
مخصوص دکانداروں کو مال بیچنے کی شرط لگانا کیسا ؟
جواب: بیچنا بھی جائز ہے کیونکہ عقد میں ایسی شرط بیع کو فاسد کرتی ہے جو عقد کے تقاضا کے خلاف ہو اور اس میں بیچنے والےیاخریدنے والےیاجس چیز کو بیچاگیا ہو اس ...
اذانِ جمعہ کے بعد چیز بیچنے کا حکم
جواب: بیچنا جائز نہیں اور جمعہ کی سعی کرنا اس پر واجب ہو چکا ہے لہٰذا اس سے خریداری کرنا اس کو گناہ کے کام میں مدد دینا ہے اور ایسا کرنا جائز نہیں۔ وَاللہُ...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
جواب: بیچنا کسی دوسرے کی کوشش کے بغیر تام نہیں ہوتا اور دوسرا شخص بائع اور مشتری ہے لہٰذا اجیر اس منفعت کو سپرد کرنے پر قادر نہیں۔(تبیین الحقائق، 5/67) ...
اسمگل شدہ موبائل کی خریدوفروخت کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ موبائل کی ایک مارکیٹ میں اسمگل شدہ موبائل آتے ہیں جب یہ موبائلز مارکیٹ میں آجاتے ہیں تو ان پرقانونی سختی نہیں ہوتی اور ان کی خرید و فروخت سرعام ہوتی ہے اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی طرف سے قانونی طور پر پکڑ وغیرہ نہیں ہوتی۔ ان موبائلز کو خریدنا اور بیچنا جائز ہے یا نہیں ؟
جواب: بیچنا ، جہالت کی وجہ سے بیع فاسد ہے۔ (الاختیار لتعلیل المختار، جلد2، صفحہ53، بیروت) المبسوط میں ہے: ”وجھالۃ المبیع فیما یتفاوت یمنع صحۃ العقد“یع...