
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
سوال: اگر مسافر مقیم کے پیچھے چار رکعت والی نماز پڑھ رہا تھا اور کسی وجہ سے اُس کی نماز فاسد ہوگئی ،تو ایسا شخص اب اپنی نماز کیسے ادا کرے گا ،کیا چار رکعتیں ادا کرے گا یا دو ہی ؟برائےکرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔
گاؤں میں رہنے والا مسافر کب ہوگا؟
سوال: مسافر جب اپنے شہر اور فنائے شہر سے باہر ہو جائے تب وہ مسافر شمار ہوگا،تو جو لوگ گاؤں میں رہتے ہیں، اُن کے لیے بھی یہی حکم ہوگا کہ اپنی تحصیل سے باہر ہونے پر مسافر ہوں گےیا پھرصرف گاؤں کی آبادی سے باہر ہونے پر مسافر ہوجائیں گے؟
خطبہ کی اذان کون سی ہوتی ہے؟ خطبہ سے پہلے والی سنتوں کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اذان خطبہ سے کیا مراد ہے؟ جو جمعہ میں دو خطبے ہوتے ہیں، یہ دو خطبے کون کون سے ہوتے ہیں؟ اور خطبے سے پہلے جو چار سنتیں پڑھی جاتی ہیں، وہ سنتیں کون سی ہوتی ہیں، ظہر کی ہوتی ہیں یا اور کوئی ہوتی ہیں اور اِن کو پڑھنے کا کیا حکم ہوگا؟
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
جواب: مسافر بھی نہیں ہوتا۔ نمازِ قصر کے لیے متصلاً شرعی مسافت ضروری ہے ، جس میں قصداً کسی کام کے لیے رکنا نہ ہو ، چنانچہ اس کی صراحت کرتے ہوئے امامِ...
شرعی سفر کی حد کدھر سے شروع ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ شرعی مسافر کے لیے جو فاصلہ بیان کیا جاتا ہے کہ 92 کلومیٹر یا زیادہ کا سفر ہو، تو وہ مسافر کہلائے گا۔ یہ فاصلہ سفر کرنے والے کے گھر سے لے کر جس گھر جانا ہے ، ان دونوں کے درمیان کا ہے یا دونوں شہروں کی حدود کے درمیان کا ہے ؟ ہر صورت میں اس کا حوالہ کیا ہے ؟
کیا جمعہ کے قعدہ میں شامل ہونے سے جمعہ ہوجاتا ہے؟
جواب: لیے پہلی اذان کے بعد سے ہی سعی کرنالازم ہوجاتاہے۔ در مختار میں ہے "(ومن أدركها في تشهد أو سجود سهو)۔۔۔ (يتمها جمعة)"ترجمہ: اور جو تشہد یا سجدہ سہو...
جمعہ کے دن غسل نہیں کیا تو جمعہ ہو جائے گا؟
جواب: لیے غسل مسنون ہے۔ اس کے تحت رد المحتار میں ہے:’’هو من سنن الزوائد،فلا عتاب بتركه كما في القهستانی‘‘ترجمہ:یہ غسل سننِ زوائد میں سے ہے،لہذا اسے چھو...