: ایک اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں اور پھر اپنی تائید میں یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے ترمذی شریف میں مروی ہے :” كنا مع النبي صلى اللہ عليه وسلم في سفر، فحضر الأضحى، فاشتركنا في البقرة سبعة، وفي الجزور عشرة “ترجمہ: ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے،اسی حالت میں عید الاضحیٰ آ گئی، تو ہم نے گائے سات افراد کی طرف سے، جبکہ اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا ۔(سنن الترمذی،جلد2،صفحہ 241،حدیث نمبر905،دار الغرب الاسلامی،بیروت) اسی طرح عوام کے ذہنوں میں اس طور پر تشویش پیدا کی جاتی ہے کہ جب اونٹ کا گوشت گائے سے زیادہ ہے، تو شرکاء کے اعتبارسے بھی یہ سات کے بجائے دس افراد کےلیے کافی ہونا چاہیے ۔