
پرچون کی دکان والا زکوٰۃ کس طرح نکالے ؟
جواب: سوال میں کچھ چیزوں کا ذکر کیا گیا، تو ایسی اشیاء کے لیے ظنِ غالب سے مالیَّت کا حساب لگایا جائے اور زکوٰۃ دیتے ہوئے ظنِ غالب سے تھوڑا زیادہ مال کا حساب...
جواب: جواب الاذان و نحو ذلک“ ترجمہ:اذکار،اذان کا جواب وغیرہ جنبی اور حائضہ کے لئے جائز ہے۔ (فتاوی ہندیہ، ج 1، ص 38، دار الفکر، بیروت) بہار شریعت میں...
کیا مسلسل نفلی روزے رکھنا منع ہے؟ والدین کی اجازت ضروری ہے ؟
سوال: (1)اگر کوئی ایک دو ماہ مثلاً: ربیع الاول اور ربیع الثانی میں لگاتار نفلی روزے رکھنا چاہے، تو اس بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟ایک شخص کے بقول کسی حدیث میں لگاتار روزے رکھنے سے منع کیا گیا ہے، تو اس بارے میں بھی رہنمائی فرما دیجیے۔ (2) نیز کیا اولاد کو نفلی روزہ رکھنے کے لیے اپنے والدین سے اجازت لینا ضروری ہے؟
شرعی فقیر زکوٰۃ کی رقم سید کو دے، تو کیا سید اس رقم کو استعمال کرسکتا ہے؟
جواب: سوال میں پوچھے گئے طریقے میں زکوۃ ادا ہو جائے گی۔ جیسا کہ سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ اسی حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:’’متوسط حال و...
لا اکراہ فی الدین کے مطابق سارے احکام پر عمل ضروری نہیں؟
جواب: بارے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:﴿اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-فَمَا جَزَآءُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْ...
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: بارے میں قرآن مجید میں ہے :﴿ وَ مِنَ الْاَنْعَامِ حَمُوْلَةً وَّ فَرْشًا كُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ وَ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ ...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
نقش نعلین کے اوپر یا اس کے اَطراف میں مقدس تحریر لکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نقش نعلین کہ جو تبرک کی نیت سے گھر میں رکھے جاتے ہیں اگر کوئی شخص مارکیٹ میں ملنے والی تصویر لینے کے بجائے اپنے ہاتھ سے نقش بناکر حصول برکت کی نیت سے رکھے تو کیا اس سے بھی برکت حاصل ہوگی یا یہ عکسی تصویر ہی کے ساتھ خاص ہے؟ نیز نقش نعلین کے اوپر یا اطراف میں اللہ عزوجل اور رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے اسمائے مبارکہ تحریر کرنا کیسا ہے؟ بیان فرمادیں۔
جمعہ کے دن فوت ہونے والے کے لیے عذاب سے نجات کی بشارت
سوال: حدیث پاک میں ہے کہ جمعہ کے دن یا رات میں انتقال کرنے والے کو عذابِ قبر نہیں ہوتا۔ اِس پر سوال یہ ہے کہ کیا عذاب نہ ہونے کی بشارت صرف جمعہ کے دن اور رات کے ساتھ خاص ہے یا پھر دائمی بشارت ہے کہ اُس شخص کو ہمیشہ کے لیے دوبارہ عذاب نہیں دیا جائے گا۔
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟