
ایک رکن میں 3 مرتبہ پاؤں اٹھا کر کھجانے سے نماز کا حکم
سوال: ہم نے علمائے کرام سے سُنا ہے کہ نماز کے ایک رکن میں تین دفعہ ہاتھ اٹھا کر استعمال کرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ،تو کیا اگر کوئی شخص نماز کے ایک رکن میں تین دفعہ پاؤں اٹھا کر حرکت دیتا ہے، مثلاً: ابھی رمضان المبارک میں تراویح کے دوران یہ مسئلہ زیادہ در پیش ہوتا ہے کہ مچھر وغیرہ کی وجہ سے بعض لوگ بار بار پاؤں اٹھا کر خارش کرتے ہیں یا مچھر کو بھگانے کی کوشش کرتے ہیں ، تو کیا اس طرح تین دفعہ پاؤں اٹھا کر خارش وغیرہ کرنے سے نماز فاسد ہو جائے گی ؟
نماز کے علاوہ بھی سورتوں کو ترتیب سے پڑھنا
جواب: کریمہ میں وارد فضائل کو حاصل کرنے کی غرض سے رات میں مذکورہ سورتوں کواگرخلاف ترتیب پڑھے تواس میں حرج نہیں کہ جب وہ اس غرض سے پڑھ رہا ہے ، تو ہر سورت ک...
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں الٹا قرآن پڑھنے سے کیا نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے ؟ سائلہ:اسلامی بہن(صدر ،کراچی)
بچہ کتنا دودھ پیے، تو حرمتِ رضاعت ثابت ہو گی؟ تفصیلی فتوی
سوال: عائشہ چھ ماہ کی تھی ، اس وقت عائشہ کی خالہ نے اسے ایک یا دو گھونٹ اپنا دودھ پلایا تھا ، اس سے زیادہ نہیں پلایا ، اب عائشہ کا اس کی خالہ کے بیٹے سے نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ ہمیں بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ احادیثِ مبارکہ میں فرمایا گیا ہے کہ ایک دو گھونٹ دو دھ پینے سے رضاعت کا رشتہ ثابت نہیں ہوتا ، بلکہ کم از کم پانچ گھونٹ پینا ضروری ہے، لہٰذا آپ رشتہ کر سکتے ہیں ، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا واقعی ایسی کوئی حدیثِ پاک ہے ؟ اور کیا ہم اس حدیثِ پاک کی رو سے رشتہ کر سکتے ہیں ؟
اھدنا الصراط المستقیم میں اھدنا کو زیر کے ساتھ پڑھا تو نماز کا حکم؟
جواب: کرتے ہوئے لکھتے ہیں:”و القاعدۃ عند المتقدمین أن ما غیّر المعنی تغییراً یکون اعتقادہ کفراً یفسد فی جمیع ذلک، سواء کان فی القرآن أو لا إلا ما کان من تبد...
حج تمتع میں حج کا احرام باندھنے سے پہلے کی گئی سعی کا حکم
سوال: حج تمتع کرنے والے نے عمرہ کے بعد احرام کھول دیا، اب وہ حج کا احرام باندھنے سے پہلے اگر نفلی طواف کرے اور اُس کے بعد حج کی سَعی کر لے، تو کیا یہ سَعی کفایت کرے گی؟
سوال: بولی والی کمیٹی کا شرعی حکم کیا ہے؟ہمارے ہاں اس کا طریقہ یہ ہے کہ کمیٹی میں شامل ہونے والے افراد ہر ماہ ایک جگہ جمع ہوکر کمیٹی ہولڈر کو رقم جمع کرواتے ہیں،پھر اسی جگہ بولی لگتی ہے،جو ممبر سب سے کم بولی لگاتا ہے،اسے اتنی کمیٹی دے کر بقیہ رقم دیگر ممبران میں تقسیم کر دی جاتی ہے،مثلاً 10 لاکھ کی کمیٹی ہے اور 9لاکھ بولی لگی،تو 9لاکھ بولی لگانے والے کو دے کر 1لاکھ ممبران میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، لیکن کمیٹی لینے والے کو ہر ماہ کمیٹی جمع کروا کر 10لاکھ پورے کرنے ہوتے ہیں،یعنی رقم وہ کم لیتا ہے،لیکن ادائیگی زیادہ کرتا ہے۔البتہ کمیٹی ہولڈر اور آخر میں لینے والے دونوں کو بغیر بولی کے پوری کمیٹی ملتی ہے، ہاں ان کو بھی بقیہ ممبران کی کمیٹی سے اضافی رقم ملتی رہتی ہے۔بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ہر ممبر اپنی مرضی سے کم بولی لگا کر بقیہ رقم چھوڑتا ہے،لہذا بقیہ ممبران کیلئے وہ رقم جائز ہے۔براہِ کرم رہنمائی فرمائیں کہ ایسی کمیٹی شروع کرنا کیسا ،اگر کسی نے کر لی ہو اور اضافی رقم بھی لے چکا ہو،تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
عورتوں کا مائیک پر نعت شریف پڑھنا کیسا
سوال: عورتوں کا مائیک پر خوش اِلحانی کے ساتھ اس طرح نعت خوانی وغیرہ محافل کا اِنعقاد کرنا کہ جس کی وجہ سے ان کی آواز غیر مَحرموں تک جاتی ہو، جائز ہے یا نہیں؟ بیان فرما دیں۔
کیاکبھی کبھی نماز چھوڑنے والا بھی بے نمازی ہوتا ہے
جواب: کرنے کی عادت ہے تو وہ بے نمازی ہی کہلائے گا۔اورنماز نہ پڑھنے کی وعید میں یہ شخص بھی شامل ہوگا۔کبھی پانچ نمازیں پڑھنا اور کبھی چار نمازیں پڑھنا ، تو یہ...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔