
جواب: زکاۃ ساقط ہوگئی اور جُز معاف کیا تو اس جز کی ساقط ہوگئی اور اگر اس صورت میں یہ نیّت کی کہ پورا زکاۃ میں ہو جائے تو نہ ہوگی اور اگر مالدار پر قرض تھا ا...
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: نصاب ہو، لیکن اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہو اور اسے یہ ظن غالب ہو کہ اگر یہ قرض دار سے قربانی کے بقدر پیسے مانگے، تو وہ اسے دے دے گا ،تو ایسی...
بیٹیوں کی شادی کے لئے جمع کئے گئے پیسوں پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟
جواب: زکاۃ سے مل کر نصاب کے برابر پہنچے تو نصاب کا سال پورا ہونے پراس کی زکوۃ ادا کرنا واجب ہوگا۔اگرپہلے سے اس کی جنس کے نصاب کاسال چل رہاہے توجب اس کی جن...
نصاب سے زیادہ قرض ہو، تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر صاحبِ نصاب پر زکوٰۃ بنتی ہے مگر اس پر نصاب سے زیادہ قرض ہے (25 لاکھ قرض ہے) تو کیا پہلے وہ قرض اتارے گا پھر زکوۃ کی ادائیگی کرے گا یا زکوۃ کی ادائیگی کرنے کے بعد جب قرض ممکن ہو تو اتارے۔ اس کی وضاحت فرما دیں۔
سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو زکوٰۃ دینا کیسا ؟
جواب: نصاب کا مالک نہ رہےاور وہ سید یا ہاشمی بھی نہ ہو تو ایسے مقروض شخص کو زکوۃ دی جاسکتی ہے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص ، زیدکو...
مستحق زکوٰۃ کیسے پہچانا جائے ؟ نیز بعد میں غیرِمستحق نکلا، تو زکوٰۃ کا حکم؟
جواب: زکاۃ ، باب المصارف ، ج3، ص353، مطبوعہ کوئٹہ) غالب گمان کر کے زکوٰۃ دینے سے متعلق بہار شریعت میں ہے:’’ جس نے تحری کی یعنی سوچا اور دل میں یہ بات جم...
شادی کے لیے جورقم جمع کی جائے اس پر زکوۃ اور قربانی کا حکم
سوال: اگر بچی نابالغ ہو اوروالدین اس کی شادی کے لیے پیسے جمع کر رہے ہوں اور وہ پیسے نصاب کو پہنچ جائیں تو کیا اُن پیسوں پر زکوۃ واجب ہوگی؟ اور کیا قربانی بھی واجب ہوگی؟
تجارت کی نیت سے خریدے گئے مکان پر قبضے سے پہلے کی زکوٰۃ لازم ہوگی یا نہیں ؟
جواب: زکاۃ فرض نہیں۔ (الدر المختار مع رد المحتار، جلد3، صفحہ215، مطبوعہ کوئٹہ) اس کے تحت رد المحتار میں فرمایا: ”أما بعدہ فیزکیہ عما مضی، کما فھ...
قربانی کا نصاب – ڈیڑھ تولہ سونا ہو تو قربانی واجب ہے؟
جواب: زکاۃ ، باب زکاۃالمال ، جلد 2 ، صفحہ 80 ،مطبوعہ کوئٹہ) سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں ف...
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔