کیا جمعہ کے قعدہ میں شامل ہونے سے نماز جمعہ ہوجائے گی؟

کیا جمعہ کے قعدہ میں شامل ہونے سے جمعہ ہوجاتا ہے؟

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3575

تاریخ اجراء:21شعبان المعظم1446ھ/20فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص  جمعہ میں  قعدہ میں شامل ہوا ہو، اسے رکوع نہ ملا  ہو  تو کیا  اس کی نماز جمعہ ہو جائے گی،  اور ثواب مل جائے گا؟ رہنمائی فرما دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! اس کی نماز جمعہ ہو جائےگی اور ثواب بھی ملے گا جبکہ امام کےسلام کے بعد اپنی دو رکعتیں سورہ فاتحہ و سورت کے ساتھ  ادا کرلے، جس طرح عام نمازیں اداکی جاتی ہیں   کیونکہ جو شخص  جمعہ کی نماز میں امام کے سلام پھیرنے سے پہلے جماعت میں شامل ہوگیا، اس کی نمازِجمعہ ہوجاتی ہے، اسے جمعہ کا ثواب بھی ملتا ہے، البتہ شروع سے جماعت میں شامل ہونے والے نمازی کے مقابلے میں کم ثواب ملے گا۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ بالکل آخر میں جائیں اور فقط جماعت میں یا تشہد میں شامل ہوکر جمعہ اور اس کا ثواب حاصل کر لیں، بلکہ جمعہ کے لیے پہلی اذان کے بعد سے ہی سعی کرنالازم ہوجاتاہے۔

   در مختار میں ہے "(ومن أدركها في تشهد أو سجود سهو)۔۔۔ (يتمها جمعة)"ترجمہ: اور جو تشہد یا سجدہ سہو میں امام سے ملے تو  وہ جمعہ کی نماز  مکمل کرے گا۔(در مختار مع رد المحتار،جلد2،صفحہ157،دار الفکر)

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”اذانِ  جمعہ کے شروع سے ختمِ نماز تک بیع مکروہ تحریمی ہے اور اذان سے مراد پہلی اذان ہے کہ اُسی وقت سعی واجب ہوجاتی ہے مگر وہ لوگ جن پرجمعہ واجب نہیں مثلاً عورتیں یا مریض اُن کی بیع میں کراہت نہیں۔“(بہار شریعت، ج 2، حصہ 11، ص 723، مکتبۃ المدینہ)

   بہار شریعت میں ہے ”چار رکعت والی نماز جسے ایک رکعت امام کے ساتھ ملی، تو اُس نے جماعت نہ پائی، ہاں جماعت کا ثواب ملے گا، اگرچہ قعدۂ اخیرہ میں شامل ہوا ہو بلکہ جسے تین رکعتیں ملیں، اس نے بھی جماعت نہ پائی، جماعت کا ثواب ملے گا، مگر جس کی کوئی رکعت جاتی رہی، اُسے اتنا ثواب نہ ملے گا، جتنا اوّل سے شریک ہونے والے کو ہے۔ اس مسئلہ کا مَحصل (خلاصہ) یہ ہے کہ کسی نے قسم کھائی ، فلاں نماز جماعت سے پڑھے گا اور کوئی رکعت جاتی رہی، تو قسم ٹوٹ گئی، کفارہ دینا ہو گا۔ تین اور دو رکعت والی نماز میں بھی ایک رکعت نہ ملی، تو جماعت نہ ملی اور لاحق کا حکم پوری جماعت پانے والے کا ہے۔“(بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ 4، صفحہ 698، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم