
نصاب میں کمی زیادتی ہوتی رہے تو زکوۃ کا سال کب مکمل ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کسی شخص کے پاس نصاب کی مقدار رقم ہو ،اوردرمیانِ سال وہ نصاب سے کم ہو جائے ،لیکن پھر اسکو کچھ رقم مل جائے جس کی وجہ سے نصاب مکمل ہوجائے ،تو ایسا شخص سال پورا ہونے پر زکوٰۃ ادا کرے گا یا نہیں ،کیونکہ بعد میں ملنے والے مال پر ابھی سال مکمل ہی نہیں ہو ا،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں ؟ (عمر حیات،کوٹلی ستیاں ،آزاد کشمیر)
جواب: نصاب(ساڑھےباون تولہ چاندی کی مقدار کسی بھی مال) کا مالک ہو۔ اگر مسافر صاحبِ نصاب ہو تو اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہوتا ہے، لہذا اگر آپ عید الفطر کی فجر...
فصل کاٹنے سے پہلے ہی بیچ دی، تو عشر خریدار پر ہوگا یا بیچنے والے پر ؟
سوال: فصل تیار ہوچکی تھی مگر ابھی کٹائی باقی تھی کہ اس سے پہلے مالک نے بیچ دی، سوال یہ ہے کہ اس صورت میں فصل کا عشر خریدار ادا کرے گا یا بیچنے والا ؟ بیان فرمادیں ۔
شرعی فقیر کو نصاب کی حد تک زکوۃ دینا
سوال: شرعی فقیر کو اتنی زکوۃ دینا جس سے وہ خود صاحب نصاب بن جائے یہ کیسا ہے؟
سورۂ فاتحہ کے بعد اگر ایک ہی آیت پڑھیں ، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: عشر و من حیث الحروف ثلاثون ، ملخصا ‘‘ ترجمہ : بڑی آیت کی مقدار کی حد میں جو ( نماز کے وجوب کے لیے) کافی ہے ، اس کی کسی نے ادنی مقدار مقرر کی ہو ، ایس...
سال کے آخری دن نصاب کے برابر رقم نہ ہو ، تو زکوٰۃ کا حکم
سوال: ایک شخص کا یکم رجب کو نصاب کا سال شروع ہوا، اب اگلی یکم رجب کو نصاب مکمل نہیں، کہ زکوۃ دے ، لیکن صِفر بھی نہیں ، یعنی کچھ نہ کچھ مال موجود ہے، مگر پھر وہی شخص دوبارہ رمضان المبارک کی پندرہ تاریخ کو صاحب نصاب ہو جاتا ہے، تو کیا اب نئے سرے سے نصاب کا سال 15رمضان سے شروع ہو گا یا یکم رجب المرجب ہی رہے گا ؟
23 ذوالقعدہ کو مکہ پہنچنے والا حاجی نماز میں قصر کرے گا؟
جواب: عشر یوما یعتبر عزمہ علی الثبات “ترجمہ: پندرہ دن رہنے کی نیت میں اس کا پختہ عزم ہونا معتبر ہے ۔(حلبہ، جلد2، صفحہ528، دار الکتب العلمیہ، بیروت) شرح ...
پندرہ دن رہنے کی نیت حتمی نہ ہو، اس میں شک ہو، تو کیا مسافر مقیم بن جائے گا؟
جواب: عشر یوما یعتبر عزمہ علی الثبات “ترجمہ: پندرہ دن رہنے کی نیت میں اس کا پختہ عزم ہونا معتبر ہے ۔ (حلبۃ المجلی، جلد2، صفحہ528، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ،...
استعمال کرنے کی شرط پر گروی رکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید نے بکر سے پانچ لاکھ (500000) روپے بطور قرض لیے، اور اپنی ایک ایکڑ زمین اس کے پاس بطور رہن (گروی) رکھی،دونوں کے درمیان یہ طے پایا کہ بکر زید کےقرض لوٹانے تک اس زمین کو کاشت کرے گا اور جب زید قرض واپس کرے گا تو بکر زمین واپس کرے گا، اب اس زمین میں بکر کی کاشت کی ہوئی فصل پک چکی ہے، تو اس کا عشر کس پر لازم ہوگا؟ زید پر یا بکر پر؟
کیا زکوٰۃ میں حاصل شدہ رقم پر بھی زکوٰۃ فرض ہوسکتی ہے؟
جواب: نصاب کے برابر پہنچتی ہے ، تو نصاب کا ہجری سال مکمل ہونے پر اس رقم کی زکوٰۃ نکالنا بلا شبہ زید پر فرض ہوگا۔ کہ زید کا صحیح وقت کے انتظار کے لیے اس رقم ...