
قربانی کے جانور کے پیٹ سے ذبح کے بعد بچہ نکل آئے تو اس کے متعلق تفصیل
جواب: پر ہیں کہ اس کو بھی ماں کی طرح ذبح کردیا جائے گا ۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب الاضحیۃ،ج 6،ص 322،دار الفکر،بیروت) اس حکم کی حکمت کے متعلق المبسوط ...
اجنبیہ عورت کی شرمگاہ کو چھونے سے انزال ہوجائے، تو روزے کا حکم
سوال: ماہِ رمضان میں روزے کی حالت میں اجنبی مرد نے شہوت سے مغلوب ہوکر اجنبیہ عورت کی شرمگاہ کو کپڑے کے اوپر سے چھوا، تو اس مرد کو انزال ہوگیا۔ ان دونوں مرد و عورت کو اپنا روزہ دار ہونا بھی یاد تھا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں اس مرد کے روزے کا کیا حکم ہے؟ اگر اس مرد کا وہ روزہ ٹوٹ گیا ہے تو کیا اس پر روزے کا کفارہ بھی لازم آئے گا یا فقط قضا ہی لازم ہوگی؟؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
جس بستی کی آبادی شہرکے ساتھ متصل ہوچکی، اب وہ شہرکے حکم میں ہے یا نہیں؟
جواب: پرثابت کیاگیاہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
عورت کا نماز ٹوٹنے کی صورت میں بنا کرنا
جواب: پر بنا کر سکتی ہے ،البتہ !نئے سرے سے پڑھناافضل ہے ۔ نوٹ:بناکی شرائط اوران کی تفصیلات جاننے کے لیے بہارشریعت حصہ 3سے"نمازمیں بے وضونے کابیان "پڑھ ل...
نماز کے ایک رکن میں تین بار کھجانے سے نماز کا حکم
جواب: پر اُن نمازوں کو لوٹانا ضروری ہے ، کیونکہ فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ نماز میں ایک رُکن میں تین مرتبہ ہاتھ اٹھانا عملِ کثیر ہے اور نماز میں ہر وہ عمل...
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
سوال: سوشل میڈیا پر ایک حدیث شیئر کی جارہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدھا شعبان گزر جائے، تو روزے نہ رکھو۔‘‘ (سنن ابو داؤد/2337) تو کیا نصف شعبان کے بعد نفلی روزے رکھنا منع ہیں؟
جواب: پر مبنی ہے۔" (حبیب الفتاوی، جلد 04، صفحہ 86، شبیر برادرز، لاہور) وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْ...
سوال: زید روزانہ نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے تہجد کی نماز کے لیے اور لوگوں کو جگانے کے لیے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتا ہے، جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ زید کا اعلان کرنا کیسا ہے؟ لوگوں کے منع کرنے پر زید کہتا ہے کہ میرے اعلان کرنے سے بہت سے لوگ نیکی کرتے اور تہجد پڑھتے ہیں اور مزید یہ بھی کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں بھی لوگوں کو نمازِ تہجد کے لیے جگایا جاتا تھا، لہٰذا میرا اعلان کرنا درست ہے۔ ہمیں رہنمائی فرمائیں کہ اِس کا شرعی حکم کیا ہے؟