
میت پر رونے والوں سے میت کو عذاب ہونے کی وضاحت
سوال: ایک پوسٹ میں یہ حدیث لکھی ہے: ”میت کو زندہ کے رونے سے عذاب دیا جاتا ہے۔“ کیا یہ حدیث درست ہے؟
میت کو دفن کرنے کے بعد 40 قدم پر دعاکرنا
سوال: لوگوں سے سنا ہے کہ میت کی تدفین کے بعد واپس لوٹتے ہوئے 40 قدم چلنے پر میت کے لیے دعا کرنی چاہیے کہ چالیس قدم واپسی پر قبرمیں نکیرین سوالاتِ قبر کے لیے آ چکے ہوتے ہیں، لہذا اُس وقت میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو جوابات میں آسانی رہتی ہے۔ اِس کی کیا اصل ہے؟ نیز اگر کوئی شخص جل یا ڈوب کر مر جائے اور اُس کی تدفین کی صورت نہ ہو، تو اُس کے لیے چالیس قدم پر دعا مانگنے کا کیا طریقہ ہو گا؟یعنی پوچھنے کامقصدیہ ہے کہ جوڈوب گیایااسے درندےکھاگئے، تواسے تودفنایانہیں گیا، تو کیااس کے پاس فرشتے نہیں آتے؟ کیونکہ وہاں توچالیس قدم چلنے کاکوئی وجودنہیں ہوتا۔
کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے ؟
سوال: کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص کی موت کے وقت اُس کا چہرہ آسمان کی طرف سیدھا ہی رہتا ہے یا بائیں طرف لٹک جاتا ہے اور پھر جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ دائیں یعنی قبلہ کی طرف نہیں ہوپاتا ، تو قبر میں دفن کرتے وقت لوگ کہتے ہیں کہ قبلہ کی طرف چہرہ ہونا چاہیے ،اس لیے چہرہ قبلہ کی طرف موڑنے کی کوشش کرتے ہیں یا کہتے ہیں کہ میت کو دائیں کروٹ پر ہی لٹادو تاکہ قبلہ کی طرف منہ ہوجائے ، تو اس بارے میں شرعی رہنمائی فرما دیں کہ میت کو قبر میں رکھنے کا درست طریقہ کیا ہے اور جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ قبلہ کی طرف نہ ہوسکے ، تو کیا حکم ہے ؟
قبر کتنی گہری ہونی چاہیے؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ قبر کی گہرائی کے حوالے سے اسلام ہماری کیا رہنمائی کرتا ہے کہ قبر کتنی گہری ہونی چاہیے؟ ہماری جماعت میں کچھ لوگ قبر کو صرف اتنی گہری بناتے ہیں کہ میت کو لِٹایا جائے، تو میت چھپ جاتی ہے، یعنی ڈیڑھ دو فٹ تک گہری بناتے ہیں اور پھر اوپر سلیپ وغیرہ سے بند کر کے اوپر مٹی ڈال دیتے ہیں۔ اس لیے دلائل کے ساتھ رہنمائی فرما دیں، تاکہ میں اپنی جماعت والوں کو دکھا سکوں اور پھر اسی کے مطابق ہی قبریں تیار کیا کریں۔
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
بچوں کی عیدی سے دوسرے بچوں کو عیدی دینا
سوال: عیدُالفطر کے موقع پر والدین کی طرف سے چھوٹے بچوں کو عیدی دی جاتی ہے، اسی طرح سے بچے جب کسی رشتہ دار کے گھر جاتے ہیں تو وہاں سے بھی نابالغ بچوں کو عیدی ملتی ہے اور پھر ان رشتے داروں کے بچے جب ان ہی کے گھر آتے ہیں تو والدین بچوں کو ملی ہوئی عیدی میں سے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی دے دیتے ہیں ۔ کیا بچوں کی عیدی میں سے رشتے داروں کے بچوں کو عیدی دے سکتے ہیں یا نہیں اور والدین اسے اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں یا نہیں ؟ نیز عیدی اور بچوں کی سالگرہ پر جو لفافے وتحائف وغیرہ ملتے ہیں وہ کس کی ملک ہوں گے بچوں کی یا والدین کی؟
کیا میت کو غسل دینے کے بعد چھو سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد محترم کاانتقال ہوا،تو غسل ہوجانے کے بعد آخری دیدارکرواتے ہوئےمیری بڑی بہن نے فرط محبت میں چہرے پر ہاتھ لگاکرمحبت کااظہارکرناچاہا،تو اس پر خاندان کے بعض افراد نے بہن کو برا بھلا کہا اوربعض نے یہ بھی کہاکہ غسل میت کے بعدبلاحائل چھوناسخت گناہ ہے۔برائے کرم یہ رہنمائی فرمادیں کہ اس بارے میں شریعت کا کیاحکم ہے ؟ کیاواقعی غسلِ میت کے بعد چھوناگناہ ہے ؟
چھوٹے بچے کا جنازہ ہاتھوں پر اٹھاکر قبرستان لے جانا کیسا؟
جواب: میت کسی نومولود یا دودھ پیتے بچے یا ان سے کچھ بڑی عمر والے کی نہ ہو،بلکہ کسی بڑے کی ہو ،توجنازہ اٹھانے میں سُنَّت یہ ہے کہ میت چار پائی پر ہو اور اس ک...
وراثت میں رضاعی ماں کا حصہ بنتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا دودھ کے رشتے کی ماں کو بھی وراثت میں حصہ دینا ہوگا؟ جبکہ اصل ماں باپ موجود نہیں ہیں۔ اگر میت نے اس کے لئے وصیت کی ہوئی ہے کہ ان کو میری ماں کے برابر ہی حصہ دینا ہے تو کیا کیا جائے؟