
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
اگر عورت کی عمر 20 سال سے زیادہ ہو تو کیا 13, 15,14 سال کے لڑکوں سے پردہ کرنا ہوگا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جس لڑکے کی عمر 15 سال ہوچکی یا 15 سال سے کم ہے لیکن بالغ ہوچکا ہے، تو اس سے پردہ کرنا بہرحال لازم ہے، ہاں! جس کی عمر 15 سال سے کم ہے اور بالغ بھی نہیں، لیکن بالغ ہونے کے قریب ہے، تو اگرچہ اس سے بالغ کی طرح پردہ کرنا لازم نہیں مگر اس سے بھی پردہ کرنا چاہیئے۔
پردے کے بارے میں سوال و جواب میں ہے: ”مفسر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنان فرماتے ہیں: وہ چھوٹے بچے جو ابھی بلوغ کے قریب بھی نہ ہوں (ان سے پردہ نہیں) معلوم ہوا کہ مراہق یعنی قریب ا لبلوغ لڑکے سے پردہ چاہئے۔۔۔ فقہائے کرام رحمہم اللہ السلام فرماتے ہیں: مشتہاۃ (یعنی قریب البلوغ لڑکی)کی کم از کم عمر نو سال اورمراہق (یعنی قریب البلوغ لڑکے) کی بارہ سال ہے۔“(ملتقط از پردے کے بارے میں سوال وجواب،صفحہ72، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2105
تاریخ اجراء: 12 رجب المرجب 1446 ھ/ 13 جنوری 2025 ء