
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اگر کسی شخص کا رات میں سورہ ملک ، سورہ بقرہ کی آخری آیات اور سورہ واقعہ وغیرہ پڑھنے کا معمول ہو ، تو کیا اس میں بھی ترتیب ضروری ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نماز کے علاوہ بھی اگرمعروف طریقے کے مطابق قرآنِ پاک پڑھناہوتواس میں ترتیب رکھنا واجب ہے ۔ لیکن احادیثِ کریمہ میں وارد فضائل کو حاصل کرنے کی غرض سے رات میں مذکورہ سورتوں کواگرخلاف ترتیب پڑھے تواس میں حرج نہیں کہ جب وہ اس غرض سے پڑھ رہا ہے ، تو ہر سورت کی تلاوت ایک جداگانہ عمل ہے ، لہٰذا جس سورت کو پہلے پڑھنا چاہے ، پڑھ سکتا ہے۔
اسی طرح اگرکسی نے نمازسے باہرکوئی سورت پڑھی ،پھرخیال آیاکہ دوسری سورت پڑھوں،تووہ سورت پڑھ لی اوریہ سورت پہلی سے اوپروالی ہے تواس میں بھی حرج نہیں۔
علامہ ابنِ عابدین شامی دِمِشقی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1252ھ/1836ء) لکھتے ہیں:
"نصوا بأن القراءة على الترتيب من واجبات القراءة؛ فلو عكسه خارج الصلاة يكره"
ترجمہ:فقہاء کرام نے بیان کیا ہے کہ ترتیب کے ساتھ قرآنِ پاک پڑھنا قراءت کے واجبات میں سے ہے ، لہٰذا اگر کسی نے نماز کے علاوہ بھی خلافِ ترتیب قراءت کی ، تو یہ مکروہ ہے۔ (ردالمحتار ، جلد 1، صفحہ547، دار الفکر ، بیروت )
امامِ اہلِ سُنَّت ، امام اَحْمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1340ھ/1921ء) لکھتے ہیں : "نماز ہو یا تلاوت بطریق معہود ہو دونوں میں لحاظ ترتیب واجب ہے اگر عکس کرے گا گنہگار ہوگا۔ سیّدنا حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ایسا شخص خوف نہیں کرتا کہ اﷲ عزوجل اس کا دل اُلٹ دے۔ہاں اگر خارج نماز ہے کہ ایک سورت پڑھ لی پھر خیال آیا کہ دوسری سورت پڑھوں وُہ پڑھ لی اور یہ اس سے اُوپر کی تھی تو اس میں حرج نہیں۔یا مثلاً حدیث میں شب کے وقت چار سورتیں پڑھنے کا ارشاد ہوا ہے۔یٰسین شریف کہ جو رات میں پڑھے گا صبح کو بخشا ہوا اُٹھے گا۔ سورہ دخان شریف پڑھنے کا ارشاد ہوا ہے کہ جو اسے رات میں پڑھے گا صبح اس حالت میں اُٹھے گا کہ ستّر ہزار فرشتے اس کے لئے استغفار کر تے ہوں گے۔ سورہ واقعہ شریف کہ جو اسے رات پڑھے گا محتاجی اس کے پاس نہ آئے گی۔سورہ تبارک الذی شریف کہ جو اسے ہر رات پڑھے گا عذابِ قبر سے محفوظ رہے گا۔ان سورتوں کی ترتیب یہی ہے مگراس غرض کے لئے پڑھنے والا چار سورتیں متفرق پڑھنا چاہتا ہے کہ ہر ایک مستقل جُدا عمل ہے اسے اختیار ہے کہ جس کو چاہے پہلے پڑھے جسے چاہے پیچھے پڑھے۔" (فتاوی رضویہ، جلد6،صفحہ239، رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3959
تاریخ اجراء:28ذوالحجۃالحرام1446ھ/25جون2025ء