
سوال: قطمیر نام رکھ سکتے ہیں؟ لوگ کہتے ہیں کہ نہیں رکھ سکتے یہ کتے کا نام تھا۔
مغرب کی جماعت میں دو رکعت رہ جائیں تو ان میں التحیات پڑھیں یا نہیں؟
جواب: اصول کے مطابق قراءت کے اعتبار سے یہ اس کی پہلی رکعت قرار دی جائے گی،جبکہ تشہد کے اعتبار سے بقیہ رکعتیں امام کی ترتیب کےمطابق گنتی میں آئیں گی،یع...
بچی کا نام مہین یا رہنما رکھنا
سوال: ہم نے اپنی بچی کا نام رکھنا ہے، ہم نے نام میں مہین اور رہنما پسند کیا ہے، تو یہ نام صحابیات کے ہیں یا نہیں ؟ اور کیا ہم یہ نام رکھ سکتے ہیں ؟ اگر صحیح نہیں، تو آپ سے گزارش ہے کہ آپ تھوڑے نام کی لسٹ بھیج دیں۔
سوال: میرے پاس ایک طوطا ہے، کیا میں اس کا نام براق رکھ سکتا ہوں؟
بچہ کتنا دودھ پیے، تو حرمتِ رضاعت ثابت ہو گی؟ تفصیلی فتوی
جواب: اصول یہ ہے کہ جب قرآنِ مجید کے عام (ایسا عام جس میں سے کسی بھی چیز کی تخصیص نہ کی گئی ہو ، اس ) کے مقابلے میں ایسی روایت آ جائے ، جو خبر واحد ہو...
بچے کا نام محمد رحمۃ للعالمین رکھنا
سوال: میں اپنے بچے کا نام " محمد رحمۃ للعالمین " رکھنا چاہتا ہوں، کیا یہ نام رکھ سکتا ہوں ؟
اذان سے پہلے درود نبی پاک ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے دور میں نہیں تھا تو اب کیوں پڑھتے ہیں؟
جواب: نامۂ اعمال میں لکھا جائے گا اور عمل کرنے والوں کے اَجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ درود پاک پڑھنے سے متعلق قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے: ﴿...
کیا اسلام ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ؟
جواب: نام نہاد ترقی نہ ہی کریں، تو بہتر ہے کہ یہ ترقی نہیں، بلکہ ترقی کے نام پر محض بے حیائی اور نفس پرستی ہے اور اگر کوئی ترقی سے بے حیائی اور بے راہ روی م...
سوال: دادی نے اپنے پوتے کا نام غنی رکھا ہے، تو کیا غنی نام رکھ سکتے ہیں، حالانکہ غنی تو اللہ پاک کا نام ہے؟
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“