
طلاق کے بعد بچے کس کے پاس رہیں گے ؟
جواب: لڑکے کی عمر سات سال مکمل ہونے تک اُس کی پرورش کا حق ماں کو ہوتا ہے اور سات سال مکمل ہونے کے بعد یہ حق والد کو حاصل ہو جاتا ہے کہ باپ اِس مرحلے میں بچ...
لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے؟
سوال: لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے، بالغ ہونے کے بعد یا لڑکے کے 12 سال اور لڑکی کے 9 سال کے ہوجانے کے بعد ؟اگر کوئی بچہ 13 سال کا ہو، مگر ابھی بالغ نہ ہوا ہو، تو اس پر نماز فرض ہو گی؟
ایک بکرے میں دو بچوں کا عقیقہ کرنا کیسا؟
جواب: لڑکے کے دو حصے لڑکی کے لیے گائے وغیرہ کا ایک حصہ۔“(مرآۃ المناجیح، ج 06، ص 02، ضیاء القرآن پبلی کیشنز، لاہور) عقیقے کے احکام بیان کرتے ہوئے علامہ ...
اپنے دیور، اس کے بیٹے اور اپنے نابالغ بچہ کے ساتھ حج پر جانے کا حکم
جواب: لڑکے کی کم از کم عمر 12 سال ہونا ضروری ہے جبکہ اس عورت کےبیٹے کی عمر 4 سال ہے جس کی وجہ سے بچہ بطور محرم کافی نہیں ہوگا۔ صحیح مسلم میں حضرت ابو س...
نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟
سوال: زیدصاحبِ نصاب ہے اوراس کی زکوۃ کا سال یکم رجب سے شروع ہوتا ہے اور اس کے پاس 10 لاکھ روپے ہیں۔ شوال میں زید 12 لاکھ کے ادھار پر گاڑی خرید لیتا ہے یعنی جتنی اس کے پاس رقم ہے، اس سے زیادہ اس پر قرض آجاتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کا پہلے سے جو زکوۃ کا سال چل رہا ہے، وہ جاری رہے گا یا وہ اس قرض کی وجہ سے ختم ہوگیا؟اور اب زید پر زکوۃ کب فرض ہوگی؟
صدقہ عمر کو بڑھاتا ہے اس سے کیا مراد ہے؟
سوال: کیا صدقہ عمرکوبڑھاتا ہے؟ اگربڑھاتا ہے، تواس کا کیا مطلب ہے؟
عورت کو حیض آنا کب بند ہوجاتا ہے؟ اس عمر کے بعد بھی خون آئے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ عورت کو کس عمر میں حیض آنا بند ہوتا ہے؟ اگر اس کے بعد بھی کسی عورت کو خون آئے، تو اسے حیض شمار کریں گے یا نہیں؟
جس عورت کو سترہ سال کی عمر میں پہلی بار حیض آیا وہ قضا نمازوں کا حساب کس طرح کرے گی؟
جواب: لڑکے کی بلوغت احتلام ہوجانے ،حمل ٹھہرا دینے یا انزال ہوجانے سے ہوتی ہے اور لڑکی کی بلوغت احتلام ہونے، حیض آنے یا حمل ٹھہر جانے سے ہوتی ہے ایسا ہی مخ...
امام حسین اور حضرت عبد اللہ بن عمر کے ایک ساتھ کھیلنے والا واقعہ درست ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک خطیب سے یہ واقعہ سنا ہےکہ امام حسین رضی اللہ عنہ اورحضرت ابن عمررضی اللہ عنہما بچپن میں کھیل رہےتھےاوران کا آپس میں جھگڑا ہوا،توامام حسین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم تو ہمارےغلام کےبیٹے ہو، یہ بات حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو بری لگی اور انہوں نے اپنے والد حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے اس کا ذکرکیا،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جاؤ امام حسین رضی اللہ عنہ سےلکھوا لاؤ،ابن عمر رضی اللہ عنہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے پاس گئےاوران سے کہا کہ یہ بات لکھ کردیں، امام حسین رضی اللہ عنہ نے لکھ دیا کہ عمر ہمارا غلام ہے، یوں ابن عمر ہمارے غلام کا بیٹا ہے،ابن عمر رضی اللہ عنہ جب یہ تحریر لے کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے،تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میری نجات کے لیے یہ تحریر کافی ہے،کیا یہ واقعہ درست ہے؟