سرچ کریں

Displaying 71 to 80 out of 2934 results

71

بروکری اور اس کےضروری احکام

جواب: نماز کے 30 منٹ بعد مدنی چینل پر لائیو پروگرام ”احکام تجارت“ پیش کیا جاتا ہے جس میں ماہر امور تجارت مفتی علی اصغر صاحب سوالات کے جوابات دیتے ہیں آپ...

71
72

سجدہ تلاوت کا سنت طریقہ

جواب: نماز کے علاوہ سجدہ تلاوت کر رہا ہے تو زبان سے نیت کے الفاظ دہرا لینا بہتر ہے۔ سجدہ تلاوت کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ: کھڑا ہو کر اَللہُ اَکْبَرْ کہ...

72
73

فجر اور عصر کی نماز کے بعد واجب الاعادہ نماز پڑھنا

سوال: یہ تو ہمیں معلوم ہے کہ فجر اور عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا منع ہے، لیکن ان دونوں نمازوں کے بعد واجب الاعادہ نمازیں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔

73
74

عورت نے نماز تسبیح کی امامت کروائی، تو نماز کاحکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی اسلامی بہن دن کے وقت دیگر اسلامی بہنوں کے بیچ میں کھڑی ہو کر اُنہیں صلوۃ التسبیح کی نماز پڑھائے، اور قراءت اور تمام اذکارِ نماز اونچی آواز سے پڑھے، اس نیت سے کہ باقی بہنیں بھی اسے سن کر پڑھ لیں۔ اب پتہ چلا کہ اس طرح عورت امام بن کر نماز نہیں پڑھا سکتی، تو اب جو نماز پڑھائی، وہ نماز ہوئی یا نہیں اور یہ بھی کہ اگر ہو گئی تو قراءت اور دیگر اذکار نماز کو اونچی آواز میں پڑھنے کی وجہ سے وہ نماز واجب الاعادہ ہوگی یا نہیں؟

74
75

مزار پر حاضری دینے کا طریقہ

سوال: مزاراتِ اولیاء پر حاضری کا طریقہ کیا ہے ۔ نیز مزار شریف یا ان کے اوپر رکھی ہوئی چادر کو چوم سکتے ہیں ؟

75
76

عورت کا ناک، کان چھدوانے میں ایک سے زیادہ سوراخ کروانا کیسا؟

سوال: عورت کا ناک اور کان چھدوانا، جائز ہے، سوال یہ ہے کہ جتنے سوراخ عام طور پر رائج ہیں، اس سے زائد کان یا ناک میں سوراخ کروانا ،جائز ہے؟مثلاً: ناک کی ایک جانب سوراخ ہو اور دوسری جانب چھدوانا یا ناک کے درمیان میں چھدوانا، جیسا کہ بعض جگہ یہ طریقہ رائج ہے، کیا یہ درست ہے؟

76
77

نماز خوف کی وضاحت

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ نماز خوف سے کیا مراد ہے؟

77
78

ناخن کاٹنے کا طریقہ

سوال: ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ ارشاد فرما دیں ۔

78
79

موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟

سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

79
80

اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت

سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

80