
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
جواب: رقم طراز ہیں:’’کھلی ہوئی بات ہے کہ مشین صاحبِ عقل نہیں، مسلم یا کتابی نہیں، بسم اللہ پڑھنے کی اہل نہیں، اس میں قصد و ارادہ بھی نہیں، اس لیے یہ ذبح ان ...
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: رقم دینے سے عاجز آجائیں، تو بلڈر کا نقصان نہ ہو ۔یہ اووَر بکنگ (Overbooking)کرنا کسی طور پر بھی درست نہیں کہ عقد استصناع کی بنیاد ایک حقیقی ورکنگ کام...
کئی سالوں کے ایڈوانس کرائے میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ کس پر ہوگی؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک دُکان پانچ سال کے لیے کرائے پر لی ہے، جس کے پانچ سالوں کا کرایہ (3 کروڑروپےبنتا تھا، وہ) میں نے مالکِ دکان کو شروع میں ہی دے کر دُکان اپنے استعمال میں لے لی تھی۔ اس رقم کے علاوہ بھی میں مالک نصاب ہوں، جس کا سال رمضان شریف میں ہی مکمل ہورہا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ پانچ سال کا جو ایڈوانس کرایہ (3 کروڑروپے )میں نے مالکِ دُکان کو دیا ہے، اس کی زکوٰۃ مجھ پر ہوگی یا نہیں؟
ایڈوانس سیکورٹی کی شرط اورملک ایسوسی ایشن کے مقرر کر دہ ریٹس پر دودھ کی خریدو فروخت کا حکم ؟
سوال: (1)دودھ فروش دکانداراور دودھ سپلائی کرنے والوں کے درمیان ایک سال کا معاہدہ ہوتا ہے، اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ دودھ فروش دکاندار ،سپلائر کو ایک مخصوص رقم مثلاً: ایک لاکھ روپے ایڈوانس سیکورٹی کے طور پر جمع کرواتا ہے اور سپلائر معاہدے کے مطابق روزانہ ایک سال تک دودھ فروش کو دودھ سپلائی کرتا ہے۔ دودھ کی رقم دودھ فروش روزانہ یا ہفتہ وار معاہدے میں جو طے ہوا، اس کے مطابق سپلائر کو دیتا رہتا ہے ، پھر سال مکمل ہونے پر معاہدہ ختم ہو جاتا ہے اور سپلائر سیکورٹی کی رقم دودھ فروش کو واپس کر دیتا ہے۔اگر مزید معاہدہ جاری رکھنا چاہیں تو سیکورٹی کی اسی رقم پر یا کم یا زیادہ پر پھر اگلے سال کا معاہدہ ہو جاتا ہے۔ ایڈوانس سیکورٹی کی رقم کی شرط کے ساتھ یوں دودھ خریدنا جائز ہے یا نہیں ؟ (2)سپلائر اور دکاندارکے درمیان دودھ کا ریٹ وہی مقرر ہوتا ہے، جو ملک ایسوسی ایشن کا مقرر کردہ ہوتا ہے اور یہ ریٹ فریقین کو معلوم ہوتا ہے، جب اس ریٹ میں تبدیلی ہوتی ہے،تو سپلائر دکاندار کو اس کی اطلاع دیتا ہے ۔ اطلاع کے بعد سے آنے والا دودھ نئے ریٹ پر ہوتا ہے۔ملک ایسوسی ایشن کے مقرر کر دہ ریٹس پر دودھ کی خریدو فروخت کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟
لیبارٹری میں سونے کا ٹیسٹ کرنے کے بعد خریداری کی مختلف صورتوں کا حکم؟
سوال: (1)میں سنار مارکیٹ میں سونا ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری میں کام کرتا ہوں۔جہاں دوکاندار اپنا کھوٹ ملا سونے کا زیور لاتے ہیں،اس میں اگرچہ سونا غالب اور کھوٹ کم مقدار میں ہوتی ہے ،لیکن تناسب معلوم نہیں ہوتا۔لیبارٹری میں ٹیسٹ کے بعد ان کو بتا دیا جاتا ہے کہ اس میں کھوٹ اتنی ہے اور خالص سونا اتنا ہے۔پھر اگر وہ گاہک کھوٹ والا سونا ہمیں دے کر خالص سونا لینا چاہے ،تواس کا دیا ہوا کھوٹ والا سونا ہم رکھ لیتے ہیں اور انہیں 24 کیرٹ کا خالص سونا اپنے پاس سے دے دیتے ہیں ۔لیکن جو خالص سونا ہم اسے دیتے ہیں ،یہ ان کے لائے ہوئے سونے کے وزن کے برابر نہیں ہوتا، بلکہ کھوٹ کو مائنس کرنے کے بعد جتنا خالص سونا نکلتا ہے، اتنا ان کو دے دیا جاتا ہے۔ مثلاً:اگر کسی شخص نے 12 گرام کھوٹ والا سونا لا کر ہمیں دیا اور ہم نے ٹیسٹ کر کے معلوم کیا کہ اس میں خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام ہے ۔ توپھر باہم رضا مندی سے ہم اس کو12 گرام کھوٹ والے سونے کے بدلے خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام دے دیتے ہیں ۔ کیا ہمارا اس طرح کرنا ،جائز ہے ؟ (2)جب ہم گاہک کی رضامندی کے بعد ان کو خالص سونا دیتے ہیں، تو اس کے ساتھ ہم سونا صاف کرنے کی فیس بھی لیتے ہیں ۔ فرض کریں اگر ایک گرام سونا صاف کرنے کی فیس 200 روپے ہے، تو 12 گرام کھوٹ والے سونے کے بدلے ہم خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام دیں گے اور اس گاہک سے 2400 روپے فیس بھی وصول کریں گے۔کیا یہ بات درست ہے؟ اگر جائز نہیں، تو اس کادرست طریقہ کیا ہے ؟ (3)تیسراسوال اس میں یہ ہے کہ کھوٹ کے علاوہ خالص سونے کا وزن اگر 10 گرام 524 ملی گرام(یا 523 یا 522 یا 521 ملی گرام) بنتا ہے۔ تو ہم اسے 10 گرام 520 ملی گرام ادا کرتے ہیں اور اگر خالص سونے کا وزن 10 گرام 526 ملی گرام(یا 527 یا 528 یا 529 ملی گرام) بنتا ہے، تو ہم اسے 10 گرام 530 گرام ادا کرتے ہیں۔ یہ طریقہ پوری مارکیٹ میں رائج ہے اور سب دکانداروں کو معلوم ہے اور یہ جو چند ملی گرام کا فرق ہوتا ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا ،کیونکہ اس کی رقم بہت معمولی بنتی ہے۔اور ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جس الیکٹرک ترازو سے سونا وزن کیا جاتا ہے ، وہ 10 ملی گرام سے کم وزن نہیں دکھاتا ، اس لیے ادائیگی کے وقت کچھ ملی گرام کم کر کے یا زیادہ کر کے 10 کا ہندسہ مکمل لیا جاتا ہے۔
سونے کے بسکٹ کے بدلے سونے کا زیور خریدناکیسا؟
سوال: ہم نے سونے کا کام شروع کیا ہے ، جس میں بسکٹ کی صورت میں سونا خریدا جاتا اور مختلف کاریگروں سے اس کا زیور بنوا کر دُکانداروں کو بیچا جاتا ہے ۔ کاریگر سونے میں موتی وغیرہ لگا کر زیور بنا دیتا ہے ، پھر ہم وہ زیور دُکانداروں کو بیچتے ہیں ، جس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اس بنے ہوئے زیور کا وز ن کرکے ہمیں اس وزن سے کچھ کم سونا دیتا ہے ،مثلا : تیار شدہ موتیوں والا زیور 24گرام ہوتا ہے ، جس میں اندازاً 21 گرام کا سونا ہوتا ہے اور باقی 3گرام کھوٹ و موتی کے ہوتے ہیں ، 1گرام کھوٹ اور 2گرام موتی ، تو دکاندار ہم سے یہ طے کر لیتا ہے کہ اس مکمل زیور کے بدلے میں 23 گرام سونے کا بسکٹ یا ڈلی دوں گا ۔ نیز کبھی یہ سودا نقد ہوتا ہے اور کبھی ادھار ہوتا ہے ، یعنی دکاندار ہم سے زیور لے لیتا ہے، مگر ڈلی یا بسکٹ ایک مہینے بعد دیتا ہے ۔ اس طرح خرید و فروخت کا شرعی حکم کیا ہے ؟
ادھار میں آرڈر پر زیور بنانا کیسا ؟
سوال: ہمارے پاس جب گاہک زیور بنوانے کے لیے آتے ہیں، تو وہ کوئی چیز بنوانے کا آرڈر دیتے ہیں ،فلاں ڈیزائن کی فلاں چیز بنا دیں یعنی نمونہ وغیرہ دیکھ کر مکمل طور پر نوع و صفت وغیرہ کا بیان ہو جاتا ہے ۔ کچھ رقم وہ اسی وقت دے جاتے ہیں اور کچھ رقم وہ ادھار کرلیتے ہیں یعنی بعد میں چیزلیتے وقت دینی ہوتی ہے۔ کیا یہ طریقہ کار درست ہے ؟
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
سوال: ایک مسلمان خاتون کسی جیولری شاپ کی ایجنٹ ہیں اور اس کا کام پروڈکٹ کی تشہیر کرنا ہے، اس کے پاس ایک Brochure (اشتہاری مواد پر مشتمل پمفلٹ یا کتابچہ ) آیا تھا، جس میں صلیب والے لاکٹ بھی تھے، جس کی اس نے دو عیسائی عورتوں کے سامنے تشہیر کی۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس مسلمان خاتون کےمیں بارے کیا حکمِ شرع ہو گا؟
زیادہ ایڈوانس دے کر کرایہ کم کروانا کیسا؟
جواب: رقم اسی لئے لی گئی ہے کہ مالک مکان اس کرایہ دار کو بدلے میں فائدہ پہنچائےکہ اس سے کرایہ کم لیا جائے۔ رائج مقدار سے ہٹ کر لیا گیا زیادہ ایڈوانس بھ...