Kiya Tilawat Quran Ke Doran Talba Ustad Ke Aane Par Taziman Khare Ho Satke Hain ?

 

تلاوت قرآن کے دوران استاد کے آنے پرطلباء کا تعظیماًکھڑے ہونا

مجیب:مولانا ساجد صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی نمبر:Mad-1830

تاریخ اجراء:04جمادی الثانی 1438ھ/04 مارچ 2017ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مدرسے میں بچے تلاوتِ قرآن کر رہے ہوتے ہیں ۔ اس دوران اگر کوئی استاد آجائے تو کیا شرعی طور پر طلباء ان کی تعظیم کے لئے تلاوت موقوف کر کے کھڑے ہو سکتے ہیں ؟

سائل:محمد وقاص عطاری(سنگ پورہ، لاہور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

             تلاوت کے دوران اگر طلبہ کا دینی استاد و معلم آجائے تو طلبہ کھڑے ہو سکتے ہیں ، اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ علم دین کےاستاد  کی تعظیم  تلاوتِ قرآن کے دوران بھی کی جا سکتی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم