
گائے میں پچھلے سال کی قربانی کا حصہ شامل کرنا کیسا؟
سوال: پچھلے سال مجھ پر قربانی لازم تھی لیکن سستی کی وجہ سے میں قربانی نہیں کر سکا، اب میرا ذہن یہ ہے کہ اس سال میں بڑے جانور میں دو حصے لوں ایک پچھلے سال کی قربانی کا اور ایک اس سال کی قربانی کا، تو کیا میں اس طرح اپنی پچھلے سال کی قربانی کرسکتا ہوں ؟ راہنمائی فرمائیں۔
میاں بیوی دونوں کے صاحب نصاب ہونے کے باوجود ایک قربانی کرنا
سوال: میاں بیوی دونوں صاحب نصاب ہیں، لیکن مہنگائی کی وجہ سےاتنی گنجائش نہیں کہ دونوں اپنی اپنی قربانی کر سکیں، شوہر نے پچھلے سال اپنے نام کی قربانی کی اس سال وہ اپنی بیوی کے نام پر کرنا چاہ رہا ہے۔ تو کیا ایسا کر سکتے ہیں؟
ایام تشریق میں قضا نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے؟
جواب: پچھلے سال کے ایامِ تشریق کی قضا نمازوں کو ادا کیا جائے، چوتھی صورت یہ ہے کہ اسی سال کے ایّام تشریق کی قضا نمازیں اسی سال کے انہيں دنوں میں ادا کیا جائ...
جو بکرا دکھنے میں ایک سال کا لگےاور عمر ایک سال نہ ہو ،اس کی قربانی کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ ہماری بکری نے پچھلے سال محرم کے شروع میں بچہ دیا تھا، ابھی اس کی عمر ایک سال پوری تو نہیں ہوئی، لیکن اتنا تندرست ہو چکا ہےکہ دیکھنے میں سال سے زیادہ کا لگتا ہے، کیا اس باراُس کی قربانی کر سکتے ہیں؟
ایام تشریق میں قضا نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے؟
جواب: پچھلے سال کے ایامِ تشریق کی قضا نمازوں کو ادا کیا جائے، چوتھی صورت یہ ہے کہ اسی سال کے ایّام تشریق کی قضا نمازیں اسی سال کے انہيں دنوں میں ادا کی جائی...
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟
تنخواہ لینے والے امام کو قربانی کی کھالیں دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام مسجد ہیں جو خود صاحب نصاب ہیں، وہ نماز پنجگانہ، نماز جمعہ اور نماز جنازہ بغیر کسی اجرت یا تنخواہ کے پڑھاتے ہیں اور مسجد میں آنے والے بچوں کو ناظرہ بھی مفت میں پڑھاتے ہیں، البتہ عیدین کے موقع پر تقریباً تین چار ہزار روپیہ ان کو دیا جاتا ہے، یہ امام صاحب تقریباً پچھلے پندرہ سال سے یہ خدمت کر رہے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ ان امام صاحب کو قربانی کی کھالیں دی جا سکتی ہیں یا نہیں؟ شرعاً اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
سوال: قربانی قریب آ چکی ہے اور اس سے متعلقہ مسائل بھی عام ہو رہے ہیں، انہی میں سے ایک مسئلہ یہ ہے کہ قربانی کتنے دن تک کر سکتے ہیں ؟ تین دن تک یا چار دن تک ؟ برائے کرم قر آن و حدیث و اقوال فقہاو علما کی روشنی میں یہ بیان فرما دیں۔