
پراڈکٹ کے ساتھ آنے والا انعام دکاندار کا خود رکھ لینا کیسا؟
جواب: انعامی اسکیم لانچ کرتی ہے تو اس کی بھرپور تشہیر کرتی ہے تاکہ وہ گاہک جو کسی اور کمپنی کی چیز خرید رہا ہے انعامی اسکیم کی وجہ سے ہماری کمپنی کی طرف راغ...
جواب: انعامی طریقہ کار جوا ہے ، جوبلا شک و شبہ ناجائز وحرام ہے ،کیونکہ جس کا نام قرعہ انداز ی میں نکلے گا ، وہ تو انعام حاصل کرے گا اور جس کا نام نہیں نکلا...
جواب: انعامی طریقہ کار جوا ہے ، جوبلا شک و شبہ ناجائز وحرام ہے ،کیونکہ جس کا نام قرعہ انداز ی میں نکلے گا ، وہ تو انعام حاصل کرے گا اور جس کا نام نہیں نکلا...
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
جواب: اسکیمز نکالتی رہتی ہیں، یہ اگرچہ اچھی نیت کے ساتھ ہو، لیکن ضروری ہے کہ وہ اسکیم اسلام کے مطابق بھی ہو، جبکہ سوال میں ذکر کردہ اسکیم قرآن و حدیث کے خلا...
ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی سے گھر بنانے کے لیے سودی قرض لینا کیسا ؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا،جس میں مکان،فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000)تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار(120000)روپے اضافی دینے ہوں گے۔اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں ؟
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے ایک دوست کا مسئلہ ہے کہ ان کو ان کادوست اپنے والد مرحوم کی طرف سےسرکاری حج اسکیم پر حج بدل کےلئے بھیج رہا ہے۔جس کو بھیجا جا رہا ہے وہ اپنا فرض حج ادا کرچکا ہے،اب جبکہ وہ حج بدل کے لئے جائے گا اور سرکاری حج اسکیم کےحساب سےاس کاحج تمتع ہوگایعنی پہلے وہ عمرہ کرے گاپھرعمرے کااحرام کھول دے گا اور ایامِ حج میں حج کا احرام باندھے گااور یہ بات بھیجنےوالےکو بھی معلوم ہے،اس کی طرف سے اس کی اجازت بھی ہے۔اس کاسوال یہ ہے کہ حج بدل کی قربانی کس پر لازم ہے؟جس کو بھیجا جا رہا ہے،اس پر یابھیجنےوالےپر لازم ہے کہ اس کے بھی اخراجات دے؟جو شخص حج بدل کرنے جا رہا ہے،اس کی اتنی اسطاعت ہے کہ حج کی قربانی وہ خود کر سکتا ہے۔
قرض واپس کرنے پر اس کا کچھ فیصد ریٹ مقرر کرنا کیسا؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا ، جس میں مکان ، فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000) تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو کہ قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار (120000) روپے اضافی دینے ہوں گے۔ اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں؟
پرائز بانڈ کی فوٹو کاپیوں کی خریدوفروخت کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ پرائز بانڈکی خریداری، اس پر درج قیمت کے علاوہ مزید اضافی رقم کے ساتھ کی جاتی ہے ۔جس کو عرف میں Onپر خریدنا، بیچنا بھی کہا جاتا ہے ۔پرائز بانڈ مارکیٹ میں ایک طریقہ یہ بھی رائج ہوتا جارہا ہے، کہ انعامی بانڈزکی سیریز کی خرید وفروخت یوں کرتے ہیں کہ مثلاًاس سیریز654301 کی پوری سیریز سو بانڈز پر مشتمل خریدلیتے ہیں، اس طرح کہ اس سیریز کے پہلے بانڈ کی فوٹو کاپی بیچتے ہیں اوربیچنے والاحکومت کی طرف سے جاری کردہ پرائزبانڈاپنے ہی پاس رکھتاہےاورخریدارکوفقط فوٹو کاپیاں دیتاہےاوراس کے بدلے ہر پرائز بانڈ پرجومخصوص رقم لی جاتی ہے وہ وصول کرلیتاہے اوراس طرح جس کے پاس مثال کے طورپرساڑھے سات ہزاروالے 100پرائزبانڈزحاصل کرنے کے لئےان کی قیمت7,50,000(ساڑھے سات لاکھ)روپے نہ بھی ہوں وہ شخص بھی بس اضافی چارجزجیسے 2500 روپےدے کران کی 100فوٹوکاپیاں حاصل کرسکتاہے،پھرجب تک تاریخ نہ آجائے وہ بیچنے والاان سیریز کے پرائزبانڈزکی فوٹوکاپیاں کسی اورکو نہیں دے سکتا۔اگر مخصوص تاریخ پران پرائزبانڈزکی فوٹوکاپیوں کےنمبرزمیں سے کسی پرانعام نکل گیاتواس خریدار کوپوراانعام مل جاتاہےاور اگرانعام نہیں نکلاتووہ فوٹوکاپیاں ضائع قرارپاتی ہیں اوردیئےگئے اضافی چارجزکامالک پرائزبانڈکی فوٹوکاپیاں بیچنے والا ہی قرار پاتا ہے ۔ میراسوال یہ ہے کہ پرائزبانڈزکی فوٹوکاپیوں کی خریدوفروخت جائزہے یانہیں؟ سائل:شجاع عطاری(3/A-5،نارتھ کراچی)
پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond )کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومُفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ حال ہی میں پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond ) کے نام سے ایک نیا بانڈ جاری کیا گیا ہے جس میں ششماہی بنیاد پر نفع بھی ملے گا اور ہر تین مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی حاملانِ بانڈ (جن کے پاس پرائز بانڈ ہو ان) میں سے کچھ افراد کو مختلف انعامی رقم بھی دی جائے گی جس طرح کہ عام پرائز بانڈ میں دی جاتی ہے۔ البتہ پریمئیم پرائز بانڈ سے متعلق آفیشل ویب سائٹ:savings.gov.pk پر اس بانڈ سے متعلق جو اشتہار آویزاں ہے اس میں مزید کچھ باتوں کی صراحت ہے۔ (1)Issued in the name of investor with direct crediting facility of Prize money and Profit into Investor's Bank Account. ترجمہ:یہ بانڈ انویسٹر کے نام پر جاری ہوگا اور نفع اور انعام ڈائریکٹ (Direct) اس کے بینک اکاؤنٹ میں ڈالا جائے گا۔ (2)No Risk of Loss/Theft/Burnt. ترجمہ:اس بانڈ کے گم ہونے، چوری ہونے یا جل جانے پر بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یعنی انویسٹر کو نقصان نہ ہوگا بلکہ وہ اس کا متبادل حاصل کرسکے گا۔ اب سوال یہ ہے کہ اس بانڈ کا خریدنا، بیچنا کیسا ہے؟ اور اس پر حاصل ہونے والاششماہی نفع (Six Monthly Profit) اور ہر 3مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی جو انعامات نکلیں گے ان کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا وہ جائز وحلال ہیں؟
پرائز بانڈز کے انعام سے قربانی وغیرہ نیک کام کرنا کیسا؟
جواب: انعامی بانڈمیں زیادت (اضافہ)مشروط نہیں، لہذا سود نہیں ہے اور پیسے میں کمی نہیں ہوتی، لہذا جوا نہیں ہےاور لینے والا اپنی خوشی سے کچھ زیادہ دے دے، وہ ج...