
حدیث قدسی"ایک تیری چاہت ہے ،ایک میری چاہت ہے"کاحوالہ
سوال: ایک بات سنی ہے کہ اللہ عزوجل فرماتاہے”اے بندےتوجوچاہتاہےوہی کرتاہے اور میں جو چاہتاہوں ہوتاوہی ہے تو اےبندےتو کروہ جو میں چاہتاہوں ہوگاوہ جو توچاہتاہے“سوال یہ ہے کہ یہ مقولہ ہے یاحدیث قدسی ہے؟
مومن مسجد میں ایسے ہے ، جیسے مچھلی پانی میں اور منافق ایسے کہ جیسے پرندہ پنجرے میں کیا یہ حدیث ہے ؟
سوال: ہم نے یہ مثال بارہاسنی ہے کہ’’المومن فی المسجدکالسمک فی الماء والمنافق فی المسجد کالطیرفی القفص ‘‘ یعنی مومن مسجدمیں ایسے خوش ہوتاہے جیسے مچھلی پانی میں خوش رہتی ہے اور منافق ایسے ہوتاہے جیسے پرندہ پنجرے میں ہوتاہے ۔ کیا یہ الفاظ حدیث پاک میں واردہوئے ہیں ؟مجھے کسی نے بتایاتھاکہ یہ حدیث کے الفاظ نہیں ہیں ۔ برائےکرم اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پراعتراض کا جواب
سوال: کچھ لوگ کہتےہیں کہ حضورعلیہ الصلاۃ والسلام نے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کےلیےبددعاکی ہے،ایسا حدیث میں موجودہے۔کیایہ بات درست ہے؟
تم نذر نہ مانو کیونکہ نذر سے تقدیر کو نہیں بدلا جاسکتا اس حدیث کا مطلب
سوال: میں نے ایک حدیث سنی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہٖ وسلم کا فرمان ہے:” تم نذر نہ مانو کیونکہ نذر سے تقدیر کو نہیں بدلا جاسکتا اس کے ذریعے تو صرف بخیل ہی سے مال نکلوایا جاتا ہے۔“( صحیح مسلم حدیث نمبر 4241 )۔ اس حدیث کا کیا مطلب ہے ؟ اور نذر کیا چیز ہے؟
خواتین کے لیےآرٹیفیشل جیولری پہننے کا حکم ؟
جواب: حدیث اور فقہاء کے فرامین میں اس کی ممانعت واضح طور پر بیان فرمائی گئی ہے، چنانچہ سنن ابو داؤد اور سنن ترمذی وغیرہ میں حضرت بریدہ رضی اللہ تعالی عنہس...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک حدیث مبارک ہے کہ جس کا مفہوم ہے: قیامت والے دن میری امت میں سے 70 ہزار افراد بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے اور وہ دم وغیرہ نہیں کرتے ہوں گےاور بدشگونی نہیں لیتے ہوں گےاور اپنے رب تعالیٰ پر ہی بھروسہ کرتے ہوں گے۔(بخاری وغیرہ )اس حدیث مبارک کے ضمن میں میرے درج ذیل سوالات ہیں: (1)تعویذات و دم وغیرہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (2)اگراجازت ہے، تو ذکر کردہ حدیث مبارک کا کیا مطلب ہو گا، کیونکہ اس سے تو تعویذات کی ممانعت ثابت ہو رہی ہے؟
رمضان میں شیطان کو کہاں قید کیا جاتا ہے
جواب: حدیث مبارکہ کی شرح میں مختلف اقوال نقل فرمائے ہیں : ایک قول کے مطابق یہ حدیث اپنے ظاہر پر محمول ہے، کہ حقیقی طور پہ جنت کے دروازے کھول دیئے جات...
سوال: ایک جملہ زبان زدِ عام ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ ستر ماؤں سے بھی زیادہ اپنے بندے سے محبت فرماتا ہے‘‘ سوال یہ ہے کہ (1) کیا یہ جملہ کسی حدیث پاک میں آیا ہے؟یا لوگوں کی زبان پر یونہی مشہور ہو گیا ہے ؟ (2)اس جملے کو بغیر حدیث کہے بیان کرنا جائز ہے یانہیں ؟